عالمی برادری مودی کے ہندوتوا ایجنڈے اور خطے پر اسکے اثرات کا نوٹس لے، امتیاز نسیم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
راولپنڈی میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام ایک لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے وزیر آزاد حکومت کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی تیسری نسل اب جوان ہو چکی ہے وہ اپنے آبائواجداد کے راستے پر گامزن ہو کر آزادی کی منزل حاصل کرنے کیلئے بے تاب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کی وزیر امتیاز نسیم نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو مودی سرکار کے ہندوتوا ایجنڈے اور خطے کے امن پر اس کے مہلک اثرات کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق محترمہ امتیاز نسیم نے راولپنڈی میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام ایک لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 10مئی کو آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے پاکستانی مسلح افواج نے فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے اگر ہوش کے ناخن نہ لئے اور اپنی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی کو نہ ترک کیا تو یہ راستہ تباہی اور بربادی کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تیسری نسل اب جوان ہو چکی ہے وہ اپنے آبائواجداد کے راستے پر گامزن ہو کر آزادی کی منزل حاصل کرنے کیلئے بے تاب ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ بھارت سرکار اپنے عوام کی آنکھوں میں مسلسل دھول جھونک رہی ہے اور انہیں بے وقوف بنا کر اپنا جنگی جنون پورا کر رہی ہے۔ محترمہ امتیاز نسیم نے کہا کہ نریندر مودی دراصل عالمی دہشت گرد ہے جو لاکھوں کشمیریوں کا قاتل ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے تمام تر مظالم کا ذمہ دار ہے۔کشمیری اسے کبھی معاف نہیں کریں گے۔ لیکچر میں معروف مصنف اور تجزیہ نگار میجر(ر) مشتاق سدوزئی، میجر (ر)گل، ڈائریکٹر راجہ خان افسر خان، سردار ساجد محمود، نجیب الغفور خان، محترمہ نورین بٹ، ملک طاہر اعوان، ملک آصف اعوان، قاری انوار الحق، راجہ راشد رضا، سید ضمیر الحسن نقوی اور دیگر نے شرکت کی جبکہ نظامت کے فرائض نجیب الغفور خان نے ادا کئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امتیاز نسیم کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض انتظامیہ کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے مزید دو کشمیری مسلمان سرکاری ملازمین غلام حسین اور ماجد اقبال ڈار کو برطرف کر دیا ہے، دونوں مقبوضہ علاقے کے محکمہ تعلیم میں بطور اساتذہ خدمات انجام دے رہے تھے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی پرتشدد اور جارحانہ پالیسیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مقبوضہ علاقے جموں و کشمیر پر اس کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور متحد ہو جائیں۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم اور امریکہ اور چین سمیت بڑی عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیاں جنوبی ایشیاء کے خطے میں تباہی کا باعث بنیں گی۔ حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔