بھارت،گائے ذبح کرنے پر 3 مسلمانوں کو عمر قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریلی: ہندوتوا کی ترجمان مودی حکومت نے مسلم دشمنی میں سارے حدیں پار کرلی ہیں،مسلمانوں کا قتل عام،انکی املاک پر بلڈوز پھیرنے، کاروبار تباہ کرنے کے ساتھ اب عدالتوں نے بھی مسلم دشمنی میں مسلمانوں کو سزائیں دینا شروع کردی ہیں۔
تازہ واقعے میں مودی کے شہرگجرات میں امریلی شہر کی ایک سیشن کورٹ نے گئوکشی(گائے ذبح کرنا) کرنے کے معاملے میں تین افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے اور ان پر 18 لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔
استغاثہ نے بدھ کو کہا کہ سیشن کورٹ نے منگل کے روز تینوں ملزمان قاسم حاجی سولنکی، ستار اسماعیل سولنکی اور اکرم حاجی سولنکی کو گئوکشی کیس میں گجرات جانوروں کے تحفظ (ترمیمی) ایکٹ 2017 کی مختلف دفعات کے تحت قصوروار پایا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی۔
عدالت نے تینوں پر 18 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ گجرات حکومت نے گائے کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ اس معاملہ میں نرمی نہیں کی جائے گی۔
ترجمان وزیر جیتو واگھانی نے امریلی عدالت کے ذریعے سنائے گئے فیصلے کی ستائش کی۔ اس فیصلے کو ایسے جرائم میں ملوث افراد کے لیے “ریڈ سگنل” قرار دیتے ہوئے، واگھانی نے کہا کہ گائے کو بھارتی ثقافت اور عقیدے میں ایک مقدس مقام حاصل ہے اور اس کے خلاف کسی بھی ظلم کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے یاد دلایا کہ گئوکشی کے خلاف سخت قانون سب سے پہلے گجرات میں 2011 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نافذ کیا گیا تھا۔ اس قانون کو بعد میں مزید مضبوط کیا گیا، جس نے عمر قید کی دفعات متعارف کرائیں، جس سے یہ ملک میں سب سے سخت ترین قانون بن گیا۔
Faiz alam babar
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عمر قید کی
پڑھیں:
ہم نے اسرائیلی خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کیا ہے، اقوام متحدہ
اپنے ایک انٹرویو میں سیف ماگانگو کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے مجوزہ قانون کی مذمت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان "سیف ماگانگو" نے کہا کہ ہم انسانی امداد کی رسائی کے لئے غزہ پٹی تک جانے والے تمام راستوں کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کی ناکافی تعداد کا ذمہ دار، اسرائیل ہے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ ہم نے فلسطینیوں کے خلاف، قابض صیہونی فوج کے سنگین انسانی جرائم اور تشدد کے واقعات کو ریکارڈ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے مجوزہ قانون کی مذمت کرتے ہیں۔ سیف ماگانگو نے یہ بھی کہ اس قانون کی منظوری کو روکنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔