پاکستان شوبز کی اداکارہ ماہرہ خان نے ساتھی اداکار ہمایوں سعید کو بچہ قرار دے دیا۔

حال ہی میں ماہرہ خان اور ہمایوں سعید اور وسیم بادامی ایک انٹرویو میں ایک ساتھ جلوہ گر ہوئے جہاں ماہرہ خان نے ہمایوں سعید سے متعلق ایک انوکھا تبصرہ کیا۔

ماہرہ نے کہا کہ ہمایوں بظاہر ایک بڑے انسان لگتے ہیں لیکن درحقیقت ان کے اندر ایک بچہ چھپا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ جب وہ ہمایوں کو دیکھتی ہیں تو انہیں ایک ایسا بچہ نظر آتا ہے جس کے کندھوں پر ہمایوں کا چہرہ لگا ہوتا ہے، جو پپی (pacifier) اور ’بِب‘ (bib) پہنے ہوتا ہے۔

ماہرہ کی اس بات پر وسیم بادامی خوب محظوظ ہوئے اور مذاقاً کہا کہ ایسے بچے تو دوسروں کو ختم کر کے آگے نکل جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ سب کی پسندیدہ جوڑی ماہرہ خان اور سپر اسٹار ہمایوں سعید عیدالاضحیٰ کے موقع پر ریلیز ہونے والی فلم ’لو گرو‘ میں ایک ساتھ جلوہ گر ہو رہے ہیں۔ ان دنوں دونوں فنکار فلم کی تشہیر کے لیے امریکہ، برطانیہ اور دبئی سمیت مختلف ممالک کا دورہ کر رہے ہیں جہاں انہوں نے مداحوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔

مداح بن روئے کی اس مشہور جوڑی کو بڑے پردے پر ایک ساتھ دوبارہ دیکھنے کیلئے پُرجوش ہیں۔ 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ہمایوں سعید ماہرہ خان

پڑھیں:

حلف نہ اٹھانے پر نشست خالی ہونے کا قانون، مراد سعید کے ڈی سیٹ ہونے کی باتیں لیکن  کیا اسحاق ڈار ڈی سیٹ ہوئے؟

اسلام آباد  (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں انتخابات کے بعد اراکینِ اسمبلی یا سینیٹ کے لیے حلف اٹھانے کی ایک مخصوص مدت مقرر ہے، جس کی خلاف ورزی پر ان کی نشست خالی سمجھی جاتی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید روپوش ہیں، اس دوران وہ سینیٹر منتخب ہوچکے ہیں۔ ان کے انتخاب کے بعد یہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ کہیں وہ حلف نہ اٹھانے پر ڈی سیٹ تو نہیں ہوجائیں گے۔ یہ صورتحال نئی نہیں ہے کیونکہ اس سے پہلے اسحاق ڈار  کےمعاملے میں بھی ایسی صورتحال پیش آئی تھی لیکن وہ ڈی سیٹ نہیں ہوئے تھے۔

پرنس آف ڈارکنس عوزی اوزبورن چل بسے

الیکشن ایکٹ 2017 میں 2021 کے دوران متعارف کرائی گئی دفعہ 72A کے تحت، اگر کوئی منتخب رکن 60 دن کے اندر حلف نہیں اٹھاتا تو اس کی نشست خود بخود خالی تصور کی جاتی ہے۔ اس قانون کا مقصد انتخابات کے بعد عوامی نمائندوں کی بروقت شمولیت کو یقینی بنانا ہے۔لیکن جب بات اسحاق ڈار کی ہوئی، تو معاملہ عدالتوں میں پہنچ گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار مارچ 2018 میں سینیٹ کے لیے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر منتخب ہوئے، لیکن اس وقت وہ ملک سے باہر مقیم تھے۔ نیب کیسز اور صحت کے مسائل کے باعث وہ وطن واپس نہ آ سکے، اور یوں طویل عرصے تک حلف نہ اٹھا سکے۔

سرور شاہدہ ٹرسٹ کے وفد کی پاکستانی ہائی کمشنر لندن سے ملاقات، کارڈیک سینٹر اور ریسرچ انسٹیٹیوٹ گوجرانوالہ کے منصوبے پر بریفنگ

سپریم کورٹ نے بعد ازاں ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا اور حلف اٹھانے سے روک دیا۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے 72A کی روشنی میں ان کی نشست خالی قرار دینے کی تیاری کی، تاہم اسحاق ڈار نے عدالت سے رجوع کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کے نتیجے میں اسحاق ڈار کو وقتی ریلیف ملا، اور عدالتوں نے ان کی نشست کو خالی قرار دینے سے روک دیا۔ اس طرح، اگرچہ وہ 60 دن کے اندر حلف نہ اٹھا سکے، مگر قانونی طور پر انہیں ڈی سیٹ نہیں کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے طویل قانونی اور سیاسی کشمکش کے بعد بالآخر 2022 کے اواخر میں سینیٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا اور پی ڈی ایم حکومت میں وزیر خزانہ بنے۔

9 مئی کیس، شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد، میاں محمودالرشید کو 10، 10 سال قید کی سزا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • حمیرا اصغر کی موت یا قتل؟ اسٹائلسٹ نے مزید تہلکہ خیز انکشافات کردیے
  • اگلے 10 برسوں تک بھی جوان” نظر آنے کیلیے انجلینا جولی کیا تیاری کر رہی ہیں
  • ’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ 
  • مراد سعید کو سینیٹ پہنچانا ہماری بڑی جیت ہے: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور
  • حلف نہ اٹھانے پر نشست خالی ہونے کا قانون، مراد سعید کے ڈی سیٹ ہونے کی باتیں لیکن  کیا اسحاق ڈار ڈی سیٹ ہوئے؟
  • فیضان خواجہ نے شوبز انڈسٹری کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا ، کیا انکشافات کیے؟
  • حمیرا کا مالک مکان سے کیا تنازع تھا، واجبات کتنے تھے؟ حیران کن انکشافات
  • پی ٹی آئی احتجاج سے قبل 9 مئی کے ملزمان کو سزائیں، مراد سعید کب منظر عام پر آرہے ہیں؟
  • مراد سعید سب سے زیادہ ووٹ لینے والے سینیٹر ہیں، انہیں 26 ووٹ ملے : نصرت جاوید