26 ویں ترمیم اور آزاد عدالتی نظام ایک ساتھ نہیں چل سکتے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم اور آزاد عدالتی نظام ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ عدلیہ بحالی تحریک کے بعد اس طرح طرح بہتری نہیں آئی جس طرح آنی چاہیے تھی۔ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہیے، جوالیکشن میں کامیاب ہو اسی کی کامیابی کا نتیجہ جاری کیا جائے، فارم 47 کا چکر چلانے سے ملک کمزور ہوتا ہے۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو مشکل وقت میں جمہوریت یاد آتی ہے، یہ خاندانی اجارہ داریاں ہیں، ان کے اندر بھی جمہوریت ہونی چاہیے۔ ملک میں 40سال سے طلبہ یونین کے الیکشن نہیں ہورہے ہیں۔ پنجاب میں 2015ء میں آخری بلدیاتی انتخابات ہوئے ہیں۔ کراچی میں چار تحریکیں چلانے کے بعد بلدیاتی انتخابات ہوئے جن میں جماعت اسلامی نے بھرپور کامیابی حاصل کی تاہم جماعت کی بجائے پی پی کا قبضہ، میئر لگادیا گیا۔ تقریب سے صدر راولپنڈی بار ایسوسی ایشن سردار منظر بشیر، صدر ہائیکورٹ بار راولپنڈی بنچ احسن حمید ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم اور امیر جماعت اسلامی راولپنڈی عارف شیرازی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے سے قوم متحد ہوئی،کرائے کا فوجی بنیں گے تو قوم منتشر ہوگی، کشمیر مذاکرات سے نہیں جہاد سے ہی آزاد ہو گا۔ کشمیر کے بغیر بھارت سے کسی قسم کے مذاکرات قبول نہیں۔ علاوہ ازیں حافظ نعیم الرحمن سے بنگلہ دیش کے سفیر اقبال حسین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید فراست شاہ، ڈائریکٹر جماعت اسلامی امور خارجہ آصف لقمان قاضی اور بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر امین الاسلام خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کو دفاع اور سلامتی کے حوالے سے ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دفاع، تعلیم، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش دوستی کے ایک نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا، باہمی دوستی کو فروغ دینا دونوں ممالک کی تقویت کا باعث ہو گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے بنگلہ دیش کے سفیر کو جماعت اسلامی کے مختلف اداروں کے بارے میں آ گاہی بھی دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی دونوں ممالک بنگلہ دیش
پڑھیں:
بلامبٹ نہر کی بندش کے نتیجے میں فصلیں اور باغات تباہ ہو چکے ہیں، سراج الحق
سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ایم ایم اے دورِ حکومت میں 75 کروڑ 75 لاکھ روپے کی لاگت سے بلامبٹ ایریگیشن چینل کا کثیر المقاصد منصوبہ منظور کروایا تھا، جس کے تحت 76 کلومیٹر طویل نہر تعمیر کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر و سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سال سے بلامبٹ ایریگیشن اسکیم کی بندش کے باعث نہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے، نہر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، جو کہ نہایت افسوسناک اور پی ٹی آئی حکومت کے لیے باعثِ شرم ہے۔ بلامبٹ نہر کی بندش کے نتیجے میں فصلیں اور باغات تباہ ہو چکے ہیں، چشمے اور کنویں خشک ہو گئے ہیں اور عوام ٹینکروں کے ذریعے پانی لانے پر مجبور ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بلامبٹ کے نواحی گاؤں مانوگے میں بلامبٹ ایریگیشن چینل (نہر) کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی لوئر دیر کے جنرل سیکرٹری شعیب احمد، سیکریٹری اطلاعات ملک شیر بہادر خان، ڈپٹی جنرل سیکریٹری معراج، سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حاجی شاد نواز خان، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شمالی کے سیکرٹری اطلاعات انجینئر یعقوب الرحمان، اور سابق تحصیل ناظم عمران الدین بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ایم ایم اے دورِ حکومت میں 75 کروڑ 75 لاکھ روپے کی لاگت سے بلامبٹ ایریگیشن چینل کا کثیر المقاصد منصوبہ منظور کروایا تھا، جس کے تحت 76 کلومیٹر طویل نہر تعمیر کی گئی۔ اس نہر سے فصلوں اور باغات کو فروغ ملا، زرعی ترقی آئی اور علاقے میں خوشحالی کا دور شروع ہوا۔ تاہم 2022ء سے "تعمیر و توسیع" کے نام پر یہ منصوبہ بند پڑا ہے اور اب نہر مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے، جس کے باعث زرخیز زمینیں بنجر ہو گئی ہیں اور علاقہ کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوئر دیر میں نئے میگا منصوبے تو درکنار، پی ٹی آئی کے دور میں پرانے ترقیاتی منصوبے بھی غیر فعال ہو چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے عوام نے پی ٹی آئی کو تیسری بار بھاری مینڈیٹ دیا، لیکن ضلع دیر سمیت صوبے میں کوئی بھی بڑا ترقیاتی منصوبہ مکمل نہ کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں کے صرف بینک بیلنس میں اضافہ ہوا، عوام کو کچھ نہیں ملا۔
سراج الحق نے کہا کہ خال کے مقام پر دریائے پنجکوڑہ پر جاپانی پل سیلاب سے تباہ ہو چکا ہے اور حکومت کی ناکامی کے باعث عوام نے اس پل کی تعمیر کے لیے خود کروڑوں روپے چندہ جمع کیا۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلامبٹ ایریگیشن منصوبے کو ہنگامی بنیادوں پر بحال کیا جائے اور نہر میں فوری طور پر پانی جاری کیا جائے، تاکہ عوام احتجاج یا کسی سخت قدم پر مجبور نہ ہوں