اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد حنیف نورزئی کو اغوا کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
کوئٹہ (نیوزڈیسک)بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تُمپ میں افسوسناک اور سنسنی خیز واقعہ پیش آیا ہے جہاں اسسٹنٹ کمشنر تُمپ محمد حنیف نورزئی کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا۔ ذرائع کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کی جانب روانہ تھے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر بڑیچ کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے سرینکن کے مقام پر اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو روکا، اور انہیں زبردستی گاڑی سے نکال کر اپنے ہمراہ نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔ ذرائع انتظامیہ کے مطابق مسلح افراد نے واقعے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر کے ڈرائیور اور گن مین کو چھوڑ دیا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہو سکے اور نہ ہی اغواکاروں کی جانب سے کسی قسم کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہیں جبکہ علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
بھارت اپنے تباہ شدہ طیارے گنتے گنتے حواس کھوبیٹھا ، گودی میڈیا کی پاکستان مخالف نئی مہم شروع
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
کوئٹہ (نمائندہ خصوصی )بلوچستان کے ضلع تربت میں پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مشترکہ کارروائی کے دوران انسانی اسمگلنگ کے اقدام کو ناکام بناتے ہوئے 29 غیر ملکی شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر گرفتار کر لیا۔پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے تحت افراد کو کسی ملک میں داخل ہونے یا وہاں غیر قانونی طور پر قیام پذیر رہنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رجحان نہ صرف ملک کی ساکھ کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس میں ملوث افراد کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن جاتا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کیچ کیپٹن زوہیب محسن نے ممتازنیوز کو بتایا کہ یہ کارروائی تربت کے نواحی علاقے میں کی گئی، جہاں ایک لینڈ کروزر کو روکا گیا جس میں درجنوں افراد سوار تھے۔انہوں نے بتایا کہ’ گرفتار ہونے والوں میں 12 مرد، 13 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، دو ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ان افراد کو غیر قانونی راستوں کے ذریعے ایران لے جانے میں ملوث تھے۔’
ایس ایس پی زوہیب محسن نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گرفتار افغان شہری بلوچستان کے راستے ایران میں داخل ہو کر یورپ جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔انہوں نے کہا، ’ تمام گرفتار افراد کو مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔’عہدیدار نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے اور تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔