اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج نے غزہ آنے والی عالمی امدادی کشتی کو بھی نہ بخشا، اسرائیلی بحری فوج نے میڈیلین کو کھلے سمندر میں قبضے میں لے لیا جبکہ جہاز پر سوار افراد کو بھی حراست میں لے لیا۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے صہیونی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت 12 امدادی کارکنوں کو لے کر غزہ جانے والی امدادی کشتی ’مدلین‘ کو روک دے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ انہوں نے فوج کو واضح ہدایت دی ہے کہ وہ ’مدلین‘ فلوٹیلا کو فلسطینی علاقے تک پہنچنے سے روکیں۔
اس موقع پر کاٹز نے گریٹا تھنبرگ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ یہود دشمنی کا اظہار کرتی ہے اور اس کے ساتھ موجود افراد حماس کے پروپیگنڈا کے ترجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان سے صاف الفاظ میں کہتا ہوں کہ واپس چلی جاؤ، تمہیں غزہ تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب مدلین کے منتظمین نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ کشتی مصری پانیوں میں داخل ہو چکی ہے اور غزہ کے قریب پہنچ رہی ہے، جہاں اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی 21ویں ماہ میں داخل ہو چکی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے واضح کیا ہے کہ غزہ کی بحری ناکہ بندی کو کسی صورت بھی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بندش حماس کو ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کے لیے ضروری ہے، کیونکہ حماس ہمارے یرغمالیوں کو قید میں رکھے ہوئے ہے اور سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔
کاٹز نے مزید کہا کہ اسرائیل سمندر، ہوا یا زمین کے راستے ناکہ بندی کو توڑنے یا دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرنے کی کسی بھی کوشش کا سختی سے مقابلہ کرے گا اور اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ مدلین نامی یہ کشتی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی جانب سے چلائی جا رہی ہے، جو یکم جون کو اٹلی سے روانہ ہوئی تھی۔ اس کا مقصد انسانی ہمدردی کے تحت امداد پہنچانا اور اسرائیل کی فلسطینی علاقے پر عائد سخت ناکہ بندی کو چیلنج کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
اسرائیل مخالف ہیکر گروپ ’سائبر اسناد فرنٹ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل میں موجود ایک ایسی فیکٹری کو کامیابی سے ہیک کر لیا ہے جو مائیکرو ایئر وہیکلز (MAVs) اور بغیر پائلٹ فضائی گاڑیوں (UAVs) کی ڈیزائننگ اور تیاری میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل مخالف گروپ کا صیہونی انفراسٹرکچر پر سائبر حملوں کا اعلان
ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نیوز کے مطابق سائبر اسناد فرنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گروپ نے اسرائیلی دفاعی فیکٹری SADNAT کو ہیک کرتے ہوئے 3 ٹیرا بائٹس سے زائد خفیہ معلومات حاصل کرلی ہیں اور ساتھ ہی اس پلانٹ کی پیداوار کو بھی متاثر کیا ہے۔
ہدف بنائی گئی فیکٹری SADNAT، صہیونی فوج کو فضائی عسکری ساز و سامان فراہم کرتی ہے اور اسرائیل کے بڑے دفاعی اداروں جیسے رافیل، ایل بٹ سسٹمز، اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز (IAI)، بوئنگ اور اوربٹ کے ساتھ قریبی تعاون رکھتی ہے۔
سائبر اسناد فرنٹ نے اسرائیلی فوج کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ’ہم اب تمہاری خفیہ معلومات کے حامل ہیں، جن میں ڈیزائن خاکے، عملیاتی نظام اور ڈرون مخالف حکمت عملیاں شامل ہیں، جو مزاحمتی محور کے کئی کمانڈرز کے قتل میں استعمال ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی ہیکرز کی کارروائی، بھارت کی حساس معلومات ڈارک ویب پر برائے فروخت
مزید یہ کہ ہم یہ معلومات ان تمام ممالک کے ساتھ شیئر کریں گے جو مزاحمتی بلاک کا حصہ ہیں، تاکہ مستقبل میں ایسے جرائم کو روکا جا سکے۔
یہ گروپ 3 ماہ قبل غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر سامنے آیا تھا اور تب سے اسرائیلی عسکری و صنعتی تنصیبات پر متعدد سائبر حملے کر چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی فوج سائبر اسناد فرنٹ غزہ فلسطین