ماہرہ خان نے ہمایوں سعید کو بچہ قرار دے دیا، دلچسپ انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ ماہرہ خان نے ساتھی اداکار ہمایوں سعید کو بچہ قرار دے دیا۔
حال ہی میں ماہرہ خان اور ہمایوں سعید اور وسیم بادامی ایک انٹرویو میں ایک ساتھ جلوہ گر ہوئے جہاں ماہرہ خان نے ہمایوں سعید سے متعلق ایک انوکھا تبصرہ کیا۔
ماہرہ نے کہا کہ ہمایوں بظاہر ایک بڑے انسان لگتے ہیں لیکن درحقیقت ان کے اندر ایک بچہ چھپا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ جب وہ ہمایوں کو دیکھتی ہیں تو انہیں ایک ایسا بچہ نظر آتا ہے جس کے کندھوں پر ہمایوں کا چہرہ لگا ہوتا ہے، جو پپی (pacifier) اور ’بِب‘ (bib) پہنے ہوتا ہے۔
https://www.instagram.com/reel/DJ_n2ANMoYd/
ماہرہ کی اس بات پر وسیم بادامی خوب محظوظ ہوئے اور مذاقاً کہا کہ ایسے بچے تو دوسروں کو ختم کر کے آگے نکل جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ سب کی پسندیدہ جوڑی ماہرہ خان اور سپر اسٹار ہمایوں سعید عیدالاضحیٰ کے موقع پر ریلیز ہونے والی فلم ’لو گرو‘ میں ایک ساتھ جلوہ گر ہو رہے ہیں۔ ان دنوں دونوں فنکار فلم کی تشہیر کے لیے امریکہ، برطانیہ اور دبئی سمیت مختلف ممالک کا دورہ کر رہے ہیں جہاں انہوں نے مداحوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔
https://www.instagram.com/p/DJ_nHrYs1gn/مداح بن روئے کی اس مشہور جوڑی کو بڑے پردے پر ایک ساتھ دوبارہ دیکھنے کیلئے پُرجوش ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہمایوں سعید ماہرہ خان
پڑھیں:
اربوں سال سے زمین کے اندر چھپا سونا اور قیمتی دھاتیں سطح پر کیوں آنے لگی؟ ماہرین کا دلچسپ انکشاف
سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ زمین کے اندر موجود سونا اور دیگر قیمتی دھاتیں، جو اربوں سالوں سے زمین کے پگھلے ہوئے مرکز میں قید تھیں، اب آتش فشانی سرگرمیوں کے ذریعے سطح کی طرف آ رہی ہیں۔
سی این این کے مطابق ہوائی میں آتش فشانی چٹانوں کے تجزیے میں ایسی نایاب دھاتوں کے آثار ملے ہیں جو زمین کی تشکیل کے ابتدائی دور میں زیادہ مقدار میں موجود تھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آتش فشانی جزیرے وجود میں آتے ہیں تو ان کے ساتھ سونا اور دیگر قیمتی دھاتیں بھی زمین کی سطح تک پہنچ سکتی ہیں، اور اگر زمین کا دھاتی مرکز اب بھی رس رہا ہے تو مستقبل میں سطح زمین پر ان دھاتوں کی مقدار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ادھر یروشلم میں آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے ایک اہم دریافت کی ہے۔ یروشلم والز نیشنل پارک میں کھدائی کے دوران دو سونے کی انگوٹھیاں ملی ہیں جن پر سرخ پتھر جڑے ہوئے ہیں۔ یہ انگوٹھیاں اس قدر اچھی حالت میں تھیں کہ ماہرین نے ابتدائی طور پر انہیں جدید سمجھا۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ یہ زیورات تقریباً 2300 سال پرانے ہیں اور ممکنہ طور پر شادی سے قبل لڑکیوں کی بلوغت کی ایک رسم کے دوران دفن کیے گئے تھے۔ یہ دریافت یروشلم کی تاریخ کے ایک ایسے دور پر روشنی ڈالتی ہے جو طویل عرصے تک دستاویزی طور پر غیر واضح رہا تھا، یعنی یونانی اثرات کا ابتدائی دور، جو 332 قبل مسیح سے 141 قبل مسیح تک محیط ہے۔ اس واقعے سے بھی ماہرین کے دعوے کو تقویت ملتی ہے۔