ٌلاہور (اے بی این نیوز)پاکستان کرکٹ بورڈ نے صدراسلام آباد ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن شکیل شیخ سمیت ریجنل اور زونل کرکٹ ایسوسی ایشن کے تمام عہدیداران کو فارغ کردیا۔

پی سی بی نے اسلام آباد کی تمام زونل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انتخابات کالعدم قرار دے دیے جبکہ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن اسلام آباد کا انتخاب بھی کالعدم قرار دے دیا۔
پی سی بی نے تمام منتخب عہدیداروں کو فوری دفاتر سے دستبردار ہونے کا حکم دیا ہے۔ مارچ 2023 کو ہونے والے انتخابات کو غیر مؤثر قرار دے دیا گیا، فیصلہ 27 مئی کے انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈی کیٹر کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

پی سی بی نے زونل و ریجنل ایسوسی ایشنز اسلام آباد کے تمام امور فوری بند کرنے کی ہدایت کی ہے، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: پشاور سمیت پختونخوا کے کئی علاقوں میں افغان مہاجرین آج عید منارہے ہیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کرکٹ ایسوسی

پڑھیں:

پاکستان میں یومیہ 1200 روپے سے کم کمانے والے افراد اب غریب تصور ہوں گے، عالمی بینک

نیو یارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)عالمی بینک نے دنیا بھر میں غربت کی پیمائش کے پیمانے کو تبدیل کرتے ہوئے نئی حدود متعین کردی ہیں۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان سمیت لوئر مڈل انکم ممالک کے لیے غربت کی یومیہ آمدن کی حد 3.65 ڈالر سے بڑھا کر 4.20 ڈالر مقرر کی گئی ہے اور نئے معیار کے مطابق پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی یعنی 10 کروڑ 79 لاکھ 50 ہزار افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

پرانے معیار (3.65 ڈالر یومیہ) کے تحت یہ شرح 39.8 فیصد تھی۔پاکستان میں یومیہ 1200 روپے سے کم کمانے والے افراد اب غریب تصور ہوں گے، تاہم رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ پیمانے کی تبدیلی سے لوگوں کے معیار زندگی پر کوئی براہ راست اثر نہیں پڑے گا۔غربت کی پیمائش کے لیے نئی مردم شماری کے بجائے 2018-19 کا پرانا ڈیٹا استعمال کیا گیا کیونکہ حکومت پاکستان نے تاحال نئی مردم شماری کے نتائج فراہم نہیں کیے۔عالمی بینک نے انتہائی غربت کی پیمائش کے لیے یومیہ آمدن کی حد 2.15 ڈالر سے بڑھا کر 3 ڈالر فی کس مقرر کی ہے اور اس نئی تعریف کے تحت پاکستان کی 16.5 فیصد آبادی یعنی 3 کروڑ 98 لاکھ سے زائد افراد، انتہائی غربت کا شکار ہیں۔

مکہ مکرمہ میں زمین سے فضا میں مار کرنے  والا دفاعی میزائل سسٹم نصب کردیا گیا

اپر مڈل انکم ممالک کے لیے غربت کی پیمائش کا معیار 6.85 ڈالر سے بڑھا کر 8.30 ڈالر یومیہ مقرر کیا گیا ہے اور اس معیار کے مطابق پاکستان کی 88.4 فیصد آبادی اس حد سے نیچے ہے جو ملک کی معاشی صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔عالمی بینک نے پاکستان کو نچلے درمیانے آمدن والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ معاشی عدم استحکام، مہنگائی، سیلاب اور دیگر بحرانوں نے غربت میں اضافے کو جنم دیا ہے جبکہ 2023 کے بدترین سیلاب نے زرعی پیداوار اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا جس سے غربت کی شرح میں اضافہ ہوا۔عالمی بینک نے زور دیا کہ غربت کے خاتمے کے لیے پاکستان کو انسانی وسائل میں سرمایہ کاری، تعلیم، صحت، اور روزگار کے مواقع بڑھانے کی ضرورت ہے تاہم، نئی مردم شماری کے فقدان نے اعداد و شمار کی درستگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔

ملزم عمر حیات مقتولہ ثنا گھر میں کیسے داخل ہوا؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے: عالمی بینک
  • پاکستان میں 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے، عالمی بینک
  • پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کا شکار؛ عالمی بینک
  • پاکستان میں غربت کا شکار آبادی 39.8 سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہو گئی، عالمی بینک
  • پاکستان میں غربت کا شکار آبادی 39.8 سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہو گئی: عالمی بینک
  • پاکستان میں غربت کی شرح میں مزید اضافہ، عالمی بینک نے اعداد وشمار جاری کردیے
  • پاکستان میں یومیہ 1200 روپے سے کم کمانے والے افراد اب غریب تصور ہوں گے، عالمی بینک
  • پاکستان میں غربت کا شکار آبادی 39.8 سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہو گئی، عالمی بینک
  • عالمی بینک نے غربت کا پیمانہ بدل دیا، پاکستان میں کتنا کمانے والے غریب کہلائیں گے؟