نوجوان ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی تحقیقات کے دوران مزید انکشافات سامنے آگئے۔

رپورٹ کے مطابق 2 جون کو 22 سالہ ملزم عمر حیات عرف 'کاکا' نامی ٹک ٹاکر نے دوستی کرنے کی خواہش کے جواب میں نہ کرنے پر ثنا یوسف کو فائرنگ کرکے ان کی رہائش گاہ کے اندر قتل کردیا تھا۔

ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قاتل نے اعترافِ جرم کرلیا ہے، ذرائع نے کہا کہ  ملزم عمر حیات رینٹ کی گاڑی پر فیصل آباد سے اسلام آباد پہنچا تھا، پہلے 29 مئی اور پھر 2 جون کو ملزم رینٹ پر فار چونر گاڑی ساتھ لایا۔

یہ بھی پڑھیں: ’پھول پیش کرنےکے بعد فائرنگ کی‘ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قاتل گرفتار، فرار ہونے کی ویڈیو سامنےآگئی  

رپورٹ کے مطابق عمر حیات نے گاڑی کا رینٹ بھی ادا نہیں کیا، رینٹ اے کار کا مالک بھی گرفتاری کے بعد پیسے لینے پہنچ گیا ، گرفتاری کے وقت ملزم کی جیب سے صرف چند سو روپے نکلے۔

ذرائع کے مطابق ملزم خود کو لینڈ لارڈ کا بیٹا کہلاتا تھا جب کہ اس کا والد 16 گریڈ کا ریٹائرڈ ملازم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر قدم اُٹھایا، آئی جی اسلام آباد

ذرائع نے کہا کہ ملزم ثناء کی سالگرہ پر کیک اور تحائف لے کر آیا تواس  نے ملنے سے انکار کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم 2 جون کو دوبارہ ثناء یوسف سے ملنے صبح 5 بجے اس کے گھر کے پہنچ گیا، کئی گھنٹے انتظار کے بعد بھی ثناء یوسف نے ملنے سے انکار کردیا۔

ملزم نے بیان دیا کہ ثناء یوسف کے نہ ملنے  کا رنج تھا جس پر قتل کیا، قتل کے بعد گھر سے بھاگ کر نکلا، پہلے بائیک رائیڈ بک کی، بائیک سے اتر کر ٹیکسی کے ذریعے لاری اڈہ پہنچا اور وہاں سے فیصل آباد کی بس میں سوار ہوا۔

دوسری جانب آج اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم عمر حیات کو کو شناخت پریڈ کے لیے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ٹاک ٹاکر کے قتل کی اطلاع ملنے کے فوری بعد مقتولہ کے گھر پہنچنے والی سینیٹر فلک ناز چترالی نے عدالت کے باہر ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملزم کے کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی اپیل کی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹک ٹاکر ثنا ثناء یوسف ثنا یوسف کے مطابق عمر حیات قتل کی کے بعد

پڑھیں:

اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا

اسلام آباد:

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اسلام آباد میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کے معاملے پر جنرل باڈی اجلاس ہوا جس میں تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلاء کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوگیا۔

اجلاس کے دوران وکلاء نے مائیک چھین کر تقریر کرنے کی کوشش کی اس دوران صدر ڈسٹرکٹ بار نعیم گجر نے وکلاء کے درمیان بیچ بچاؤ کروایا۔

اسماعیل بلوچ، آصف تمبولی، عتیق الرحمن صدیقی و دیگر وکلا تقریر کیلئے اسٹیج پر آئے، وکلا نے نعیم گجر سے اپنی حامی وکلاء کی تقاریر کروانے کا الزام عائد کیا اور اسی الزام کے سبب تنازع پیدا ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی بہنوں کی پھرتیاں‘ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملنے پہنچ گئیں
  • رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
  • توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہوں کے بیانات سامنے آگئے، اہم انکشافات
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجہ بتا دی
  • کتنے میں ڈیل ہوئی؟ سامعہ حجاب کو سخت سوالات کا سامنا، ٹک ٹاکر نے حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجہ بتادی