راولپنڈی میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام ایک لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے وزیر آزاد حکومت کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی تیسری نسل اب جوان ہو چکی ہے وہ اپنے آبائواجداد کے راستے پر گامزن ہو کر آزادی کی منزل حاصل کرنے کیلئے بے تاب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کی وزیر امتیاز نسیم نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو مودی سرکار کے ہندوتوا ایجنڈے اور خطے کے امن پر اس کے مہلک اثرات کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق محترمہ امتیاز نسیم نے راولپنڈی میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام ایک لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 10مئی کو آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے پاکستانی مسلح افواج نے فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے اگر ہوش کے ناخن نہ لئے اور اپنی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی کو نہ ترک کیا تو یہ راستہ تباہی اور بربادی کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تیسری نسل اب جوان ہو چکی ہے وہ اپنے آبائواجداد کے راستے پر گامزن ہو کر آزادی کی منزل حاصل کرنے کیلئے بے تاب ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ بھارت سرکار اپنے عوام کی آنکھوں میں مسلسل دھول جھونک رہی ہے اور انہیں بے وقوف بنا کر اپنا جنگی جنون پورا کر رہی ہے۔ محترمہ امتیاز نسیم نے کہا کہ نریندر مودی دراصل عالمی دہشت گرد ہے جو لاکھوں کشمیریوں کا قاتل ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے تمام تر مظالم کا ذمہ دار ہے۔کشمیری اسے کبھی معاف نہیں کریں گے۔ لیکچر میں معروف مصنف اور تجزیہ نگار میجر(ر) مشتاق سدوزئی، میجر (ر)گل، ڈائریکٹر راجہ خان افسر خان، سردار ساجد محمود، نجیب الغفور خان، محترمہ نورین بٹ، ملک طاہر اعوان، ملک آصف اعوان، قاری انوار الحق، راجہ راشد رضا، سید ضمیر الحسن نقوی اور دیگر نے شرکت کی جبکہ نظامت کے فرائض نجیب الغفور خان نے ادا کئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امتیاز نسیم کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ

نیو یارک؍ لاہور؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث 60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال ’شدید انسانی بحران‘ کی شکل اختیار کرچکی ہے ۔ عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لیے امداد فراہم کرے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کے سربراہ کالوس گیہا نے ا پنی حالیہ رپورٹ میںکہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے موجودہ صورتحال کو ’شدید انسانی بحران‘ قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی۔ اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں۔ سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ کئی علاقوں میں پورے پورے گاؤں پانی میں ڈوب چکے، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے۔ گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لیے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دیے گئے ہیں۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔ دریں اثناء  دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور ان کی سطح مستحکم ہے۔ فیڈرل فلڈ کمشن کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیر معین وٹو نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 96 فیصد بھرا ہوا، مزید 4 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی توجہ نقصانات کے جائزے اور متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں تیزی لائی جا رہی ہے۔ دوسری جانب، ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہو رہا ہے۔ دریائے سندھ، جہلم اور راوی میں پانی کا بہاؤ نارمل لیول پر ہے جبکہ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی، قادر آباد اور تریموں کے مقام پر بھی پانی کا بہائو نارمل ہو چکا ہے۔ پنجند کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ کم ہو کر 1 لاکھ 94 ہزار کیوسک ہو چکا ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے جبکہ سلیمانکی اور اسلام ہیڈ ورکس پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ڈیرہ غازی خان رودکوہیوں کا بہائو بھی نارمل ہے۔ پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔  ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔ ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • پیپلزپارٹی کا پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور عالمی برادری سے مدد لینے کا مطالبہ
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم
  • طالبان اور عالمی برادری میں تعاون افغان عوام کی خواہش، روزا اوتنبائیوا
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش