اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایک تازہ حملے میں کم از کم 60 فلسطینیوں کو شہیدکر دیا، جب ملازمین انسانی امداد پہنچانے کی کوشش میں مصروف تھے۔ اسی دوران ماحولیاتی کارکن گرہٹا تھنبرگ اور ’مادلین‘ امدادی کشتی کے 11 دیگر اراکین کو حراست میں لے کر ملک بدر کرنے کے لیے ہونے والی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے امدادی کشتی فریڈم فلوٹیلا ’میڈلین‘ کو قبضے میں لے لیا

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اہلکاروں نے امدادی کشتی ’میڈلین‘ کو بین الاقوامی حدود کے راستے روکا، اسے اشدود بندرگاہ تک منتقل کر کے عملے کو قبل از ملک بدری سماعتوں کے لیے پولیس حوالہ کیا گیا۔

اس واقعے کے دوران کسی بھی کارکن کو زخمی نہیں کیا گیا اور انہیں طبی معائنہ کے بعد حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار

اسرائیلی وزارت خارجہ نے تھنبرگ سمیت کارکنان کو ’محض مشہوری کے خواہاں‘ قرار دیتے ہوئے، اس مشن کو ’سیلفی یا عوامی تاثر پیدا کرنے کی کوشش‘ کے طور پر بیان کیا۔ اسرائیلی دفاعی وزیر نے انہیں حماس کی کارروائیوں سے متعلق فلمیں دیکھنے کا حکم دیا۔

دوسری جانب عالمی سطح پر تنقید کی لہر بھی اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ اور متعدد انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا، اور اسرائیل پر زور دیا کہ غزہ کے لئے امدادی راستے فوری طور پر کھولے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے ویٹو کردی، 14 ارکان کی حمایت کے باوجود منظوری نہ مل سکی

یورپ میں 3 ممالک  برطانیہ، فرانس اور اسپین نے اپنے عملے کے لیے فوری طور پر قونصلر رسائی اور قانونی مدد فراہم کی، جبکہ عالمی سرگرم کارکنوں نے ’سائلینس از کمپلیسی‘ یعنی ’خاموشی میں شراکت‘ کے خلاف شدید آواز اٹھائی۔

یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی جب غزہ میں 11 ہفتوں سے جاری ناکہ بندی، غذائی قلت کے خطرے کو بڑھا رہی ہے۔

سرکاری حکام کے مطابق اب تک 54,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں ۔ امریکی و یورپی رہنماؤں نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور جنگ بندی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل حماس غزہ فریڈم فلوٹیلا میڈلین فلسطین گرتھا تھنبرگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل فریڈم فلوٹیلا میڈلین فلسطین گرتھا تھنبرگ امدادی کشتی کے لیے

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس: غزہ پر اسرائیلی حملے نہ رکے اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں کم از کم 64 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے،  غزہ سٹی کے مختلف اسپتالوں کو درجنوں شہدا اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ صرف غزہ سٹی میں بمباری سے شہید ہونے والے 32 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جن میں سے 23 کو الشفا اسپتال، سات کو الاہلی بیپٹسٹ اسپتال اور دو کو القدس اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے میں مزید دو افراد مارے گئے۔

شیخ رضوان محلے میں ایک رہائشی مکان پر حملے میں ایک فلسطینی جوڑے سمیت پانچ افراد شہید ہوئے، تل ہوا کے علاقے میں اسرائیلی ڈرون کے حملے سے ایک خاتون سمیت تین افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔

الرمال محلے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر ہیلی کاپٹر سے کی جانے والی بمباری میں ایک ماں اور اس کا بچہ شہید ہوگئے،  فلسطین اسٹیڈیم اور الانفاق کے قریب بھی اسرائیلی فضائی حملے ہوئے جن میں متعدد بچے اور شہری زخمی ہوئے۔

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی اور شمالی غزہ سٹی میں گھروں کے درمیان بم نصب کرنے والے روبوٹس بھی استعمال کیے جبکہ مسلسل فضائی اور زمینی حملوں سے لوگ اپنی جان بچانے کے لیے جنوبی علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہیں۔

شمالی غزہ کے شاطی کیمپ میں گھروں پر حملے سے پانچ افراد شہید اور کئی ملبے تلے دب گئے، وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں ایک حاملہ خاتون، اس کا شوہر اور بچہ فضائی حملے میں شہید ہوگئے، اسی کیمپ میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے۔

خان یونس کے علاقے المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیمے پر حملے سے ایک جوڑے اور ان کے بچے سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے۔ حماد ٹاؤن اور رفح کے مختلف مقامات پر بھی بچوں کی شہادتیں رپورٹ ہوئیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب الرانتسی چلڈرن اسپتال کو تین بار نشانہ بنایا، جہاں اس وقت 80 مریض زیر علاج تھے، جن میں انتہائی نگہداشت کے مریض اور نوزائیدہ بچے بھی شامل تھے، بمباری کے بعد 40 مریض اپنے اہل خانہ کے ساتھ اسپتال چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ 40 مریض بدستور اسپتال میں موجود ہیں۔

وزارت صحت نے اسپتال پر حملے کو “سنگین مجرمانہ عمل” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔

خیال رہےکہ  گزشتہ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری نے غزہ کو اجڑ کر رکھ دیا ہے، لوگ بھوک، پیاس اور بیماریوں سے بھی مر رہے ہیں۔

واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے بڑھا دیے، 24 گھنٹوں میں مزید 98 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
  • اسرائیلی فوج کی غزہ شہر میں زمینی کارروائیاں، مزید 90 فلسطینی شہید
  • غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
  • غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، 24 گھنٹوں میں 38 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری تھم نہ سکی، مزید 16 فلسطینی شہید