تین جڑواں سعودی بھائیوں نے حاجیوں کی خدمت کرکے دل جیت لئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
مکہ مکرمہ: حج 2025 کے دوران سعودی عرب کی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام عوامی خدمت کیمپوں میں ایک دلچسپ اور نایاب منظر دیکھنے کو ملا: تین جڑواں بھائیوں کے جوڑوں نے حاجیوں کی خدمت کے لیے ایک ساتھ شرکت کی۔
یہ چھ نوجوان رضاکار ریاض کے الربیع محلے میں موجود سِول ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں شامل جڑواں بھائیوں کے نام درج ذیل ہیں: حسام اور عصام سعید القَرنی، عزام اور عمار سلیمان السلیمان، اور ولید اور مہند عبدالکریم العتیبی۔
یہ جڑواں صرف شکل و صورت میں ہی نہیں بلکہ جذبے، خدمت، اور اسکاؤٹنگ سے محبت میں بھی ایک جیسے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکاؤٹنگ ان کے لیے ایک وقتی مشغلہ نہیں بلکہ ایک مستقل طرزِ زندگی ہے، جو بچپن ہی سے ان کا مشن بن چکا ہے۔
حسام اور عصام کا کہنا تھا: "ہمیں بچپن سے اپنے وطن سے محبت سکھائی گئی، اور اسکاؤٹنگ کے ذریعے ہمیں حاجیوں کی خدمت کا موقع ملا، جہاں ہم رہنمائی، ابتدائی طبی امداد، اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ہر لمحہ ہمیں صبر، ہمدردی اور نظم و ضبط سکھاتا ہے۔"
عزام اور عمار نے کہا: "ہم سمجھتے تھے کہ ہم ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں، مگر حج کی خدمت کے دوران جو دباؤ اور ٹیم ورک ہم نے سیکھا، اس نے ہمارے تعلق میں مزید گہرائی پیدا کی۔"
ولید اور مہند العتیبی نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "یہ تجربہ زندگی بدل دینے والا ہے۔ ہم صرف خدمت نہیں کر رہے بلکہ سیکھ رہے ہیں کہ بھیڑ میں پُرسکون کیسے رہنا ہے، بغیر تعریف کے کام کیسے کرنا ہے، اور اسکاؤٹنگ ایک مکمل تربیتی میدان کیسے ہے۔"
یہ جڑواں بھائی نہ صرف حاجیوں کی خدمت میں مثالی کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ ایک مثبت قومی اور دینی پیغام بھی دنیا کو دے رہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حاجیوں کی خدمت اسکاو ٹنگ
پڑھیں:
کراچی میں سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں، متعلقہ اداروں کا اظہارِ لاعلمی
کراچی میں ایک سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ متعلقہ اداروں نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سولجر بازار میں طالبات کے سرکاری اسکول کی سیل کی جانے والی عمارت کو ٹاؤن ناظم کی کاوشوں سے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے اور سولجر بازار تھانے کی جانب سے سیل کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ مافیا کی جانب سے اسکول کو سیل کیا گیا تھا۔
عمارت پر قبضے کے لیے اس سے قبل بھی حملے کیے جاچکے ہیں۔ جمشید ٹاؤن کے علاقے سولجر بازار نمبر تین میں واقع جفلرسٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی عمارت کو جمعہ کی شب 8 بجے اچانک مخدوش قرار دیتے ہوئے سیل کردیا گیا اور اسکول کے ہرگیٹ پر ایس بی سی اے کا نوٹیفکشن بھی چسپاں کر دیا گیا۔
ہفتے کی صبح جب طالبات اور اساتذہ اور طالبات اسکول پہنچے تو گیٹ پر تالے دیکھ کر حیران رہ گئیں، اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں اسکول سیل کرنے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع یا نوٹس موصول نہیں ہوا۔ اسکول کے باہر دیوار پر جو نوٹیکیشن آویزاں کیا گیا تھا اس کے مطابق پلاٹ نمبر 325/1 اور 356 جی آر ای گارڈن ایسٹ کوارٹرز کو خطرناک حالت کے باعث بند کیا گیا ہے۔
ایس بی سی اے حکام نے انتباہ جاری کیا ہے کہ بلڈنگ کی حدود میں کوئی داخل نہ ہو، ممنوعہ حدود میں داخل ہونے کا قانون لاگو ہوگا اور خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
دوسری جانب اسکول سیل کیے جانے پر اساتذہ اور طالبات اسکول کے باہر اسمبلی لگانے کے بعد گھروں کو واپس لوٹ گئے۔ اسکول انتظامیہ نے بتایا کہ علاقے کے ٹاؤن ناظم اور ہیڈ مسٹریس نے نوٹیفکیشن کے بارے میں پہلے سولجر بازار تھانے اور پھر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے آفس سے معلومات حاصل کیں تو انہوں نے اسکول کے سیل کرنے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور ہیڈ مسٹریس کو بتایا کہ سرکاری یا غیر سرکاری عمارت کو سیل کرنے سے پہلے نوٹس بھیجے جاتے ہیں جبکہ علاقہ پولیس اسٹیشن سمیت دیگر متعلقہ دفاتر جس میں کے الیکٹرک اور سوئی گیس کمپنی کو بھی نوٹیفکیشن کی کاپی بھیجی جاتی ہے۔
ٹاؤن ناظم نے علاقہ پولیس کی موجودگی میں اسکول پر لگائی جانے والی جعلی سیل کو توڑ دیا ، اسکول انتامیہ ، چوکیدار اور اسکول میں پڑھنے والی بچیوں کے والدین نے بتایا کہ مافیا اسکول کی اراضی پر قبضے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کر رہی ہے ، یہ واقعہ پہلی دفعہ نہیں ہے اس سے قبل تین مرتبہ اسکول کی اراضی پر قبضے کی کوشش کی جا چکی ہے۔
کچھ عرصہ قبل تو مافیا کے کارندوں نے بلڈورزر سے عمارت کو گرانے کی کوشش کی تاہم اس وقت بھی علاقہ مکینوں اور پولیس کی مداخلت کی وجہ سے انہیں ناکامی ہوئی تھے، اسکول پر قبضہ کرنے والے اثر رسوخ والے ہیں وہ آئندہ بھی اسطرح کی کوشش کرینگے تاہم انہیں پھر ناکامی ہی ہوگی ، کیونکہ اس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے غریب اور محنت کش شہریوں کی بچیاں پڑھتی ہیں اور ان کی دعاؤں سے قبضہ مافیا کو ناکامی کا منہ ہی دیکھنا پڑے گا۔
طالبات کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں سارے اسکول پرائیوٹ ہیں جن کی ہزاروں روپے فیس ہے ، والدین محنت مزدوری کرتے ہیں ان کے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے کہ مہنگے اسکولوں کی فیس دے سکیں۔
بچیوں کا کہنا تھا کہ انہیں پڑھنے اور پڑھ کر کچھ بننے کا شوق ہے اور ہمارے اس اسکول میں اساتذہ پوری توجہ کے ساتھ ہمیں پڑھاتے ہیں ، طالبات نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ کہ خدارا ہمارے اسکول کو سیل نہ کریں کیونکہ اگر اسکول سیل ہوا تو ہمارے تعلیم پر بھی تالے لگ جائنگے ۔