اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے متنازع پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواستوں پر وزارت قانون، وزارت آئی ٹی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو جواب داخل کروانے کیلئے آخری مہلت دے دی۔بدھ کواسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے متنازع پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف پی ایف یو جے، اینکرز اور صحافتی تنظیموں کی درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے عمران شفیق ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس انعام امین منہاس نے کہا کہ اگر جواب داخل نہ کروایا تو تب بھی سماعت کو آگے بڑھائیں گے، میرا خیال ہے کہ اس کیس میں لمبا ٹائم چاہیے، اسے عید کے بعد ہی رکھیں۔عمران شفیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ وفاق نے وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات کے ذریعے جواب داخل کیا ہے، وزارت قانون اور پارلیمانی امور، پی ٹی اے نے جواب جمع نہیں کروایا۔

(جاری ہے)

وکیل عمران شفیق نے کہا کہ وفاق نے انوکھا جواب داخل کروا کر اس عدالت کے دائرہ اختیار پر ہی سوال اٹھا دیا، وفاق نے کہا ہے 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد صرف ہائیکورٹ کا آئینی بینچ یہ کیس سن سکتا ہے، جب تک ہائیکورٹ کا آئینی بینچ نہیں بنتا تب تک یہ عدالت ہی کیس سن سکتی ہے، یہ اعتراض کسی صورت نہیں بنتا صرف اس لیے اعتراض اٹھایا کہ معاملے کو طول دیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا اعتراض ایک قرآنی آیت کا سہارا لے کر اٹھایا گیا ہے، قرآنی آیت کا سہارا لیا گیا کہ بات پھیلانے سے پہلے اس کی تحقیق کرلیا کرو، لوگوں پر ایف آئی آرز درج ہو رہی ہیں، عدالت اس کیس کو جلد سنے۔جسٹس انعام نے کہا کہ کیا کوئی بھی خبر نہیں چل رہی کوئی خبر دینے یا پبلیکیشن سے روک رہا ہے۔ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ اسٹے دے دیں کہ خبر دینے پر صحافی پر کوئی ایف آئی آر یا گرفتاری نہیں ہوگی، فریقین جواب جمع نہیں کرا رہے اور عدالت سے ٹائم پر ٹائم لے رہے ہیں، عدالت کے حکم پر جواب نہیں دیا جارہا تو یہ عدالت اور فریقین کے درمیان معاملہ ہے، عدالت ان پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کر کے جواب جمع کرانے کا موقع دے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو جواب جمع کروانے کی آخری مہلت دے دی اور متنازع پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متنازع پیکا ایکٹ ایف ا ئی ا جواب داخل ترمیم کے جواب جمع

پڑھیں:

9 مئی کیس،عدالتی فیصلے سے آئین اور قانون کا بول بالا ہوا، عقیل ملک

وزیرِ مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے 9 مئی سے متعلق کیسز پر سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہو ئےکہا ہے کہ عدالت نے انصاف کے تقاضوں کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جس سے آئین اور قانون کا بول بالا ہوا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ 9 مئی 2023 کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زیادہ مقامات پر حملےکیےگئے، قائد حزبِ اختلاف پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر سمیت 32 ملزمان کو 10، 10 سال کی سزا میں قانون اور انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے۔
انہوں نےکہا کہ سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں تمام ملزمان کا شفاف ٹرائل ہوا، گواہان کے بیان ریکارڈ ہوئے، اُن پر جرح ہوئی اور پھر آئین اور قانون کے مطابق عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا۔
بیرسٹر عقیل ملک کا مزیدکہنا تھا کہ 9 مئی میں ملوث ملزمان میں سے بیشتر کیخلاف ثبوت موجود ہیں، سیاسی جماعت کے عہدیدران اور کارکنان کی ویڈیو، آڈیو اور تصویروں کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی فوٹیجز کے ذریعے حقائق موجود ہیں۔
وزیرِ مملکت برائے قانون نےکہا کہ جب آپ قانون ہاتھ میں لیں گے تو پھر آپ چاہے ایم این اے ہوں یا ایم پی اے، اپوزیشن لیڈر ہوں یا پھر کسی اور اہم عہدے پر براجمان شخصیت، قانون آپ کیخلاف حرکت میں آئے گا اور قانون سب کے لیے برابر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت نے منصوبہ بندی کے تحت حساس مقامات پر حملے کیے، سیاسی جماعت کے عہدیداروں نے اپنے کارکنان کی ذہن سازی کر کے انہیں سرکاری املاک پر حملوں کے لیے اُکسایا۔
بیرسٹرعقیل ملک نے مزید کہا کہ جب آپ ریاست کی رِٹ کو چیلنج کریں گے، حساس، فوجی مقامات اور یادگار شہدا پر حملے کریں گے تو پھر ریاست ایکشن لے گی اور اپنی رِٹ کو بھی برقرار رکھےگی۔
انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کہتی تھی کہ کیسز کے فیصلے کیوں نہیں ہو رہے تو آج فیصلہ ہو گیا ہے، جس میں قانون کا بول بالا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا نے 9 مئی 2023 کو میانوالی میں احتجاج کے مقدمے میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بچھر اور دیگر ملزمان کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی 2023 کے حوالے سے میانوالی کے تھانہ موسیٰ خیل میں درج مقدمہ نمبر 72 کا فیصلہ سنایا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر سمیت پی ٹی آئی کے 32 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • جنہیں سزا ملی وہ بھی بیگناہ: شاہ محمود، قربانی آئندہ نسلوں کیلئے: دیگر رہنما  
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
  • اسلام آباد میں داخلے کیلئے ایم ٹیگ لازمی قرار; ڈیجیٹل پارکنگ اور کیش لیس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • پہلے لیڈر اور نظریے کی گاڑی چلاتا تھا اور اب مریم کی گاڑی چلانے کیلئے بہت سارے لوگ ہیں: کپٹن صفدر کا  وی لاگ میں سوال کا جواب
  • ’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ 
  • جوہری طاقت کے میدان میں امریکی اجارہ داری کا خاتمہ، دنیا نئے دور میں داخل
  • 9 مئی کیس،عدالتی فیصلے سے آئین اور قانون کا بول بالا ہوا، عقیل ملک
  • عدالت نے آئین و قانون کے تحت 9 مئی کے ملزمان کو سزائیں سنائیں، بیرسٹر عقیل ملک