آج کے بعد تم سے کوئی شکوہ نہیں رہا؛ خلیل الرحمان قمر کا ماہرہ خان کو میسیج
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اداکارہ ماہرہ خان اور ڈراما نگار خلیل الرحمان قمر کے درمیان تلخ ماضی سے سب ہی آگاہ ہیں لیکن حال ہی میں ایک پیشرفت نے سب کو حیران کردیا ہے۔
ڈرامہ نگار، شاعر اور مصنف خلیل الرحمان قمر نے اداکارہ ماہرہ خان کو ایک میسیج بھیجا ہے جو دراصل اداکارہ کے ایک حالیہ بیان پر لکھاری کا جواب ہے۔
خلیل الرحمان قمر نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ماہرہ خان نے پوڈ کاسٹ میں تسلیم کیا کہ میرے خلاف ٹویٹ کرنے کے بجائے ماہرہ کو مجھ سے براہ راست فون پر بات کرنا چاہیے تھا۔
ڈراما نگار نے کہا کہ یہ ماہرہ خان کا بڑا پن ہے۔ میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں۔ ہمارے درمیان ہمیشہ احترام کا رشتہ رہا ہے۔
خلیل الرحمان قمر نے مزید کہا کہ میں نے جب بھی ماہرہ خان پر تنقید کی، اُس سے خود مجھے تکلیف ہوئی تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ ماہرہ خان ;کی تازہ گفتگو سن کر میں نے انھیں میسیج کیا کہ آج کے بعد تم سے کوئی شکوہ نہیں رہا۔
یاد رہے کہ چند دن قبل ماہرہ خان نے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ماضی کے ایک واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے خلیل الرحمان قمر پر ماضی میں جو تنقید کی تھی وہ جذباتی ردعمل تھا اور انھیں براہ راست بات کرنی چاہیے تھی۔
ماہرہ خان کا کہنا تھا اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میں غلط تھی تو ہاں میں غلط تھی۔ مجھے انھیں میسج کرنا چاہیے تھا۔ وہ ٹھیک کہتے ہیں مجھے اُن سے براہ راست بات کرنی چاہیے تھی۔
یاد رہے کہ خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد کے ساتھ ٹی وی پر تلخ کلامی کے بعد ماہرہ خان نے ان پر تنقید کی تھی جس پر خلیل الرحمان قمر نے اظہارِ ناراضی کیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: خلیل الرحمان قمر نے ماہرہ خان
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اس وقت پارٹی اور وفاقی حکومت یا فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے گوہر علی خان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی انداز میں تلاش نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
انہوں نے بتایا کہ جب مارچ 2024 میں پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا مینڈیٹ چُرایا گیا ہے، تو پارٹی بانی عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی، مگر جب بات چیت آگے نہ بڑھی تو کہا گیا کہ پی ٹی آئی صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے۔
گوہر علی خان کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اگر کوئی تجویز لے کر آتے ہیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدگی ظاہر نہیں کی گئی۔ ہماری اور حکومت کی کمیٹیوں کے قیام کے باوجود دو ہفتے تک ملاقات نہ ہو سکی۔ اس کے بعد حکومت نے ملنے میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس لیے ہم نے محض فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد محض بات چیت نہیں بلکہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنا تھا، جو جمہوریت، پارلیمان اور تمام جماعتوں کے لیے بہتر ہوتا، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔
خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشنز پر مؤقفگوہر علی خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں جاری آپریشنز کے حوالے سے جنوری، جولائی اور ستمبر میں آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں۔ ان کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ضروری ہیں، تاہم ان میں شہریوں کو نقصان یا سیاسی استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آپریشنز میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے گھر آج تک دوبارہ تعمیر نہیں ہو سکے، اس لیے آئندہ کسی بھی کارروائی میں عوامی تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات