لا اینڈ جسٹس کمشن میں وکلا برادری کے غیر سرکاری نمائندے بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نیٹ نیوز) لا اینڈ جسٹس کمشن نے غیر سرکاری ارکان کو بھی اجلاسوں میں شامل کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اب وکلا برادری کے غیر سرکاری نمائندوں کو کمشن میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ عوامی رائے اور سٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت لاء اینڈ جسٹس کمشن کا اجلاس ہوا۔ چیف جسٹس نے بطور چیئرمین قانون و انصاف کمشن اجلاس کی صدارت کی۔ چیف جسٹس نے شرکاء کو کمشن کی تشکیل میں ایک اہم تبدیلی سے آگاہ کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شرکاء نے قانون سازی میں کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اجلاس میں غیر سرکاری ارکان کو شامل کرنے اور کمشن کو فعال کرنے کے لیے باقاعدہ اجلاسوں کے انعقاد پر زور دیا۔ اجلاس میں قانون سازی سے متعلق تجاویز کے لیے کمشن کے دائرہ کار کی وسیع موجودہ تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ چیف جسٹس نے تحقیقاتی ایجنڈے پر بتدریج پیش رفت کرنے پر زور دیا۔ اجلاس میں قانونی برادری کے ارکان نے شرکت کی۔ ان میں خواجہ حارث احمد، فضل الحق عباسی، کامران مرتضیٰ، محمد منیر پراچہ، احمد فاروق خٹک شامل تھے۔ اجلاس کا مقصد قوانین کے جائزے کے لیے ایک مؤثر طریقہ کار ترتیب دینا تھا۔ سیکرٹری وزارت قانون کی زیر صدارت ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی میں خواجہ حارث احمد، محمد منیر پراچہ اور کامران مرتضیٰ شامل ہوں گے۔ کمشن نے کمیٹی کے لیے ٹی او آرز بھی طے کیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ماضی میں کمشن کے غیر سرکاری ارکان اعلیٰ عدلیہ کے ریٹائرڈ ججز ہوتے تھے، اب وکلا برادری کے غیر سرکاری نمائندوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ عوامی رائے اور سٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے غیر سرکاری چیف جسٹس نے برادری کے کے لیے کو بھی
پڑھیں:
پاکستانی نمائندے آئندہ ہفتے امریکا آرہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
جوائنٹ بیس اینڈریوز پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ امریکا اس وقت بھارت سے ڈیل کرنے کے بہت قریب ہے جبکہ پاکستانی نمائندے آئندہ ہفتے امریکا آرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستانی نمائندے آئندہ ہفتے امریکا آرہے ہیں۔ جنوبی ایشیائی ملک ٹیرف سے متعلق معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے یہ بات جوائنٹ بیس اینڈریوز پر میڈیا کے نمائندوں سے کہی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ امریکا اس وقت بھارت سے ڈیل کرنے کے بہت قریب ہے جبکہ پاکستانی نمائندے آئندہ ہفتے امریکا آرہے ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق پاکستان کو برآمدات پر امریکا کی جانب سے 29 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے، کیونکہ پاکستان کا تجارتی سرپلس 3 ارب ڈالر ہے، جبکہ بھارت کو امریکا شپمنٹ پر 26 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے۔
اس سے پہلے اوول آفس میں ایلون مسک کی موجودگی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور بھارت کو جنگ سے روکا، یہ نویں بار تھا کہ صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی جوہری تباہی کا باعث بن سکتی تھی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی پر وہ پاکستان اور بھارت کے رہنماوں کے شکر گزار ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ ان لوگوں کے ساتھ تجارت نہیں کرسکتے، جو ایک دوسرے پر گولیاں برسا رہے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت اور پاکستان لڑ رہے ہوں تو انہیں ان دونوں ممالک سے ٹریڈ معاہدہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔