مائیک ہیسن کا بڑا چیلنج اندرونی ڈرامے سنبھالنا ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
سابق آل راؤنڈر عماد وسیم نے قومی ٹیم کے نئے ہیڈکوچ مائیک ہیسن سے متعلق لب کشائی کردی۔
مقامی اسپورٹس پلیٹ فارم کو دیے گئے انٹرویو میں سابق آل راؤنڈر عماد وسیم نے کہا کہ نئے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی تقرری پاکستان کرکٹ کیلئے ایک مثبت قدم ہوگی۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ " لاپرواہی، حماقت اور بے خوفی میں فرق ہوتا ہے، مائیک ہیسن کھیل کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور دور حاضر کیساتھ ٹیم کو ڈھالنے کی کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں: قومی ٹیم کے نئے ہیڈکوچ کا اعلان ہوگیا
عماد وسیم نے کہا کہ مائیک ہیسن کا سب سے بڑا چیلنج پاکستان کرکٹ کے اندرونی ڈرامے کو سنبھالنا ہوگا، مجھے اب بھی یقین ہے کہ اگر آپ انہیں 4 سے 6 ماہ یا پھر 3 سے 4 سیریز میں موقع دین گے تو وہ بہترین کوچ ثابت ہوں گے۔
مزید پڑھیں: 33 میچز 38 ڈیبیو! پاکستان سب سے آگے
انہوں نے کہا کہ بنگلادیش کیخلاف پاکستان نے 3 ٹی20 میچز کی سیریز کا اچھا آغاز کیا ہے، مجھے امید ہے قومی ٹیم جلد جیت کے ٹریک پر واپس آجائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مائیک ہیسن
پڑھیں:
وسیم اکرم کا کھیل میں سیاست کے امتزاج پر اظہارِ ناپسندیدگی
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کھیلوں میں سیاست کے بڑھتے ہوئے اثرات پر کھل کر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا ضروری ہے تاکہ کھیل کی روح برقرار رہ سکے۔
وسیم اکرم نے وِزڈن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مجھے کرکٹ میں سیاست بالکل پسند نہیں معاف کیجیے، لیکن سیدھی بات یہی ہے کہ کھیل کو سیاست سے دور ہونا چاہیے۔
????️ Wasim Akram: "What I don't like in cricket is politics, I'm sorry." ❌ pic.twitter.com/zY7fQGAz7H
— Wisden (@WisdenCricket) November 2, 2025
انہوں نے کہا کہ آج کرکٹ تقسیم کا شکار ہوتی جا رہی ہے اور اس صورتحال میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور قومی بورڈز کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک کے کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع ملنا چاہیے، بہادری دکھائیں، بڑے دل کے ساتھ فیصلے کریں مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہو رہا۔
وسیم اکرم نے کہا کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں آئی سی سی اور کرکٹ بورڈز کو کردار ادا کرنا چاہیے، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ لیگ کس کی ہے یا ٹیم کس کی ملکیت میں ہے، ہر قوم کے کھلاڑیوں کو کھیلنے دیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں 2025 کے ایشیا کپ کے دوران بھارتی کھلاڑیوں کے رویے نے تنازع کھڑا کردیا تھا، جب انہوں نے پاکستانی کرکٹرز سے مصافحہ کرنے سے گریز کیا تھا اور معاملہ مزید سنگین ہوگیا تھا۔