پاکستان نے انسانیت اور کشمیریت پر حملہ کیا،شکست خوردہ مودی کی ہٹ دھرمی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
ریاسی:آپریشن سندورکی ناکامی پرمسلسل زیرعتاب بھارتی – وزیراعظم نریندر مودی نےپاکستان پر پہلگام حملے کو الزام دہراتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان نے نہ صرف انسانیت بلکہ کشمیریت کو بھی نشانہ بنایا۔
مقبوضہ کے ضلع ریاسی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہبدقسمتی سے ہمارا پڑوسی ملک نہ صرف انسانیت بلکہ غریبوں کی روزی روٹی کا بھی دشمن ہے،پہلگام میں جو کچھ 22 اپریل کو ہوا، وہ اسی کا ثبوت ہے، پاکستان نے وہاں سیاحوں پر حملہ کر کے جموں و کشمیر کے محنتی لوگوں کی آمدنی کو نشانہ بنایا۔ نریندرمودی نے کہاکہ پہلگام حملے کا مقصد ملک میں فساد پھیلانا اور کشمیر کے عوام کی محنت کی کمائی کو روکنا تھا،پاکستان نے ان سیاحوں کو نشانہ بنایا جو یہاں کی معیشت کو سہارا دیتے ہیں، جو یہاں کے گھروں میں روزی لاتے ہیں۔ نریندرمودی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر نے طویل عرصے تک دہشت گردی کو اپنی تقدیر سمجھ لیا تھا، لیکن اب حالات بدل چکے ہیں،ہم نے کشمیر کے لوگوں کو تباہی کے دور سے نکالا ہے۔ اب لوگ چاہتے ہیں کہ یہ خطہ فلموں کی شوٹنگ اور کھیلوں کا مرکز بنے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلگام حملے جیسے واقعات جموں و کشمیر کی ترقی کو نہیں روک سکتے،یہ نریندر مودی کا وعدہ ہے کہ جموں و کشمیر کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا اگر کوئی یہاں کے نوجوانوں کے خوابوں کو روکنے کی کوشش کرے گا، تو سب سے پہلے اسے مودی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
اسلام آباد: نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جب بھارتی ریاستی سرپرستی میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔
مہاراجہ ہری سنگھ اور آر ایس ایس کے مسلح جتھوں نے ریاستی اداروں کی مدد سے مسلمانوں کے خلاف منظم نسل کشی کی، جس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی لاکھ مسلمان شہید اور پانچ لاکھ سے زائد افراد ہجرت پر مجبور ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق نومبر 1947 میں جموں کے ہزاروں دیہات بھارتی بربریت سے لہو میں نہا گئے۔ اس قتل عام کا مقصد جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی تحریک کو کچلنا تھا۔
کشمیر کے معروف اسکالر میاں کریم اللہ قریشی کے مطابق:
“جموں کے ایک باعزت شخص نے اپنی بیٹیوں کی عزت بچانے کے لیے انہیں خود قتل کر دیا، تاکہ وہ بھارتی درندوں کے ہاتھوں پامال نہ ہوں۔”
تاریخی شواہد کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کے اہلکاروں، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے مل کر جموں کے مسلمانوں پر قیامت ڈھائی، گھروں کو جلا دیا گیا اور معصوم عورتوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 1947 کا یہ قتل عام دراصل کشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنے اور آزادی کی تحریک کو دبانے کی منظم سازش تھی۔ تاہم شہداء کے لہو نے کشمیری عوام میں آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید طاقت بخشی۔
ہر سال 6 نومبر کو دنیا بھر میں کشمیری یومِ شہدائے جموں کے طور پر مناتے ہیں، تاکہ اس المیے کو یاد رکھا جا سکے اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔
کشمیری عوام آج بھی پُرعزم ہیں کہ بھارتی جابرانہ تسلط کے خلاف ان کی تحریکِ آزادی ایک دن ضرور رنگ لائے گی۔