اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے مشہور ماحولیاتی ایکٹیوسٹ گریٹا تھنبرگ کی سربراہی میں غزہ جانے والی امدادی کشتی ‘میڈلین’ کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر اسرائیل منتقل کردیا ہے۔
اس کشتی پر سوار معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، ‘گیم آف تھرونز’ کے اداکار لیئم کننگھم اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن سمیت تمام افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ ابتک کتنے لاکھ فلسطینی بے گھر ہو ئے؟ اقوام متحدہ نے بتا دیا
کشتی ‘میڈلین’ کو ‘فریڈم فلوٹیلا کولیشن’ کے تحت غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے روانہ کیا گیا تھا۔ فریڈم فلوٹیلا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی پانیوں میں کشتی پر حملہ کیا، اور کشتی کے ارد گرد ڈرونز نے سفید رنگ جیسا مادہ چھڑکا، جبکہ ریڈیو پر خلل ڈالنے والی آوازیں نشر کی گئیں۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے بعد میں ایک ویڈیو جاری کی جس میں ‘میڈلین’ کے عملے کو لائف جیکٹس پہنے دکھایا گیا۔ ویڈیو میں گریٹا تھنبرگ کو آگے بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا کہ میں نے آئی ڈی ایف کو ہدایت دی ہے کہ وہ ‘میڈلین’ کو غزہ پہنچنے سے روکے۔ اس کے بعد عملے کو اسرائیلی بندرگاہ اشدود لے جایا گیا جہاں فوجی اہلکاروں نے ان سے پوچھ گچھ کی اور مبینہ طور پر انہیں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے: ملالہ یوسف زئی کا ایک بار پھر غزہ میں مستقل جنگ بندی اور امداد کی فراہمی کا مطالبہ
دوسری جانب حماس نے اس کارروائی کو ‘بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی’ قرار دیتے ہوئے کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 2 مارچ کو غزہ پر مکمل انسانی امدادی ناکہ بندی نافذ کی تھی، جس کے بعد 2.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امداد غزہ کشتہ گریٹا تھنبرگ میڈلینذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کشتہ گریٹا تھنبرگ گریٹا تھنبرگ
پڑھیں:
لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:پاکستان میں جاری مون سون اور سیلابی پانی کے باعث ریلوے انتظامیہ نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر لاہور سے روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی روانگی منسوخ کر دی ہے جبکہ دیگر بڑی ٹرینوں کے روٹس میں تبدیلیاں کی گئیں اور بعض ٹرینیں متبادل راستے سے کراچی کے لیے روانہ ہوئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ خانویؐل-فیسل آباد سیکشن اور روی ندی (Ravi) کے اطراف میں سیلابی پانی سے حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں، اس لیے بعض ریل سیکشنز بند یا محدود ٹریفک کے لیے غیر محفوظ قرار دیے گئے، اسی وجہ سے کچھ ٹرینوں کو منسوخ یا ری رُوٹ کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ منسوخ ہونے والی ٹرینوں کے مسافروں کو دستیاب نشستوں کے تحت دیگر بر وقت چلنے والی ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے، اور جہاں ضروری سمجھا گیا وہاں ٹرینوں کے شیڈول میں ردوبدل کر کے حفاظتی راستے (لاہور-ساہیوال کے راستے) اختیار کیے گئے۔ متاثرہ مسافروں کے لیے ریلوے نے انتظامی بندوبست کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق پاکستان ایکسپریس، ملت (Millat) ایکسپریس، قراقرم (Karakoram) ایکسپریس اور بعض دیگر سروسز کو روٹس تبدیل کر کے لاہور–ساہیوال راستے سے کراچی کے لیے بھیجا گیا تاکہ خانِیوَن فیسل آباد سیکشن کے متاثرہ حصّوں سے بچا جا سکے، اسی دوران پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی کچھ شِفتیں یا پورے دن کی روانگیاں منسوخ یا معطل رہیں۔
ریلوے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلے مسافروں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں اور ریلوے عملہ صورتحال کے مطابق سروسز کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔
مقامی سوشل میڈیا اور چند نیوز فیڈز میں متاثرہ مسافروں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ منسوخی کے بعد متبادل ٹرینوں میں نشستیں فوری طور پر دستیاب نہیں تھیں یا آن لائن/کاؤنٹر بکنگ میں مشکلات آئیں، جس کے باعث بعض مسافر وقتی پریشانی کا سامنا کر رہے تھے۔ البتہ ریلوے نے اس کا ازالہ کرنے اور مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ مسافروں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ سرکاری ہیلپ لائنز یا مقامی اسٹیشن آفس سے رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔
ریلوے نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری ویب سائٹ pakrail.gov.pk یا متعلقہ ڈویژنل حربی دفاتر اور ہیلپ لائنز سے اپ ڈیٹس لیں۔ مقامی رپورٹس نے لاہور ڈویژن کی ہیلپ لائن نمبرز بھی شائع کیے ہیں جن کے ذریعے تازہ شیڈول اور ایمرجنسی معلومات لی جا سکتی ہیں۔
ریلوے انتظامیہ نے کہا ہے کہ جیسے ہی سیلابی پانی کم ہوگا اور ٹریکس کی حفاظت کی یقین دہانی ہوجائے گی، متأثرہ سیکشنز کی مرمت/معائنہ کر کے سروسز کو معمول پر لایا جائے گا۔ مسافروں کے تحفظ اور روانی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی عملہ اور مسافر سہولت اسٹاف اسٹیشنز پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔