تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز/ریکٹرز کے نام ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انہیں پبلک فنڈز سے بیرون ملک سفر نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگر ایسا کوئی معاملہ رپورٹ ہوا تو اس خیال باقاعدہ اطلاع کنٹرولنگ اتھارٹی وزیراعلیٰ سندھ کو دی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ نے وفاقی ایچ ای سی کی جانب سے پبلک فنڈز سے وائس چانسلرز کو بیرون ملک دورہ کرانے کی ترغیب دینے کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں سندھ کی تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز/ریکٹرز کے نام ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انہیں پبلک فنڈز سے بیرون ملک سفر نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگر ایسا کوئی معاملہ رپورٹ ہوا تو اس خیال باقاعدہ اطلاع کنٹرولنگ اتھارٹی وزیراعلیٰ سندھ کو دی جائے گی۔ وائس چانسلر کے نام یہ خط بدھ کی دوپہر سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سندھ ایچ ای سی کی جانب سے جاری کیے گئے خط میں وائس چانسلرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا یے کہ پریس رپورٹس کے ذریعے یہ بات ہماری توجہ میں آئی ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے پاکستان بھر کی پبلک سیکٹر جامعات کے وائس چانسلرز اور ریکٹرز کو جون 2025ء کے آخری ہفتے میں مراکش کے شہر رباط میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کیلئے مدعو کیا ہے۔ 

اگرچہ یہ کمیشن بین الاقوامی تعلیمی مباحثوں کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے، تاہم اس عمل کو سندھ میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کو درپیش موجودہ مالیاتی چیلنجوں کے مقابلے میں دیکھنا ہوگا جانا چاہیے۔ اور وائس چانسلرز اس امر سے بخوبی  واقف ہیں کہ صوبے کی بہت سی سرکاری جامعات اس وقت مالی مشکلات سے دوچار ہیں، جس کے سبب ان جامعات میں تنخواہوں و پنشن کی ادائیگیاں اور روزمرہ کے امور چلانا بھی مشکل ہو رہا ہے، جبکہ بعض اعلیٰ تعلیمی اداروں نے ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلئے قرضوں کا سہارا بھی لیا ہے۔ جبکہ حکومت سندھ صوبے کی سرکاری جامعات کو ان کی بنیادی تعلیمی، تحقیقی اور آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر سالانہ گرانٹ دے رہی ہے، تاہم یہ فنڈز صوابدیدی یا غیر ضروری اخراجات جیسے بین الاقوامی سفر کیلئے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے، جب تک کہ غیر معمولی صورتحال میں اس کی منظوری نہ لی گئی ہو۔

خط میں مزید کہا گیا یے کہ مروجہ پالیسی کے مطابق حکومت سندھ کا یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈیپارٹمنٹ اپنی جانب سے عموماً جاری کردہ غیر ملکی دوروں کیلئے چھٹی کے نوٹیفکیشنز میں معمول کے مطابق لکھتا ہے کہ" ایسے دوروں کے اخراجات حکومت سندھ یا یونیورسٹی کے فنڈز سے نہیں ہونگے، لہٰذا اس تمام صورتحال کے تناظر میں سندھ میں تمام پبلک سیکٹر جامعات کے وائس چانسلرز کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے فنڈز کو غیر ملکی سفر کیلئے استعمال نہ کریں، جب تک کہ خصوصی طور پر منظوری نہ دی جائے، اگر کوئی وائس چانسلر شرکت پر غور کرتا ہے تو اسے سیلف فنانس کی بنیاد پر ہونا چاہیے یا ایچ ای سی اسلام آباد کی طرف سے فنڈز فراہم کیے جائیں۔ مذکورہ ہدایات کی خلاف ورزی کی اطلاع وزیراعلیٰ سندھ کو مناسب کارروائی کیلئے دی جا سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جامعات کے وائس چانسلرز وائس چانسلرز کو سرکاری جامعات پبلک فنڈز سے حکومت سندھ بیرون ملک ایچ ای سی کہا گیا

پڑھیں:

نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

  ویب ڈیسک :نادرا کے ترجمان شباہت علی نے کہا ہے کہ بزرگ شہریوں کو فنگر پرنٹس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے نادرا اب ان کے لیے فیس ریکگنیشن کا جدید نظام متعارف کروا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بڑی عمر کے افراد کے فنگر پرنٹس کے مسائل حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فیس ریکگنیشن کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جو آئندہ دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

 شناخت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور بچے کی پیدائش کے وقت اس کی رجسٹریشن نہ کروانا، اس کے حق سے محرومی کے مترادف ہے۔ اس ان کے مطابق نادرا کی پالیسی کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے، جس کی معیاد 18 سال تک ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ لازمی ہے۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک کسی وجہ سے موجود نہ ہو تب بھی دوسرے والد یا والدہ کے شناختی کارڈ کی بنیاد پر بچے کا شناختی کارڈ جاری کیا جا سکتا ہے۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

شباہت علی نے بتایا کہ کراچی کے نادرا سینٹرز میں اس وقت مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز موجود ہیں، جنہیں مزید بڑھانے کی منصوبہ بندی جاری ہے تاکہ شہریوں کو بآسانی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ 

ترجمان نادرا نے یہ بھی کہا کہ نکاح اور طلاق جیسے معاملات میں بھی نادرا کے ریکارڈ کے لیے ضروری دستاویزات درکار ہوتی ہیں۔ ان کے مطابق طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ ریکارڈ درست اور مکمل رکھا جا سکے۔

لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد

شباہت علی کا کہنا تھا کہ نادرا شہریوں کی سہولت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جدید سہولیات متعارف کروائی جائیں گی تاکہ عوامی مسائل کم سے کم ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • جامعات کی خود مختاری پر سیاسی کنٹرول
  • سندھ حکومت ہزاروں گاڑیوں کی نمبر پلیٹ جاری نہ کرسکی، مدت میں مزید توسیع نہ کرنیکا فیصلہ، شہریوں کو تشویش
  • 29 لاکھ پاکستانیوں کا بیرون ملک منتقل ہونا ترقی کی دعویدار حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے، کاشف سعید شیخ
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد لندن چلے گئے
  • سب انسپکٹر کی بھرتیاں، پنجاب پبلک سروس کمیشن نے اشتہار جاری کردیا
  • حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ