جماعت اسلامی نے لیاقت آباد کے عوام کے لیے محمدی گراؤنڈ کا افتتاح کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جماعت اسلامی نے لیاقت آباد کے عوام کے لیے ایک اور تحفہ پیش کرتے ہوئے یوسی 4 میں وسیع و عریض محمدی گراؤنڈ کا افتتاح کر دیا، تقریب میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، امیر جماعت اسلامی وسطی کامران سراج اور ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب کے ہمراہ شرکت کی، افتتاحی تقریب میں ہزاروں عوام نے شرکت کی اور حافظ نعیم الرحمن کا شاندار استقبال کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے خطاب میں کہا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کے بعد واضح ہو گیا ہے کہ پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے ٹیم ہے، جبکہ صوبائی و بلدیاتی حکومت کراچی کے ٹاؤنز کو ترقیاتی فنڈز اور اختیارات دینے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاؤن چیئرمین فراز حسیب نے عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے لیاقت آباد کے عوام کو محمدی گراؤنڈ کا تحفہ دیا اور شہر کو روشنی اور ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان اور امیر ضلع وسطی کامران سراج نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے اپنے اختیارات سے بڑھ کر عوام کے مسائل حل کر رہے ہیں۔ انہوں نے شہری انفراسٹرکچر کی تباہ حالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹاؤن کی ٹیم عوام کو ریلیف دینے کے لیے سرگرم عمل ہے، اور شہر میں موجود پارکس اور گراؤنڈ کی بحالی اسی کوشش کا حصہ ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی لیاقت آباد کے عوام کے لیے فری آئی ٹی کورسز بھی کروائے گی اور آئندہ ہفتے لاہور مینار پاکستان میں ہونے والے اجتماع عام میں جماعت اسلامی کے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، جس کا سلوگن ہوگا بدل دو نظام ۔
افتتاحی تقریب میں کراچی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے، جنہوں نے لیاقت آباد کی ترقی اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت آباد کے عوام امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن عوام کے کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
27ویں ترمیم نظام انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے 27 ویں ترمیم پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترمیم ہولناک اور ملک کیلئے تباہ کن ہے۔ اس ترمیم میں صدر پاکستان کے لیے تاحیات استثنیٰ اور محاسبہ کے نظام کے خاتمہ کی جو تفصیلات سامنے آ رہی ہیں وہ ہولناک ہیں۔ اپوزیشن اسے کلیتاً مسترد کرے۔ عوامی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پراپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم دینی، آئینی، جمہوری، سماجی و سیاسی اعتبار سے غلط اور شرمناک ہے اور یہ نظام انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قوم انگشت بدنداں ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی جمہوریت کیا کیا گْل کِھلائے گی۔ حافظ نعیم نے کہا کہ وصیت، وراثت اور وڈیرہ شاہی پر پارٹی چلانے، ممبران پارلیمنٹ کی خرید و فروخت کرنے والے عوام کے سامنے خود کو جواب دہی کا پابند سمجھتے تھے نہ ہی عدالتوں کے سامنے جوابدہ رہنا چاہتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا دین اور آئین صدر مملکت سمیت ریاست کے ہر فرد کو قانون کی پابندی کا حکم دیتا ہے۔ قرآن و سنت نے حکمرانوں کو قانون کی بالادستی قائم کرنے اور خود بھی سختی سے اس پر عمل پیرا ہونے کا حکم دیا ہے۔ لیکن حکمران خود کو کسی آئین و قانون کا پابند نہیں سمجھتے، یہ ملک کو لاقانونیت کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہو کر اس سازش کو ناکام بنائے اور اس ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کر دے۔