معروف بھارتی تجزیہ کار سوشانت سنگھ کے آپریشن سندور سے متعلق اہم سوالات
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
بھارت کے معروف تجزیہ کار سوشانت سنگھ کے آپریشن سندور سے متعلق اہم سوالات کیے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں سے بھارتی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر شدید نقصان ہوا، شوشانت سنگھ نے کرن تھاپر کے انٹرویو میں مودی سرکار کی شفافیت اور بھارتی سی ڈی ایس کے حالیہ بیان پر شدید تنقید کی۔
ییل یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور معروف سیاسی تجزیہ کار سوشانت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف، انیل چوہان نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بھارتی طیاروں کے نقصانات کا اعتراف کیا، انیل چوہان کے مطابق اصل اعداد و شمار کی اہمیت نہیں، جبکہ حقائق چھپانا بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کی واضح کوشش ہے۔
انٹرویو میں سی ڈی ایس نے بھارتی ایئر فورس کے بھاری نقصان کو تسلیم کیا، سوشانت سنگھ نے کہا کہ پاکستانی فضائیہ نے پہلے ہی رات میں بھارتی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر بھارتی طیارے مار گرائے۔
طیاروں کے گرنے پر جھوٹا پروپیگینڈا اور مودی کی مسلسل خاموشی حکومت کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے، بھارت اطلاعاتی جنگ کے میدان میں بھی ناکام، جبکہ پاکستانی میڈیا عالمی سطح پر اپنا موقف پیش کرنے میں کامیاب رہا۔
سوشانت سنگھ نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بین الاقوامی میڈیا کے سوالات کا پاکستان نے موثر جواب دیا، جبکہ بھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی، مودی سرکار کی جنگجویانہ پالیسی، درحقیقت اس کی ناقص سوچ کو بے نقاب کرتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشانت سنگھ
پڑھیں:
بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا
پاکستان کےساتھ حالیہ جنگ میں عبرت ناک شکست کے بعد بھارت نے اپنے مگ21 فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا ۔
بھارتی دفاعی حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فضائیہ 62 سال کی سروس کے بعد ستمبر 2025 تک اپنے مگ 21 لڑاکا جیٹ طیارے کو مرحلہ وار ختم کر دے گی، انھیں تیجس جنگی طیارے (ایل سی اے) مارک 1A سے تبدیل کیا جائے گا۔
حکام نے بتایا کہ مگ21 طیارے کو آپریٹ کرنے والے اسکواڈرن اس وقت راجستھان کے نل ایئر فورس بیس میں تعینات ہیں۔
ایک دفاعی اہلکار نے کہا کہ بھارتی فضائیہ اس سال ستمبر تک مگ 21 لڑاکا طیارہ کو مرحلہ وار ہٹاے دے گی انہیں مزید استعمال نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مگ21 ہندوستان کا پہلا سپرسونک جیٹ طیارہ ہے جسے سابق سوویت یونین کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت 1963 میں فضائیہ میں شامل کیا گیا تھا، اس طیارے کو 1965 کی پاک بھارت جنگ میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔
پاکستان کے ہاتھوں حالیہ جنگ میں بھارت کے تقریباً 5 سے 7 طیارے تباہ ہوئے تھے جن میں رافیل سمیت مگ 29 طیارے بھی شامل تھے، بھارت نے پاکستان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد کئی بڑے دفاعی فیصلے کئے ہیں۔
Post Views: 1