لاہور؛ اغوا ہونے والی 4سالہ بچی بازیاب، خاتون ملزمہ گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
لاہور:
ہنجروال کے علاقے سے اغواء ہونے والی 4سالہ زینب کو بازیاب کروا کر خاتون ملزمہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے بچی کے اغواء کا نوٹس لیا تھا۔ ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن سدرہ خان کی سربراہی میں بچی کی بازیابی کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔
بچے کے اغواء کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آگئی جس میں دیکھا گیا کہ خاتون ملزمہ گھر سے باہر کھیلتی 4 سالہ زینب کو اغواء کر کے لے جا رہی ہے۔
ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن سدرہ خان کا کہنا ہے کہ بچی کے والد نے اپنی بیٹی کے اغواء کا مقدمہ تھانہ ہنجروال میں درج کروایا تھا، ملزمہ کو جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے گرفتار کر کے بچی کو بحفاظت بازیاب کروایا گیا۔
بچی کی بحفاظت بازیابی پر والدین نے انویسٹی گیشن پولیس ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ ایس پی سدرہ خان کا کہنا تھا کہ ملزمہ اب پولیس کی گرفت میں ہے مضبوط چالان مرتب کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں کو اغواء اور تشدد کا نشانہ بنانے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انویسٹی گیشن
پڑھیں:
کراچی میں بے رحم ڈکیتوں نے اسکول طالبہ کے سامنے والد کو لوٹ لیا، ویڈیو وائرل
فوٹیج میں اسکول یونیفارم میں طالبہ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے، پولیس کے مطابق متاثرہ شہری کی جانب سے تاحال کوئی رپورٹ درج نہیں کروائی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے اسکول طالبہ کے سامنے اس کے والد کو لوٹ لیا، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بفرزون میں موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے اسکول طالبہ کے سامنے اس کے والد کو لوٹ لیا۔ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے، شہری گھر کے باہر بیٹی کو اسکول چھوڑنے کیلئے جا رہا ہوتا ہے۔ شہری گھر کے باہر گلی میں کھڑا انتظار کر رہا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آگئے، ملزمان اسلحہ کے زور پر شہری سے موبائل فون اور نقدی چھین کر بآسانی فرار ہوگئے۔ فوٹیج میں اسکول یونیفارم میں طالبہ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے، پولیس کے مطابق متاثرہ شہری کی جانب سے تاحال کوئی رپورٹ درج نہیں کروائی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔