آن لائن شاپنگ کا دلچسپ دھوکا؛ اصل سامان کی جگہ صرف اسٹیکرز نکلے!
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
دبئی میں مقیم ایک بھارتی خاتون نے آن لائن شاپنگ کے دوران ایسا چونکا دینے والا تجربہ ہوا جس نے انھیں سبق سکھانے کے ساتھ سوشل میڈیا پر ہنسی کا طوفان بھی بکھیر دیا۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ خاتون نے گھر کے ضروری سامان کی خریداری کے لیے معروف آن لائن پلیٹ فارم کا رخ کیا۔ انھیں لگتا تھا جیسے انہوں نے کسی شاندار ڈیل پر ہاتھ مار لیا ہو، مگر جب پارسل کھولا تو حیرت اور ہنسی کا ایک ملا جلا طوفان برپا ہوگیا کیونکہ انھیں اصل اشیاء کی جگہ صرف اُن کی تصاویر والے اسٹیکرز موصول ہوئے!
یہ دلچسپ غلط فہمی اس وقت پیش آئی جب خاتون نے آن لائن ویب سائٹ پر سامان کی تفصیلات غور سے پڑھے بغیر آرڈر دے دیا۔ دراصل، جن اشیاء کو وہ حقیقی سامان سمجھ کر خرید رہی تھیں، ان کی تفصیل میں واضح طور پر لکھا تھا کہ یہ ’’اسٹیکرز‘‘ ہیں، یعنی صرف تصاویر، اصلی چیزیں نہیں۔
مذکورہ آن لائن پلیٹ فارم پر صارفین کو براہِ راست مینوفیکچررز سے کم قیمت پر اشیاء خریدنے کی سہولت دستیاب ہے۔ مگر یہ واقعہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ آن لائن خریداری کرتے وقت پروڈکٹ کی تفصیل پوری توجہ سے پڑھنا کتنا ضروری ہے۔
سچیتا اوجھا نامی لڑکی نے جب اپنی والدہ کے ساتھ پیش آئے اس واقعے کی ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی تو وہ تیزی سے وائرل ہوگئی، اور اب تک دو ملین سے زیادہ لوگ اسے دیکھ چکے ہیں۔ کمنٹس میں لوگوں نے نہ صرف مزاحیہ انداز میں دلچسپی ظاہر کی بلکہ کچھ نے ہمدردی کا بھی اظہار کیا۔
View this post on InstagramA post shared by Suchita Ojha (@suchiojha)
ایک صارف نے تبصرہ کیا: ’’تفصیل میں صاف لکھا ہے کہ یہ اسٹیکرز ہیں، مگر پھر بھی بہت مزے کی بات ہے۔‘‘
ایک اور نے مشورہ دیا: ’’خریدنے سے پہلے نیچے تک اسکرول کرکے ریویوز اور پروڈکٹ کی کوالٹی ضرور دیکھنی چاہیے۔‘‘
تیسرے صارف نے لکھا: ’’اگر آپ صرف تصاویر دیکھ کر یا بغیر پڑھے آرڈر کریں گے تو قصور آپ کا ہے، پلیٹ فارم کا نہیں۔‘‘
یہ واقعہ ایک سبق بھی ہے اور تفریح بھی کہ آن لائن شاپنگ کرتے وقت تھوڑا سا دھیان نہ دینا، بڑے بڑے برتنوں کی جگہ چھوٹے چھوٹے اسٹیکرز کا تحفہ دلا سکتا ہے!
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آن لائن
پڑھیں:
کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کا سامان چوری کرنے والا پی آئی اے کا ملازم گرفتار
ذرائع نے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ انتظامیہ نے خاتون مسافر کی شکایت پر سامان چوری میں ملوث شخص کوحراست میں لیا، خاتون مسافر پی آئی اے کی پرواز سے لاہور سے کراچی پہنچی تھی۔خاتون مسافر نے جناح ٹرمینل ایئرپورٹ انتظامیہ کو اپنا سامان غائب ہونے کی شکایات کی تھی، کراچی ایئرپورٹ پر تعینات ڈیوٹی ٹرمینل منیجر غزالہ صدیقی نےخاتون مسافر کی شکایت پر فوری نوٹس لے کر کارروائی کی، ایئرپورٹ انتظامیہ نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے پی آئی اے کے ملازم طارق کو حراست میں لیا۔ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے ملازم نے سامان کے ہمراہ اندرون ملک روانگی لاؤنج سے باہر نکلنے کی کوشش کی اور روکنے پر پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی شعبہ ویجلینس کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم انتظامیہ کی مدد سے خاتون کا سامان سے بھرا بیگ مل گیا۔ذرائع کے مطابق طارق علی کے خلاف اس سے قبل بھی نجی ایئرلائن کے مسافروں کا سامان چوری کا الزام ہے، طارق علی پی آئی اے انجینئرنگ شعبے کا ملازم ہے جبکہ پی آئی اے ملازم کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور ان کا ایئرپورٹ انٹری پاس ضبط کرلیا گیا ہے۔بعد دازاں اے ایس ایف کو بھی طلب کرلیا گیا، پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے پی آئی اے ملازم طارق علی کو اے ایس ایف کے حوالے کر دیا۔