بغیر اجازت حج کروانے پر 50 افراد گرفتار، 205 غیر مجاز عازمین بھی دھر لیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ حج سیکیورٹی فورسز نے مکہ مکرمہ کے داخلی راستوں پر کارروائی کرتے ہوئے 15 غیر ملکی رہائشیوں اور 35 سعودی شہریوں کو گرفتار کیا ہے، جن پر بغیر اجازت ناموں کے 205 افراد کو حج کے لیے لانے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حج 2025: پاکستانی عازمین کی منیٰ آمد اور اہم ہدایات
سعوی پریس ایجنسی (SPA) وزارت نے موسمی انتظامی کمیٹیوں کے ذریعے ان افراد، ان کے معاونین، اور بغیر اجازت آنے والوں کے خلاف انتظامی فیصلے جاری کیے۔ ان سزاؤں میں قید، ایک لاکھ سعودی ریال تک جرمانہ، مجرموں کے نام عوامی سطح پر جاری کرنا، اور غیر ملکیوں کو سزا مکمل ہونے کے بعد ملک بدر کرکے دوبارہ داخلے پر دس سال کی پابندی شامل ہے۔
وزارت نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ان گاڑیوں کو ضبط کر لیا جائے جنہیں بغیر اجازت افراد کو حج پر لانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
علاوہ ازیں، بغیر اجازت حج کی کوشش کرنے والوں پر 20 ہزار ریال تک جرمانے کی سزا بھی مقرر کی گئی ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کی اپیل:وزارت داخلہ نے تمام شہریوں اور رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حج کے ضوابط کی مکمل پابندی کریں تاکہ حجاج کرام کی سلامتی اور حج کے منظم انعقاد کو یقینی بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی پریس ایجنسی سعودی وزارتِ داخلہ غیرمجاز عازمین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی پریس ایجنسی سعودی وزارت داخلہ
پڑھیں:
یہ کون لوگ ہیں جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ہمارے لیے سیلاب میں اترتے ہیں؟
بارش ہو یا طوفان، زلزلہ ہو یا سیلاب، ایک نام ہے جو ہر پاکستانی کے ذہن میں سب سے پہلے آتا ہے — پاک آرمی۔
حالیہ دنوں میں شدید بارشوں کے بعد جب شہروں کی گلیاں دریا بن گئیں، جب چھتیں گرنے لگیں، جب خاندان پانی میں محصور ہو گئے، اور جب حکومت کی سول مشینری ہنگامی ردعمل میں سست دکھائی دی، تو یہی وردی پوش جوان تھے جو بغیر کسی تردد کے پانی میں اتر گئے۔
کسی کے بچے کو کندھے پر اٹھا کر محفوظ مقام تک لے جایا، تو کسی بیمار بزرگ کو بانہوں میں اٹھایا۔ مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر سلبریٹیز کے فیشن شوز، سیاستدانوں کے بیانات، اور یوٹیوبرز کے جگتیں تو وائرل ہو جاتی ہیں، مگر جو جوان کیچڑ میں گھٹنوں تک دھنسا ہوا ہے، جو ہیلی کاپٹر سے راشن نیچے پھینک رہا ہے، یا جو سیلابی پانی سے دو معصوم بچیوں کو بچا رہا ہے۔
اس کا نام کوئی نہیں لیتا، اس کی تصویر کوئی پوسٹ نہیں کرتا، اس کا شکریہ کوئی ادا نہیں کرتا۔
یہ کیوں ہے؟کیا ہمیں پاک فوج سے کوئی شکایت ہے؟ شاید ہوگی، سیاسی حوالوں سے، پالیسیوں سے اختلاف ہوسکتا ہے، مگر کیا ان سپاہیوں کا کوئی قصور ہے جو آپ کی گلی میں بغیر کسی معاوضے، بغیر کسی مطالبے، صرف فرض کی ادائیگی کے لیے اترے ہیں؟
یہ وہی فوج ہے جس کے جوان کو آپ نام سے نہیں جانتے، مگر وہ آپ کی ماں کو اٹھا کر اسپتال پہنچاتا ہے۔ یہ وہی فوج ہے جس کے پائلٹ نے سیلاب زدہ علاقے میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر بچوں کو بچایا اور بدلے میں اسے کوئی ایوارڈ نہیں، صرف ایک دھندلا سا شکریہ۔
ہم اکثر مغرب کی افواج کو فلموں میں دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں۔ مگر یہاں ہمارے درمیان وہ اصل ہیرو موجود ہیں جن پر کوئی فلم نہیں بنتی، کوئی ناول نہیں لکھا جاتا، اور کوئی قومی ترانہ ان کے لیے مخصوص نہیں ہوتا ، مگر وہ پھر بھی اپنے فرض کی راہ سے نہیں ہٹتے۔
پاک فوج کے ان گمنام ہیروز کو ہمارا سلام!انہیں صرف نعرے کی نہیں، بلکہ عمل کی سطح پر عوامی قدر کی ضرورت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان کی کاوشوں کو اجاگر کریں، میڈیا پر سراہیں، ان کے انٹرویوز لیں، ان کی خدمات کو قومی بیانیے میں جگہ دیں۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں