ٹرمپ نے اشارہ کیا، نریندر سرینڈر، مودی نے جی حضور کہہ کر تعمیل کردی‘، راہول کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
راہول گاندھی نے بھوپال میں ریلی سے خطاب میں کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس والوں کو اچھی طرح جانتا ہوں، ان پر تھوڑا دباؤ ڈالو یہ ڈر کر بھاگ جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے اُدھر سے ٹرمپ نے ایک اشارہ کیا اور کہا کہ مودی جی کیا کر رہے ہو؟ نریندر سرینڈر اور مودی جی نے جی حضور کہہ کر اشارے کی تعمیل کردی۔
ان کا کہنا تھاکہ آزادی کے بعد سے ان کو سرینڈر والے خط لکھنے کی عادت ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان سے جنگ میں ہزیمت اٹھانے اور پھر سیز فائر کرنے پر مودی سرکار کو بھارت میں سخت تنقید کا سامنا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں جاری ہیں جب کہ مودی حکومت کا ہندو راشٹر منصوبہ اقلیتوں کو سماجی اور سیاسی دھارے سے باہر دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
مودی کے بھارت میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت مذہبی رہنماؤں کے ذریعے اقلیتوں کے خلاف مذموم مہم جاری ہے۔
ہندو انتہا پسند رہنما ہنت راجو داس کا کہنا تھا کہ؛ ہم دہلی سے پیدل مارچ کا آغاز کریں گے تاکہ بھارت کو ہندو راشٹر بنایا جا سکے، مہانت رام چندر گیری نے کہا کہ بھارت میں جہاں کہیں بڑی مسلم آبادی ہے وہاں پاکستان بنانے کی سوچ ہے۔
سوامی رام بھدر اچاریا نے کہا کہ بھارت میں ہندومت خطرے میں ہے مغربی اتر پردیش "منی پاکستان" لگتا ہے، ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
یہ نفرت انگیز بیانات ثبوت ہیں کہ ہندو انتہا پسندی ریاستی طاقت کے سائے میں پروان چڑھ رہی ہے
بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، ہندوتوا نظریہ کے تحت بی جے پی بھارت کو فاشسٹ ہندو ریاست میں بدل رہی ہے۔
ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے بجائے نفرت انگیز بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں، ریاستی دہشت گردی اور منظم امتیاز بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا واضح ثبوت ہے۔
ہندوتوا بیانات اور پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں کو نشانہ بنا کر بھارت کو ایک انتہا پسند ریاست میں بدلنا ہے۔