سونے کی قیمت میں مزید اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی:
عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ اور ہوشربا قیمتوں کے باعث سونا عوام کی دسترس سے بتدریج دور ہوتا جارہا ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت مزید 10ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 357ڈالر کی سطح پر آنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں منگل کو بھی سونے کی قیمتوں میں اضافے کا تسلسل برقرار رہا ۔
24 قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1ہزار روپے کے مزید اضافے سے 3لاکھ 54ہزار 100روپے کی سطح پر آگئی اور فی دس گرام سونے کی قیمت بھی 857روپے بڑھ کر 3لاکھ 3ہزار 583روپے کی سطح پر آگئی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 130روپے کے اضافے سے 3ہزار 586روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی 112روپے کے اضافے سے 3ہزار 084روپے کی سطح پر آگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کی سطح پر اضافے سے
پڑھیں:
بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر کے عوام کو ایک اور مہنگائی کے جھٹکے کے لیے تیار رہنا ہوگا، حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین پر نافذ کرنے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست دی کہ بجلی فی یونٹ 19 پیسے مزید بڑھائی جائے، جس پر نیپرا نے سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کر دی ہے، جس کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا کہ عوام کو بجلی کتنے مہنگے نرخوں پر دستیاب ہوگی۔
سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران ملک بھر میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اس بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی۔
یہی فرق 19 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی صورت میں صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کو متاثر کرے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین بھی اس کے دائرے میں آئیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو عام شہریوں کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا کیونکہ پہلے ہی بجلی کی بلند قیمتیں گھریلو بجٹ پر بھاری پڑ رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ہر ماہ ایڈجسٹمنٹ سے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے اور عوام اشیائے خورونوش سے لے کر ایندھن تک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کا مزید مہنگا ہونا براہِ راست عوامی زندگی پر گہرا اثر ڈالے گا۔