اقرار الحسن کی چوتھی شادی؟ فرح کی پوسٹ پر صارفین کے دلچسپ تبصرے
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اینکرپرسن اقرار الحسن کو دوسری اہلیہ فرح اقرار کے ساتھ شادی کی 13ویں سالگرہ منانے پر صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر فرح اقرار نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہیں اقرارالحسن کے ساتھ ایک ریسٹورنٹ میں بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں کیک بھی دکھایا گیا جس پر لکھا تھا ’شادی کی سالگرہ مبارک ہو‘۔
ویڈیو کے کیپشن میں فرح اقرار نے لکھا کہ ماشاءاللہ ہمارے ایک ساتھ 13 سال مکمل ہوگئے۔ جہاں اس پوسٹ پر صارفین انہیں مبارکباد دیتے نظر آئے وہیں چند صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Farah Iqrar (@fara_yousaf)
ایک صارف نے لکھا کہ عام طور پر میں آپ کی زندگی پر تبصرہ نہیں کرتا لیکن یہ کیسی شادی ہے آپ کسی بہتر کی مستحق ہیں۔ عاصمہ نامی صارف نے لکھا کہ جلد ہی آپ کو ان کی چوتھی شادی کی خبر بھی جائےگی۔
ایک صارف نے لکھا کہ فی الحال اقرار الحسن تین بیویوں کے شوہر ہیں جبکہ کئی صارفین ان کی جوڑی کی تعریفیں کرتے نظر آئے اور انہیں دعائیں دیں۔
خیال رہے کہ اقرا الحسن نے پہلی شادی سابق نیوز کاسٹر قرت العین سے 2010 سے قبل کی تھی، جن سے انہیں ایک بیٹا بھی ہے۔ ٹی وی میزبان نے دوسری شادی نیوز کاسٹر فرح سے کی اور ان سے شادی کو بھی ایک دہائی سے زائد عرصہ گزر چکا ہے۔ جبکہ تیسری شادی تقریبا دو سال قبل صحافی عروسہ خان سے کی، انہوں نے بعد میں کی جانے والی اپنی دونوں شادیوں کو کچھ عرصے تک خفیہ بھی رکھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ ان کی تینوں بیویاں ایک ساتھ نہیں رہتیں، تاہم تینوں کے آپس میں اچھے تعلقات ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نے لکھا کہ
پڑھیں:
سید علی گیلانی کی چوتھی برسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا سیمینار
مقررین نے اس موقع پر کہا کہ سید علی گیلانی کی استقامت، اصول پسندی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے مؤقف کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مظفرآباد میں بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی کی چوتھی برسی کے موقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار میں آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت، سماجی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے اس موقع پر سید علی گیلانی کی تحریک آزادی کشمیر کے لیے طویل جدوجہد کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی استقامت، اصول پسندی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے مؤقف کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کی قربانیاں اور ان کا نظریہ کشمیر کی آزادی کے لیے روشنی کی کرن ہیں۔ شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔ سیمینار کے اختتام پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔