پاکستان کرکٹ کی تاریخ سے واقف ہوں ہیڈکوچ نے توقعات سے پردہ اُٹھادیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
قومی ٹیم کے نو منتخب ہیڈکوچ مائیک ہیسن نے عہدہ سنبھالتے ہی پاکستان کرکٹ میں درپیش چیلنجز اور توقعات سے پردہ اُٹھادیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مائیک ہیسن نے کہا کہ ہیڈکوچ کا عہدہ قبول کرنے کے پیچھے کچھ وجوہات ہیں، میری سابقہ کوچز سے بات ہوئی ہے، تاریخ سے واقف ہوں اور آنکھیں کھلی رکھ کر آیا ہوں۔
مائیک ہیسن نے کہا کہ میری کوشش ہوگی بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں کیساتھ اس بات کو یقینی بناؤں کہ ہم ایک صف میں کھڑے ہوں اور گرین شرٹس کی کارکردگی بہتر بنانے کی کوشش کریں، پھر چاہے ہمیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی خدمات درپیش ہوں، چیئرمین، سلیکٹرز یا سینئر کھلاڑی کی، انہیں بروئے کار لائیں گے۔
مزید پڑھیں: ٹی20 کے بعد ٹیسٹ کی کپتانی! سلمان آغا سے متعلق نئی پیشگوئی
انہوں نے کہا کہ کسی کیلئے ٹیم کے دروازے بند نہیں ہیں البتہ کچھ اہم تبدیلیاں کرنی ہوں گی، جو فیلڈنگ، بالنگ اور بیٹنگ تکنیک میں آپکو کامیاب بناسکیں، یہ ایک دو دن میں نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں: وسیم اکرم کا مجسمہ دیکھ کر میمز کا طوفان اُمڈ آیا
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے 13 مئی کو نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر اور معروف کوچ مائیک ہیسن کو نیا وائٹ بال کوچ مقرر کرنے کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ مائیک ہیسن
پڑھیں:
خلائی تاریخ میں نیا باب: پاکستانی خلاباز چین کے مشن میں شامل
دنیا بھر میں خلائی تحقیق کے میدان میں تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے، اور اب پاکستان بھی اس دوڑ میں ایک نیا قدم اٹھانے جا رہا ہے۔ چین کے تعاون سے پاکستان کا پہلا خلا باز جلد ہی خلا کی وسعتوں کا رخ کرے گا۔چین نے اعلان کیا ہے کہ ایک پاکستانی خلا باز جلد ہی مختصر دورانیے کے خلائی مشن میں حصہ لے گا۔ خلائی مشن کے ترجمان، ژانگ جِنگبو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دو پاکستانی خلا باز کو چینی خلا باز وں کے ساتھ تربیت دی جائے گی. جن میں سے ایک کو مختصر مدت کے خلائی سفر کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ترجمان کے مطابق پاکستانی خلا باز کے انتخاب کا ابتدائی مرحلہ پاکستان میں مکمل کیا جا رہا ہے، جبکہ دوسرا اور حتمی مرحلہ چین میں ہوگا۔ اس مشن کے دوران پاکستانی خلا باز معمول کے خلائی کاموں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی جانب سے سائنسی تجربات بھی انجام دے گا۔چین اور پاکستان نے رواں سال فروری میں خلا کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے بعد پاکستان کے پہلے خلا باز کے چینی خلائی اسٹیشن پر مشن میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوئی۔دونوں ممالک نے حالیہ برسوں میں خلائی تعاون کو مزید مضبوط کیا ہے۔ جنوری میں پاکستان اور چین نے ایک میمورنڈم آف اَنڈر اسٹینڈنگ یا مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے.جس کے تحت پاکستان کا لُونر رُو وَر چین کے چانگ ای 8 مشن کے ساتھ 2028 میں چاند کے جنوبی قطب پر بھیجا جائے گا۔ یہ گاڑی سپارکو نے تیار کی ہے. جس میں پاکستانی، چینی اور یورپی سائنس دانوں کے تیار کردہ آلات نصب ہوں گے۔پاکستانی سائنس دان زمین سے اس لُونر رُو وَر یا چاند گاڑی کو کنٹرول کریں گے اور چاند کی سطح کا نقشہ تیار کرنے، مٹی کا تجزیہ کرنے اور تابکاری کے مطالعے جیسے تجربات کریں گے۔
اس سے قبل 2024 میں پاکستان نے اپنے پہلے قمری سیٹلائٹ آئی کیوب کیو کے ذریعے چاند کی کھوج میں حصہ لیا تھا، جو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے طلبا نے چین کی شانگھائی جیاو تونگ یونیورسٹی کے اشتراک سے تیار کیا تھا۔ یہ سیٹلائٹ چین کے چانگ ای 6 مشن کے ذریعے چاند کے مدار میں بھیجا گیا تھا، جس نے چاند کی تصاویر لینے اور مقناطیسی میدان کے مطالعے میں اہم کردار ادا کیا۔