لاہور: شاپنگ مال کے سامنے فائرنگ کرنے والا شخص زخمی حالت میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
لاہور میں شاپنگ مال کے سامنے فائرنگ کرنے والے شخص کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق فائرنگ کرنے والا شخص اہم شخصیت کی بھتیجی کا خاوند ہے، ملزم فائرنگ کر کے فرار ہوا تو پولیس نے پیچھا شروع کردیا، فائرنگ کرنے والے ملزم نے خود کو بھی گولی مار کر زخمی کر لیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کی شناخت عدنان بٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ ماڈل ٹاؤن کا رہائشی ہے۔
دوسری جانب گرفتار شخص کے والد عارف بٹ نے کہا کہ پولیس پیچھا کرتی ہوئی ماڈل ٹاؤن پہنچی اور گھر کے اندر بیٹے پر فائر کیا، میرے بیٹے کا دماغی توازن خراب ہے۔
پولیس نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیمیں ملزم سے تفتیش کر رہی ہیں، حقائق جلد سامنے آ جائیں گے۔
فائرنگ کے واقعہ کا مقدمہ تھانہ سرور روڈ میں دہشت گردی سمیت مختلف دفعات کے تحت درج ہے، مقدمہ تھانہ سرور روڈ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن مطابق نامعلوم کار سوار اندھا دھند فائرنگ کر رہا تھا، ملزم نے پولیس کو اپنی طرف آتا دیکھ کر فائرنگ کر دی، سرکاری گاڑی پر 2 فائر بھی لگے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ پولیس ملزم کی گاڑی کا تعاقب کرتے ہوئے ماڈل ٹاؤن پہنچ گئی، ملزم فائرنگ کرتا ہوا مکان کے اندر بھاگا اور اندر جا کر دوبارہ فائرنگ کر دی، پولیس پارٹی نے بالائی منزل پر پہنچ کر ملزم کو قابو کیا، ملزم کی اپنی فائرنگ سے اس کی ایڑھی پر گولی لگی، ملزم کے قبضے سے پستول، گولیاں، پمپ ایکشن اور چھرا ملا۔2
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فائرنگ کرنے فائرنگ کر
پڑھیں:
موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور
سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور ہوگئی۔ ڈیوٹی جج پاکپتن مسعود احمد نے موسیٰ مانیکا کی درخواست ضمانت منظورکی.عدالت نے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے. موسیٰ مانیکا نےکام میں تاخیر کرنے پر فائرنگ کرکے اپنے ملازم کو زخمی کر دیا تھا۔واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا۔فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مدعی نے مؤقف اپنایا تھا کہ وہ اور اُس کا بیٹا موسیٰ مانیکا کے گھر پر کام کرتے ہیں. اس کے بیٹے نے 2 چادریں بیڈ روم کے باہر رکھ دی تھیں. جس پر موسیٰ مانیکا نے اس سے پوچھا کہ اُس نے چادروں کو کیوں ہاتھ لگایا ؟ ایف آئی آر کے مطابق، مدعی نے کہا کہ بیٹے نے جواب دیا کہ میں نے چادریں احتیاط سے باہر رکھ دی تھیں. اس پر ملزم طیش میں آ گیا اور پستول سے میرے بیٹے پر فائر کر دیا تھا۔مدعی نے بتایا تھا کہ بیٹے کو بائیں گھٹنے میں گولی لگی، جو اس کی ٹانگ کو چیرتی ہوئی نکل گئی، جس سے وہ زمین پر گر گیا تھا. مدعی کے مطابق وہاں موجود 2 افراد نے بھی واقعے کو دیکھا، جو گولیوں کی آواز سن کر موقع پر پہنچے تھے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ نے بتایا تھا کہ ایمرجنسی کال موصول ہونے کے بعد پولیس فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی.جاوید چدھڑ نے کہا کہ میں نے خود جائے وقوعہ پر جا کر موسیٰ مانیکا کو حراست میں لیا۔بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موسیٰ مانیکا اور ملازم کے اہلخانہ کے درمیان صلح ہونے کے بعد ان کی ضمانت منظور کی گئی ہے۔