گودی میڈیا کے برعکس پاک میڈیا کا مثبت کردار
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
بھارتی میڈیا کے گمراہ کن پروپیگنڈے کے خلاف پاکستانی نوجوانوں اور میڈیا کے کردار کے تعمیری بامقصد اور غیر متزلزل ہونے کا عمل قابل تعریف ہے اور آپریشن بنیان مرصوص کے دوران انٹرسروسز کوآرڈینیشن بھی قابل ستائش رہا جب کہ اس کے برعکس بھارت کا مودی نواز گودی میڈیا دنیا بھر ہی میں نہیں بلکہ بھارت میں بھی رسوا ہوا، جس نے اپنے جھوٹے بے بنیاد و گمراہ کن پروپیگنڈے کے ذریعے اپنی ساکھ خراب کر لی ہے جس پر اب بھارت کی خواتین بھی برہم ہیں ۔
حالیہ پاک بھارت جنگ میں صرف گودی میڈیا ہی بھارتی وزیر اعظم مودی کے گن گا رہا ہے جب کہ نریندر مودی جو خود سیندورکا سوداگر ہے وہ سیندور کی قدر و قیمت کیا جانے جو حملے کے بعد پہلگام تک نہیں گیا اور بھارتی عوام کو حقائق سے بے خبر رکھا گیا اور وہ متاثرین کی دادرسی کی بجائے بہار میں اپنی الیکشن مہم چلاتے رہے۔
بھارت کی خواتین کا کہنا ہے کہ صرف آپریشن سیندور نام رکھنے سے سچائی کو نہیں چھپایا جا سکتا کیونکہ موجودہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے ذریعے حقائق چھپے نہیں رہ سکتے اور بھارتی میڈیا نے عوام سے حقائق چھپائے جو عالمی سطح سے اجاگر ہو کر رہے۔سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کے مطابق پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کے میڈیا نے حقائق پر مبنی رپورٹنگ کی اور بھارت کے گودی میڈیا کے جھوٹے اور گمراہ کن پروپیگنڈے کو دنیا بھر میں بے نقاب کرکے رکھ دیا اور اپنی ذمے دارانہ اور موثر صحافت کے ذریعے جنگی صورت حال میں بھارتی میڈیا کے گمراہ کن کردار کے برعکس سچ اور حقائق پر مبنی رپورٹنگ کو ترجیح دی ہے ہر جگہ سراہا گیا ہے۔
پاکستان کا میڈیا ہمارے لیے باعث فخر ہے، جس نے مل کر جنگ لڑی اور دنیا کو بتایا کہ ہم صرف سچ بولتے ہیں۔ یہ عمل پاکستان کے میڈیا کے لیے اعزاز کی بات ہے اور بھارتی میڈیا کی طرح پاکستانی میڈیا بھی بھارتی میڈیا کے جھوٹوں کی طرح جھوٹ بول سکتا تھا اور دنیا کو گمراہ کر سکتا تھا مگر پاکستانی میڈیا نے اس موقع پر انتہائی ذمے داری کا مظاہرہ کیا جب کہ کہا جاتا ہے کہ جنگ اور محبت میں سب کچھ جائز ہوتا ہے مگر پاکستانی میڈیا ہاؤسز، اینکروں، صحافیوں، وی لاگرز اور صحافیوں نے دنیا میں بھارت کی طرح جھوٹی خبریں پھیلائیں نہ بھارت کے خلاف کوئی جھوٹا پروپیگنڈا کیا جس کے نتیجے میں سچائی دنیا میں حاوی ہوئی اور بھارت تک میں پاکستان کے وی لاگرز کے وی لاگز کو پذیرائی ملی اور وہاں بھی پاکستانی میڈیا کی خبروں پر یقین کیا گیا اور منصفانہ وی لاگ پہلے سے زیادہ مقبول ہوئے۔
پاکستان کے برعکس جنگ کے دوران بھارتی میڈیا نے اپنے گمراہ کن کردار سے اپنے عوام سے بھی حقائق چھپائے جس پر بھارت کے سینئر صحافی، تجزیہ کار بھی خاموش نہ رہ سکے اور انھوں نے بھارت کے پروپیگنڈے کو انتہائی غیر ذمے دارانہ اور شرمناک قرار دیا اور بھارتی میڈیا کے جھوٹوں کا خود پول کھول دیا۔ بعض نے بعد میں اپنی جھوٹی خبروں کی خود تردیدیں کیں اور بعض بھارتی وی لاگرز، تجزیہ کار اور صحافی اپنے جھوٹوں پر ڈھٹائی سے ڈٹے رہے جو بھارتی وزیر اعظم کی وکالت کرتے رہے اور مودی کی جھوٹی تعریفوں میں اب تک مصروف ہیں۔
بھارتی اخبارات کی غیر ذمے دارانہ رپورٹنگ اور جھوٹی خبروں پر بھارت کے عالمی سطح پر مشہور شاعر ڈاکٹر راحت اندوری مرحوم اور موجودہ رکن پارلیمنٹ و مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی بھی تنقید کرتے رہے ہیں مگر مودی کے ہاتھوں بکا ہوا بھارتی میڈیا، اینکرز، جانبدار تجزیہ کار اپنی شر انگیزیوں سے باز نہیں آ رہے اور مسلسل جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ حالیہ جنگ کے دوران ہمارے میڈیا نے انتہائی ذمے داری کا مظاہرہ کرکے بھارتی جھوٹوں کو بے نقاب کیا ہے اور پاکستانی عوام بھی اب بھارتی فلموں اور ڈرامے دیکھنے سے پرہیز کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بھارتی پروگراموں پر پابندی ہے اور اب بھارتی پروگراموں کے شایقین بھی بھارت سے نفرت کر رہے ہیں جو پاکستان سے دشمنی پر اترا ہوا ہے۔
بھارت کی سرکاری ایجنسی اے این آئی نے بھی حالیہ جنگ کے دوران جھوٹی خبریں پھیلانے کا شرمناک ریکارڈ قائم کیا جس پر بھارت میں بھی برہمی کا اظہار ہوا مگر پاکستان میں پہلی بار ایسا ہوا کہ ہر طرف سے پاکستانی میڈیا کے کردار کی تعریف کی گئی کیونکہ دوران جنگ پاکستانی میڈیا نے نہ صرف حقائق پر توجہ دے کر دنیا کو حقائق سے آگاہ رکھا اور ثبوتوں کے ساتھ ذمے دارانہ بلکہ انتہائی ذمے دارانہ رپورٹنگ کرکے اپنے وقار میں اضافہ کیا اور بھارت کے خلاف بھی جھوٹی خبریں پھیلائیں نہ بھارت کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جیسا بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف کرتا رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا کے پاکستانی میڈیا جنگ کے دوران جھوٹی خبریں اور بھارتی گودی میڈیا پاکستان کے اور بھارت گمراہ کن کے برعکس بھارت کی میڈیا نے بھارت کے رہے ہیں کے خلاف ہے اور
پڑھیں:
بھارتی اقدام نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، عالمی آبی معاہدے خطرے میں
بھارت نے عالمی اصول روند ڈالے اور بین الاقوامی معاہدے نظر انداز کر دیے ،بھارت کی معاہدہ شکنی عالمی نظام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ، بھارت کو معاہدے کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنایا جائے
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کروڑوں لوگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، غیر قانونی حرکت جنوبی ایشیا کے استحکام کے لیے خطرہ ہے ۔معاہدے کی فوری بحالی پر زور،برطانوی لارڈز کی مذاکرات کی اپیل
سندھ طاس معاہدہ خطرے میں پڑ گیا، بھارت کی معطلی نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی۔سندھ طاس معاہدے پر تنازع نے عالمی آبی معاہدوں پر بھی سوال اٹھا دیے ۔ تنازع بالائی ممالک کے لیے انتباہ بن گیا، جس پر چین کی گہری نظر ہے ۔ برطانوی لارڈز نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کروڑوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہے ۔ انہوں نے معاہدے کی فوری بحالی پر زور دیتے ہوئے مذاکرات کی اپیل کر دی۔بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑ دیا جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے جبکہ بھارت کی غیر قانونی حرکت جنوبی ایشیا کے استحکام کے لیے خطرہ ہے ۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یرغمال بنا لیا لہٰذا دنیا معاہدہ شکن ملک کے خلاف اقدام کرے ۔برطانوی لارڈز کے مطابق بین الاقوامی وعدوں کی بھارت کو کوئی پروا نہیں، کیا دنیا بھارت پر اعتماد کر سکتی ہے ؟ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ اقدام، معاہدہ شکنی کی خطرناک عالمی نظیر قائم کر رہا ہے ۔ بھارت کی حرکت سے علاقائی امن خطرے میں ہے ۔بھارت کی معاہدہ شکنی، عالمی خطرہ ہے جس سے جنوبی ایشیا میں آبی جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بھارت کی لاپروائی، اقوامِ متحدہ کے حمایت یافتہ معاہدے کی بے توقیری ہے ۔ بھارت کی مسلسل خلاف ورزیاں، عالمی اصولوں سے کھلا انحراف بھی ہے۔ سفارت کاری سے فریب کاری تک بھارت کی آبی جارحیت اربوں کو متاثر کر سکتی ہے ۔ بھارت کی معاہدہ معطلی عالمی اصولی نظام کے لیے لمحۂ فکریہ بھی ہے ۔ اگر بھارت معاہدے روندے تو امن کیسے قائم رہے ؟ عالمی برادری دہلی کو جوابدہ بنائے ۔بھارت کی جانب سے سندھ معاہدہ کمزور کرنا خطے میں عدم استحکام کو ہوا دینا ہے ۔ بھارت کی آبی سیاست مستقبل میں جنگ کا پیش خیمہ ہے جس پر ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے ۔ بھارت کا معاہدوں سے انحراف ناقابلِ برداشت ہے ۔بین الاقوامی معاہدے کوئی اختیار نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے ، بھارت کو جوابدہ بنایا جائے ۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا جس پر عالمی برادری نے احتساب کا مطالبہ کر دیا۔برطانوی لارڈز میں بھارت کا اقدام ’’غیرقانونی، غیر اخلاقی اور خطرناک نظیر‘‘قرار دیا گیا ہے ۔بھارت نے عالمی اصول روند ڈالے اور بین الاقوامی معاہدے نظر انداز کر دیے ۔ اعتماد چکنا چور ہوگیا، کیا دنیا بھارت پر اب بھی اعتبار کر سکتی ہے ؟ بھارت کی حرکات نے عالمی سطح پر اس کی ساکھ ناقابلِ اعتبار بنا دی۔بھارت کی خلاف ورزی نے آبی جنگ کا خدشہ بڑھا دیا، جس سے خطے میں بے چینی پیدا ہوگئی۔عالمی رہنماؤں نے انتباہ جاری کیا کہ بھارت کی معاہدہ شکنی عالمی نظام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ بھارت کو معاہدے کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنایا جائے ۔