لاہور:

ہنجروال کے علاقے سے اغواء ہونے والی 4سالہ زینب کو بازیاب کروا کر خاتون ملزمہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے بچی کے اغواء کا نوٹس لیا تھا۔ ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن سدرہ خان کی سربراہی میں بچی کی بازیابی کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

بچے کے اغواء کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آگئی جس میں دیکھا گیا کہ خاتون ملزمہ گھر سے باہر کھیلتی 4 سالہ زینب کو اغواء کر کے لے جا رہی ہے۔

ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن سدرہ خان کا کہنا ہے کہ بچی کے والد نے اپنی بیٹی کے اغواء کا مقدمہ تھانہ ہنجروال میں درج کروایا تھا، ملزمہ کو جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے گرفتار کر کے بچی کو بحفاظت بازیاب کروایا گیا۔

بچی کی بحفاظت بازیابی پر والدین نے انویسٹی گیشن پولیس ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ ایس پی سدرہ خان کا کہنا تھا کہ ملزمہ اب پولیس کی گرفت میں ہے مضبوط چالان مرتب کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں کو اغواء اور تشدد کا نشانہ بنانے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انویسٹی گیشن

پڑھیں:

فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں اعلیٰ اسرائیلی فوجی افسر گرفتار

اسرائیلی فوج کی سابق ایڈوکیٹ جنرل میجر جنرل یفات تومر یروشلمی کئی گھنٹوں تک لاپتا رہنے کے بعد منظر عام پر آگئیں جس کے بعد انہیں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی قیدی سے اجتماعی تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق تومر یروشلمی نے گزشتہ دنوں اپنے فوجی عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ ان کے اہلِ خانہ نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ وہ لاپتا ہیں، جس کے بعد پولیس، فوج اور ریسکیو اداروں نے تل ابیب کے نزدیک ‘ہتزوک ساحل’ کے علاقے میں زمینی و فضائی سرچ آپریشن شروع کیا۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا

ان کی گاڑی ساحل کے قریب ملی جبکہ گھر سے ایک خط بھی برآمد ہوا جسے بعض میڈیا اداروں نے ‘خودکشی کا نوٹ’ قرار دیا۔

بعد ازاں انہیں ‘سدی تیمن جیل’ ویڈیو اسکینڈل کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا۔ تومر یروشلمی نے مبینہ طور پر ایک ویڈیو میڈیا کو فراہم کی تھی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر جنسی تشدد کرتے دکھایا گیا تھا۔ اس کیس میں فوج کے سابق چیف پراسیکیوٹر کرنل ماتن سولو موش کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں پر ویڈیو لیک کرنے، انصاف میں رکاوٹ ڈالنے اور تحقیقات میں غلط بیانات دینے کے الزامات ہیں۔ 5 فوجی اہلکاروں پر اس واقعے کا مقدمہ چل رہا ہے، جس کے خلاف دائیں بازو کے سیاستدانوں نے سخت ردعمل دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار

تومر یروشلمی حالیہ دنوں شدید دباؤ میں تھیں، کیونکہ ان پر سخت گیر حلقوں نے فوج کی بدنامی اور دھوکا دہی کے الزامات لگائے تھے۔ ان کے گھر کے باہر احتجاج کی کال بھی دی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جیل فلسطین فوج قیدی

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو کی ٹوئٹ سے سامنے آنے والی باتیں انتہائی خوفناک ہیں، سلمان اکرم راجا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں اعلیٰ اسرائیلی فوجی افسر گرفتار
  •  امارات نے تنزانیا میں بدامنی کے باعث پروازیں منسوخ کر دیں
  • کراچی، ندی میں ڈوبنے والی خاتون ڈاکٹر کا ڈیڑھ ماہ بعد بھی سراغ نہ لگایا جاسکا
  • پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
  • لاہور: جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • پنوعاقل: خودکشی کرنے والی خاتون کو نیوی اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرکے بچالیا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • کراچی کے پارک میں سیکڑوں مردہ کوؤں کی ویڈیو، اصل ماجرا سامنے آگیا