مودی سرکار عید الاضحی کے موقع پر دوبارہ جارحیت کر سکتی ہے، حکومت اور اداروں کو چوکس رہنا ہو گا،محمد عارف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
مودی سرکار عید الاضحی کے موقع پر دوبارہ جارحیت کر سکتی ہے، حکومت اور اداروں کو چوکس رہنا ہو گا،محمد عارف WhatsAppFacebookTwitter 0 2 June, 2025 سب نیوز
کیلیفورنیا (سب نیوز)بانی تحریک انقلاب پاکستان محمد عارف نے کہا ہے کہ مودی سرکار عید الاضحی کے موقع پر دوبارہ جارحیت کر سکتی ہے، پاکستان حکومت اور اداروں کو چوکس رہنا ہو گا ۔
سب نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بانی تحریک انقلاب پاکستان محمد عارف نے کہا کہ مودی سرکار معرکہ حق میں بدترین شکست کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہے ، ہندوستان کے اندر بھارتی وزیر اعظم ، بی جے پی سرکار اور بھارتی فوج کے خلاف اشتعال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اپوزیشن اور عوامی حلقوں کی طرف سے شکست سے متعلق سوالات کئے جا رہے ہیں، مودی سرکار اور فوج کے خلاف بھارت میں بڑے پیمانے پر تحریکیں شروع ہو سکتی ہیں جس کے نتیجے میں بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر کوئی بھی غیر ذمہ دارانہ اقدام کر سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عید الاضحی کے دن اہم ہیں ، ان دنوں میں مودی سرکار خطے کے امن کو دائو پر لگاتے ہوئے کوئی بھی جارحانہ اقدام کر سکتا ہے ، اس حوالے سے حکومت پاکستان اور اداروں کو اپنی بھرپور تیاری کے ساتھ تیار رہنا ہو گا ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربجٹ میں پٹرول سمیت ہر قسم کی نقد خریداری کی حوصلہ شکنی کے لیے اضافی رقم لینے کی تجویز بجٹ میں پٹرول سمیت ہر قسم کی نقد خریداری کی حوصلہ شکنی کے لیے اضافی رقم لینے کی تجویز اے پی سی سی اجلاس، آئندہ مالی سال کیلئے معاشی ترقی کا ہدف 4.2فیصد مقرر عمران خان نے چوتھی بار بھی پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک ہفتے میں 36.14ارب روپے مالیت کے زیر التوا ٹیکس مقدمات نمٹا دیے عید پر پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی بجٹ میں عام آدمی کے مسائل اور انکی توقعات کو مدنظر رکھا جائے چوہدری شجاعت حسین
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عید الاضحی کے اور اداروں کو مودی سرکار رہنا ہو گا سب نیوز
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کے خلاف مودی حکومت کی کارروائیوں سے نوجوان صحافیوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا
ذرائع کے مطابق مقبوضہ علاقے میں صحافت کا منظرنامہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکا ہے، نیوز رومز خالی ہو چکے ہیں اور رپورٹرز کے لیے مستقبل کے راستے تقریبا بند ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نوجوان صحافیوں کو شدید بحران کا سامنا ہے جو حکومتی دبائو کے باعث بڑھتی ہوئی بیروزگاری کا شکار ہیں اور اس سے علاقے کی ایک وقت کی متحرک پریس بالکل خاموش ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ علاقے میں صحافت کا منظرنامہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکا ہے، نیوز رومز خالی ہو چکے ہیں اور رپورٹرز کے لیے مستقبل کے راستے تقریبا بند ہو گئے ہیں۔ نئے آنے والے نوجوانوں کو بہت سے تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں قابل عمل اور آزاد روزگار کے پلیٹ فارمز کا فقدان شامل ہے، نگرانی کا ماحول، صحافیوں پر کالے قوانین کو لاگو کرنا اور پریس کی آزادی میں کمی ایک معمول بن چکا ہے۔ بحران اتنا سنگین ہے کہ نئے طلباء اس پیشے سے وابستہ ہونے سے کتراتے ہیں۔ یونیورسٹیوں کا کہنا ہے کہ صحافت کے شعبہ جات میں اندراج کی شرح خطرناک حد تک کم ہوئی ہے، صرف 25 سے 30 طلباء سالانہ اپنی ڈگریاں مکمل کر پاتے ہیں۔ وہ انتہائی محدود پیشہ ورانہ مواقع، شدید دبائو کے باعث شعبے کے گرتے ہوئے وقار اور فائدے سے زیادہ بڑھتی ہوئی تعلیمی لاگت کو اس کمی کی بنیادی وجوہات قرار دے رہی ہیں۔