ایران میں دو پاکستانی مزدور قتل، مسلح افراد نے ورثا کو ویڈیو بھی بھیج دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
ایران میں دو پاکستانی مزدور قتل، مسلح افراد نے ورثا کو ویڈیو بھی بھیج دی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 June, 2025 سب نیوز
بہاولپور(سب نیوز )ایران میں دو پاکستانی مزدوروں کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کیا اور ویڈیو ورثا کو بھیج دی۔تفصیلات کے مطابق ایران کے شہر کافہ میں حجام کی دکان پر مزدوری کرنے والے کراچی اور احمد پور سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانیوں کو ایران میں مسلح افراد نے گولیاں مار کر قتل کیا۔
فیملی کے مطابق دہشت گردوں نے قتل کرنے کی ویڈیو ان کے واٹس ایپ نمبرز پر بھیجیں۔ایران میں قتل ہونے والوں میں سے ایک کا تعلق کراچی اور دوسرے کا احمد پور سے ہے جس میں سے ایک کی شناخت محمد مجاہد کے نام سے ہوئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراگر آئی ایس آئی اور “را” ملکر کام کریں تو دہشتگردی میں کمی آئے گی، بلاول بھٹو اگر آئی ایس آئی اور “را” ملکر کام کریں تو دہشتگردی میں کمی آئے گی، بلاول بھٹو غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری کا پھیلائو خطرناک، ریونیو میں کمی ہوئی ہے ، اسد شاہ ڈیجیٹل اثاثوں پر پاک امریکا اشتراک،وزیر ممکت برائے کرپٹو و بلاک چین بلال بن ثاقب کی اہم ملاقاتیں ہمیں اسٹیبلشمنٹ کی نہیں، اسٹیبلشمنٹ کو ہماری ضرورت ،جیل سے خود احتجاجی تحریک کی سربراہی کروں گا، عمران خان سپریم کورٹ کا بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار،اپیلیں خارج کردیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس شروعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کراچی، مسلح افراد کی فائرنگ، ایم کیو ایم کے دو کارکنوں سمیت 4 افراد زخمی، انیس قائم خانی کی شدید مذمت
کراچی:شہر قائد میں لیاقت آباد کے علاقے الکرم اسکوائر کے قریب واقع چائے کے ہوٹل پر موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہو گئے۔
زخمیوں میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے دو سینئر کارکنان بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس اور چھیپا ذرائع کے مطابق، فائرنگ کا واقعہ بدھ کی شام پیش آیا، جب دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے ہوٹل پر موجود افراد کو نشانہ بنایا۔
زخمیوں میں ایم کیو ایم کے سیکٹر ممبر 38 سالہ عدیل علی عرف علی بلڈر اور جوائنٹ یونٹ انچارج 35 سالہ مصطفیٰ شامل ہیں، جنہیں چہرے اور سر پر گولیاں لگی ہیں۔ دیگر زخمیوں میں ہوٹل کا ویٹر 58 سالہ محمد اشفاق اور راہگیر 22 سالہ عبدالخالق شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی، بوٹ بیسن چورنگی کے قریب فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت، اہلخانہ کا جناح اسپتال میں احتجاج
فائرنگ کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور موقع پر بھگدڑ مچ گئی۔ اطلاع ملنے پر شریف آباد پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور چھیپا رضاکاروں کی مدد سے زخمیوں کو قریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں عدیل اور مصطفیٰ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر کرائم سین یونٹ کو طلب کیا اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہو سکتا ہے، تاہم پولیس مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما انیس قائمخانی بھی اسپتال پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
مزید پڑھیں: کراچی، راشد منہاس روڈ پر فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق
ان کا کہنا تھا کہ عدیل علی اور مصطفیٰ دونوں جماعت کے پرانے اور فعال کارکنان ہیں جنہیں جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق، واقعے میں ملوث افراد کی تعداد چار تھی جو دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ جائے وقوعہ اور ملزمان کے فرار کے راستوں پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں۔