بھارتی چیف آف ڈیفنس کا اعترافی بیان؛ صدر کانگریس آپریشن سندور پرسوالات اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
بھارتی چیف آف ڈیفنس کا اعترافی بیان؛ صدر کانگریس آپریشن سندور پرسوالات اٹھا دیے WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے انکشافات نے مودی حکومت کی دفاعی حکمت عملی پر سوالیہ نشان لگا دیا۔
بلومبرگ کو انٹرویو میں جنرل انیل چوہان نے اعتراف کیا کہ ’’ہم نے کارروائی میں غلطی کو درست کیا، دو دن بعد دوبارہ طیارے اڑائے اور نشانے لگائے۔‘‘
دوسری جانب، کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مطالبہ کیا ہے کہ ’’دفاعی ناکامیوں کا غیر جانبدارانہ تجزیے کے لیے کارگل ریویو کمیٹی کی طرز پر نئی کمیٹی بنائی جائے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے تاکہ قوم کو سچ بتایا جا سکے، مودی حکومت نے جنگی صورتحال میں عوام کو لاعلم رکھا، اصل حقائق اب سامنے آ رہے ہیں۔ ہمیں پاکستان کے خلاف لڑائی میں نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی بار بار جنگ بندی پر ثالثی کی بات بھارتی خودمختاری کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا مودی حکومت نے واقعی امریکا کے کہنے پر جنگ بندی قبول کی؟ مودی صرف مسلح افواج کی بہادری کا کریڈٹ لیتے ہیں، مگر پالیسی فیصلوں سے منہ موڑ لیتے ہیں۔
کانگریس کے صدر نے سوال اٹھائے کہ جنگ بندی کی شرائط کیا ہیں؟ کب طے ہوئیں؟ عوام کو کیوں اندھیرے میں رکھا گیا؟ 140 کروڑ بھارتی شہریوں کو سیز فائر معاہدے کی تفصیلات جاننے کا پورا حق ہے، کانگریس پارٹی آزاد کمیشن کے ذریعے دفاعی تیاریوں کے جائزے کا مطالبہ کرتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرطلبا پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں: کور کمانڈرز جنگی جنون میں مبتلا بھارت کیخلاف مقدمہ پیش کرنے پاکستانی وفد امریکا پہنچ گیا گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملے میں شہید 9 بچوں کا زخمی باپ بھی دم توڑگیا پاک فضائیہ کے ہاتھوں طیارے گرنے کا اعتراف، بھارتی صحافی مودی سرکار اور فوج پر برس پڑے امریکا میں شہد کی مکھیوں سے بھرا ٹرک الٹ گیا، 25 کروڑ مکھیاں آزاد جنگ کے امکانات بڑھ گئے، جنوبی ایشیا میں تنازعات کبھی بھی بے قابو ہوسکتے ہیں، جنرل ساحر شمشاد مرزا حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ بِہار اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو بیگو سرائے کے بچھواڑا اسمبلی حلقے میں ایک پرجوش عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کانگریس امیدوار شیو پرکاش غریب داس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی اور ریاستی و مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بہار کے عوام آج ہجرت کے درد میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسان اپنے لہلہاتے کھیت چھوڑ کر دوسرے صوبوں میں مزدوری کرنے پر مجبور ہیں، مہنگائی عروج پر ہے، ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ ہر شعبہ ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے اور نجکاری کے نام پر عوام کا حق چھین لیا گیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے نتیش کمار اور نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بیس برسوں سے حکومت چلانے کے بعد بھی اب کہہ رہے ہیں کہ ڈیڑھ کروڑ نوکریاں دیں گے۔ جب اتنے سال اقتدار میں تھے تو کیوں نہیں دی؟ ان کے وعدے کھوکھلے ہیں، چھوٹے کاروبار ختم ہو گئے، عوام کا جو کچھ تھا وہ اپنے دوستوں کو بیچ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے دل میں خوف ہے، آج لوگ سوچتے ہیں کہ علاج کہاں کرائیں، بچوں کی پرورش کیسے کریں، بہار میں عورتوں کی حالت بد سے بدتر ہوچکی ہے۔ وہ گھر، کھیت اور خاندان سب کچھ سنبھالتی ہیں، مگر ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ڈبل انجن حکومت کی بات کرتے ہیں مگر آپ کی کوئی سنوائی نہیں ہے، حتیٰ کہ آپ کے وزیر اعلیٰ کی بھی نہیں۔ ساری طاقت دہلی کے ہاتھوں میں ہے اور آپ کی زمینیں کوڑیوں کے دام بیچی جا رہی ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تبدیلی لائیں، یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں، ایسے لیڈروں سے ہوشیار رہیں جو صرف اپنا چہرہ چمکانے آتے ہیں، پھر ووٹ چوری کر کے چلے جاتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور بڑے ادارے کانگریس نے بنوائے، ہم ماضی میں نہیں جانا چاہتے، مگر یہ حقیقت ہے کہ ترقی کے بڑے قدم کانگریس کے دور میں اٹھائے گئے۔ انہوں نے راہل گاندھی کے ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف کے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا ترقی میں برابر کا حصہ چاہتے ہیں، تاکہ کوئی طبقہ پیچھے نہ رہ جائے۔