چاہت فتح علی خان کا تنقید پر سخت ردِعمل، خود کو بہترین گلوکار قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
بے سُری گائیکی کی ویڈیوز وائرل ہونے سے مشہور ہونے والے گلوکار چاہت فتح علی خان نے خود کو بہترین گلوکار قرار دے دیا۔
گلوکار چاہت فتح علی خان نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی ذات پر کی جانے والی تنقید کا بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ ان سے حسد کرتے ہیں اور ان کے فن کو تسلیم نہیں کرتے۔
ان کے مطابق بعض گلوکار ان کے ساتھ کسی بھی تقریب میں پرفارم کرنے سے انکار کر دیتے ہیں اور وہ تکبر کرتے ہیں۔ چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ وہ خود اپنی موسیقی بناتے ہیں اور انہیں اس بات کی پرواہ نہیں کہ لوگ انہیں گلوکار مانتے ہیں یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا گانا "بدو بدی" اصل گانے سے مختلف ہے اور اس پر تنقید بے بنیاد ہے۔ ان کے مطابق نہ نور جہاں کو اصل گانے سے شہرت ملی تھی اور نہ ہی ممتاز کو، لہٰذا ان کے گانے پر غیر ضروری تنقید گئی جبکہ ان کا گانا خواتین کیلئے ہے۔
چاہت نے کہا کہ لوگ ان سے بیوقوفانہ سوالات کرتے ہیں، وہ وہی کچھ کر رہے ہیں جس سے انہیں خوشی ملتی ہے اور جو لوگ تنقید کرتے ہیں وہ کرتے رہیں، انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان کرتے ہیں
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔