ٹی 20ایشیا کپ: بنگلادیش نے دلچسپ مقابلے میں افغانستان کوشکست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابو ظبی: ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے 9 ویں میچ میں بنگلادیش نے افغانستان کو 8 رنز سے شکست دے دی۔ گروپ بی کا یہ میچ ابوظبی میں کھیلا گیا جہاں بنگلادیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
بنگلادیش نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 154رنز بنائے۔تنزید حسن 52 اور سیف حسن 30 رنز بناکر نمایاں رہے۔توحید نے 26 رنز اسکورکیے۔افغانستان کی جانب سے راشد خان اور نور احمد نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
155 رنز کے ہدف کے جواب میں افغانستان کی ٹیم مقررہ 20 اوورمیں 146 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔افغانستان کی جانب سے رحمان اللہ گرباز 35، عظمت اللہ 30 اور راشد خان 20 رنز بناکر نمایاں رہے۔
بنگلادیش کی جانب سے مستفیض الرحمان نے 3، نسم احمد، تاسکین احمد اور رشاد نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ گروپ بی سری لنکا 2 میچز میں مسلسل کامیابی کے بعد 4 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ بنگلادیش 3 میچز میں 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن پر ہے۔
افغانستان 2 میچز میں 2 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ ہانگ کانگ کا مسلسل 3 ناکامیوں کے بعد سفر ایونٹ میں ختم ہوگیا ہے
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بنگلادیش نے
پڑھیں:
افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔