اپنے جاری کردہ بیان میں سردار محمد بخش خان مہر نے خبردار کیا کہ نئے ٹیکسز سے زرعی پیداوار کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگا، جو بالآخر غذائی تحفظ کو خطرے میں ڈالے گا اور اس سے ملک میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے آئی ایم ایف سے زرعی شعبے میں مزید ٹیکسز نہ لگانے کا مطالبہ کردیا.

اس سلسلے میں سندھ کے وزیر زراعت سردار محمد بخش خان مہر نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی جانب سے کھاد، اسپرے، اور زرعی آلات پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (GST) اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) میں اضافے کے مطالبے کو شدید تشویشناک قرار دیا ہے۔ سردار محمد بخش مہر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ انتہائی غیر منصفانہ اور کسان دشمن ہے، جو ملک کے زرعی شعبے اور کسانوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا، آئی ایم ایف زرعی شعبے میں مزید نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز سے گریز کرے۔ انہوں نے زور دیا کہ سندھ سمیت ملک بھر کا کسان پہلے ہی موسمیاتی تبدیلی، پانی کی قلت اور اپنی فصلوں کی کم قیمتوں کی وجہ سے بدحالی کا شکار ہے۔

صوبائی وزیر سردار محمد بخش مہر نے خبردار کیا کہ نئے ٹیکسز سے زرعی پیداوار کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگا، جو بالآخر غذائی تحفظ کو خطرے میں ڈالے گا اور اس سے ملک میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا۔ سردار محمد بخش مہر نے وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ آئی ایم ایف کو قائل کرے اور انہیں زرعی شعبے کی اہمیت سے آگاہ کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ کسانوں میں شدید بے چینی پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے اور ہم ایسی کسی بھی تجویز کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔ وزیر زراعت سندھ نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ زراعت کو سہولیات فراہم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے نہ کہ اس پر مزید بوجھ ڈالنا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کیا کہ

پڑھیں:

سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کسانوں کے لیے ایک بڑے پیکج کی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کو سہارا دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے اور زرعی ایمرجنسی پر مؤثر انداز میں عمل نہ ہوا تو مستقبل میں سنگین بحران جنم لے سکتا ہے۔ اسی تناظر میں سندھ حکومت نے کسانوں کی معاونت کے لیے خصوصی پیکج تیار کر لیا ہے جسے آئندہ ہفتے باقاعدہ طور پر پیش کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ حالیہ سیلابی صورتحال میں اب بہتری آ رہی ہے، سکھر بیراج سمیت دیگر مقامات پر پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس دوران تمام اداروں اور مقامی آبادی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے حکومتی ہدایات پر عمل کیا اور مشکل وقت میں تعاون فراہم کیا۔

مراد علی شاہ کے مطابق یہ پیکج کسانوں کو براہِ راست ریلیف دینے اور زرعی پیداوار کو بحال کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ امدادی اقدامات صرف وقتی نہ ہوں بلکہ زرعی معیشت کو پائیدار سہارا بھی فراہم کریں۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے اقدامات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام دستیاب وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ کسان اور مقامی آبادی دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سندھ حکومت زرعی شعبے کی ترقی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔

متعلقہ مضامین

  •  پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کررہے ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • سیلاب سے تباہ حال زراعت،کسان بحالی کی فوری ضرورت
  • مالدیپ کا پارلیمانی وفد اسپیکر عوامی مجلس کی قیادت میں پاکستان پہنچے گا