آپریشن سندور پر سیاست کرنا غلط ہے، ممتا بنرجی
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
مغربی بنگال کی وزیراعلٰی نے کہا کہ اپوزیشن کے جو نمائندے بیرون ملک چلے گئے ہیں وہ بہت زیادہ آواز اٹھا رہے ہیں لیکن یہاں بی جے پی اسکا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ممتا بنرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر "آپریشن سندور" کو لیکر سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ غلط ہے۔ ترنمول کانگریس کی صدر نے کہا کہ آپریشن سندور کا نام سیاسی کشش بڑھانے کے لئے رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے آپریشن سندور کے حوالے سے مودی حکومت کی حمایت کی ہے۔ اپوزیشن کے جو نمائندے بیرون ملک چلے گئے ہیں وہ بہت زیادہ آواز اٹھا رہے ہیں لیکن یہاں بی جے پی اس کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بنگال کبھی بی جے پی میں نہیں جائے گا۔ ممتا بنرجی نے نبنّا میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ ممتا بنرجی نے مرشد آباد واقعہ کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس کے ثبوت ہیں اور اگر دستاویزات درکار ہیں تو وہ فراہم کریں گی۔
 
 مغربی بنگال کی وزیراعلٰی نے علی پور دوار میں پی ایم مودی کے جلسہ عام کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ اس پروگرام کے لئے آسام اور کوچ بہار سے لوگوں کو لایا گیا تھا۔ ممتا بنرجی نے نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کبھی انہیں چائے بیچنے والا کہا جاتا تھا، پھر اسے چوکیدار کہا گیا، اب وہ سندور بیچنے کی بات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف بنگال میں بلکہ ہر جگہ وہ سندھور بیچ رہا ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے ممتا نے کہا کہ جس پارٹی کے لیڈر خواتین کی توہین کرتے ہیں، انہیں پہلے پارٹی سے نکالنا ہوگا، لیکن بی جے پی کی حکومت والی ریاست میں کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت کے رہنما بیرون ملک جا کر آپریشن سندور کے حوالے سے ملک کی بات کر رہے ہیں جبکہ آپ ادھر ادھر گھوم رہے ہیں اور انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نے نے کہا کہ ا بی جے پی رہے ہیں
پڑھیں:
پاکستان کے خیرخواہ مفاہمت کی سیاست اپنائیں، محمود مولوی
اپنے خصوصی بیان سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ انتشار اور نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہ قوم کے سامنے آئیں تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون استحکام اور ترقی کی راہ پر ہے اور کون ذاتی مفادات کے لیے ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان و سابق رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک نازک دوراہے پر کھڑا ہے، جہاں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔ اپنے ایک خصوصی بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری تصادم اور محاذ آرائی کی سیاست نے نہ صرف قومی مفادات کو نقصان پہنچایا بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی متزلزل کر دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے ہم ایسی سیاست کے خواہاں ہیں جو قوم کو جوڑے، اداروں کو مضبوط کرے اور ملک کے لیے امید کا پیغام بنے۔
 
 ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ انتشار اور نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہ قوم کے سامنے آئیں تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون استحکام اور ترقی کی راہ پر ہے اور کون ذاتی مفادات کے لیے ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تصادم کی راہ اختیار کرنے والے دراصل قوم کو تقسیم اور ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل دوٹوک ہے کہ اگر وہ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کی سیاست اپنائیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پُرامن و مستحکم سیاسی فضا کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔