نیویارک (اوصاف نیوز) ایران معاہدہ کرے یا نتائج کیلئے تیار رہے۔ ٹرمپ حکومت کی جانب سےایران کو ایک بار پھر دھمکی.

ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایران کو معاہدے کیلئے تفصیلی دستاویز پیش کرچکے ہیں، امریکی صدر روس یوکرین کے حوالے سے پرامید ہیں، یوکرین نے روس پر حملوں سے قبل آگاہ نہیں کیا۔

ترجمان نے کہا کہ صدرٹرمپ اور چین کے درمیان اچھا تعلق ہے، دونوں ممالک میں بات چیت ہونے جا رہی ہے۔دوسری جانب ایرانی صدر نے امریکی دھمکیوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی آزاد انسان ظلم اور ناانصافی کے آگے نہیں جھکے گا، امریکی دباؤ ایران کے جوہری پروگرام کو ختم نہیں کر سکتا۔
میکسیکو : تیز رفتار بس حادثے کا شکار، 11 افراد ہلاک ،17 زخمی،لاشیں ہسپتال منتقل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی

امریکا میں داخلہ مزید دشوار ہوگیا، اب امریکی ویزے کے خواہشمندوں کی جانچ پڑتال مزید سخت کری دی گئی۔ آن لائن سرگرمیوں کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی ویزا کسی کا حق نہیں بلکہ رعایت ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکا نے ویزا پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے ویزا کے خواہشمند افراد کے لیے آن لائن سرگرمیوں کی مکمل چھان بین لازمی قرار دے دی ہے۔
 امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ویزا کسی کا ”حق“ نہیں بلکہ ”رعایت“ ہے اور اس کے اجرا کو قومی سلامتی سے جوڑا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت اب تمام غیر امیگرینٹ ویزا درخواست گزاروں، بالخصوص F، M، اور J کیٹیگری (طالب علم، تبادلہ پروگرام، و تعلیمی ویزے) کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ گزشتہ پانچ سال کے دوران استعمال کیے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے تمام اکاؤنٹس کی معلومات فراہم کریں۔
  درخواست گزاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ’پبلک‘ (عام افراد کے لیے کھلے) رکھیں تاکہ امریکی قونصل خانوں کو ان کے مواد، بیانات اور آن لائن سرگرمیوں کا مکمل جائزہ لینے میں آسانی ہو۔
 محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”امریکی ویزا کسی کا حق نہیں، بلکہ ایک رعایت ہے۔ ہر ویزا فیصلہ قومی سلامتی کے تناظر میں کیا جاتا ہے۔
  اس نئی پالیسی پر انسانی حقوق کے اداروں، ماہرین تعلیم، اور مختلف ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
 تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اظہار رائے کی آزادی، پرائیویسی، اور طلبہ کی ذہنی سکون کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
کینیڈا، آئرلینڈ اور برطانیہ جیسے ممالک نے بھی اپنی حکومتوں کی جانب سے امریکہ سے وضاحت طلب کی ہے کہ آیا اس پالیسی کا اطلاق اُن کے شہریوں پر بھی ہوگا، خاص طور پر ان نوجوانوں پر جو تعلیمی یا تحقیقی مقاصد کے لیے امریکہ کا سفر کرتے ہیں۔
 ماہرین کا کہنا ہے کہ اب ویزا کے لیے درخواست دینے سے پہلے افراد کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لینا ہوگا، کیونکہ کوئی بھی متنازع پوسٹ، بیان یا سرگرمی ان کی درخواست کے مسترد ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو چلنے نہیں دیں گے، قوم اسلام آباد کی جانب مارچ کے لیے تیار رہے، مولانا فضل الرحمان
  • امریکی بیانیے کی ناکامی
  • امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی
  • ایران کی امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کے لیے مشروط آمادگی
  • بھارت دہشت گردی کا سب سے بڑا سر پرست ہے(ہندوستان کی اجارہ داری پہلے قبول کی نہ آئندہ کرینگے، فیلڈ مارشل)
  •  اگر یورینیم افزودگی ثابت ہوئی تو دوبارہ بمباری کریں گے، ٹرمپ کی ایک بار پھر ایران کو دھمکی
  • امریکا کیجانب سے ایران کو جزوی طور پر اقتصادی پابندیاں ختم کرنیکی پیشکش کا امکان
  • (روس ،یوکرین تنازع حل کرادیں گے)ایران ،اسرائیل جنگ دوبارہ نہیں ہوگی( امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ)
  • ایسے ممالک بھی جلد اسرائیل کو تسلیم کرینگے جن کا نام لینا ممکن نہیں،امریکی مشیر کا انکشاف
  • مذاکرات کیلئے امریکہ کیساتھ ابھی تک کوئی قول و قرار نہیں ہوا، سید عباس عراقچی