ترکیہ کے سفیر کی صدر آزاد کشمیر سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
اس موقع پر بیرسٹر سلطان کا کہنا تھا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ترکیہ نے کھل کر کشمیری عوام کا ساتھ دیا ہے اور بھارت کی طرف سے پاکستان پر کیے گئے حملے کی بھرپور مذمت کی ہے جس پر ہم ترک حکومت اور عوام کے تہہ دل سے شکرگزار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزرو گلو نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ترکیہ سفارتخانے کی قونصلر مسز یپرک ایس(Mrs.
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ترکیہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر جو ثالثی کی پیشکش کی ہے اس بار کشمیریوں کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا جائے۔ اس موقع پر ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزرو گلو (Dr. Irfan Neziroglu) نے صدر ریاست آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا کہ ترکیہ کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور ہم ہر فورم پر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لئے آواز اُٹھاتے رہیں گے۔ ترکیہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ آزاد کشمیر میں تعلیم اور دیگر مختلف شعبوں میں کام کرنا چاہتا ہے۔
اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزرو گلو (Dr. Irfan Neziroglu) کو یقین دلایا کہ ترکیہ آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کرے اس سلسلے میں ہم ہر طرح کی سہولیات، مدد اور تعاون فراہم کریں گے۔ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزرو گلو (Dr. Irfan Neziroglu) نے صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا کہ جہاں ترکیہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے وہاں ہم آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کشمیری عوام کے حق خودارادیت کہ ترکیہ کی حمایت کے لئے
پڑھیں:
5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں سینٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اس میں سارے نام پہلے ہی فائنل کر لیے تھے، اس میں ایک نام بھی ایسا نہیں جو بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بغیر ڈالا گیا ہو۔ مارچ 2024ء میں یہ سارا کچھ فائنل ہو گیا تھا، پھر مخصوص نشستوں کی وجہ سے اس میں بریک آگیا تھا، جب مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوا تو ہم سمجھے کہ ہمیں اتنی سیٹیں اب نہیں ملیں گی جتنی ہماری بنتی ہیں، ہم اتنے کی ہی توقع کر رہے تھے یہ بہتر ہوا ہے، ہمیں چھ سیٹیں ملی ہیں یہ بہترین ہو گیا ہے۔ نو مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی بات درست نہیں ہے، لوگ مرزا آفریدی کا نام لیتے ہیں جبکہ خود خان صاحب نے ان کا نام فائنل کیا تھا۔ مرزا آفریدی نے پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ مرزا آفریدی پارٹی بیانیے اور پارٹی مفادات میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔ دو سال ہو گئے ہیں اب سختیاں ختم ہونی چاہیں اور بانی پی ٹی آئی سے سب کی ملاقات ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں تاہم ان کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات بیرسٹر سیف کی ہوئی پھر ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی، اس پر لوگ شکوک و شبہات کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو نکالنا نہیں پڑتا لوگ خود نکلتے ہیں۔ پانی پی ٹی آئی اس احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے۔ اب مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا ہے اب جو بھی ہو گا خان صاحب ہدایات دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسہ کرینگے۔علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے 9 مئی جلاؤگھیرائو شیر پاؤ پل کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان میں متنازعہ فیصلوں کی کمی نہیں، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں ایک اور اضافہ ہوا ہے۔ سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کئے بغیر دی گئی ہیں۔ عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ عدالتوں سے دو فیصلے آئے ہیں، سرگودھا کی عدالت نے بھی فیصلہ دیا ہے۔ فیصلوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ عدالتیں ناکام ہو گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور ساتھیوں نے کہا تھا کہ شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے۔ آئین و قانون کا تقاضا یہی ہے کہ کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہو سکتا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے تین اراکین پارلیمنٹ کو سزا ہوئی ہے، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہی دو گواہ ہیں جو نو مئی مقدمات میں پیش کئے جا رہے ہیں۔ آج ہمارے اکابرین کو نہیں جمہوریت کو سزا ہوئی۔ پنجاب میں نو مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، ایک ملازم کہتا ہے میں زمان پارک گیا اور میز کے نیچے چھپ کر سازش کو سنا، دوسرا ملازم کہتا ہے وہ گھر میں گھسا اور کرسی کے پیچھے چھپ کر سازش کو سنا، یہ پی ٹی آئی کا نہیں پاکستانی قوم کے ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا، پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تصدیق کیلئے کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ 400 افراد کے خلاف مقدمہ ہے، ٹرائل صرف 14 کا ہو رہا ہے، صرف گواہ نے کہا نشے میں آیا ہے۔