ائیر فرانس نے بھی پاکستانی فضائی حدود کا استعمال شروع کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
پیرس (نیوز ڈیسک)فرانس کی قومی ائیر لائن ائیر فرانس نے بھی پاکستان کی فضائی حدود کا استعمال شروع کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے باعث 24 اپریل کو پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی ائیرلائنز اور طیاروں کے لیے بند کردی تھی۔
دونوں ممالک کے مابین جھڑپوں کے بعد مختلف ائیر لائنز نے پاکستان کی فضائی حدود کا استعمال ترک کردیا تھا تاہم اب صورتحال معمول پر آنے کے بعد تمام غیرملکی ائیر لائنز نے پاکستان کے فضائی روٹ بحال کردیے تھے جب کہ ائیر فرانس پاکستانی حدود استعمال نہیں کر رہی تھی۔
اب ائیر فرانس کی جانب سے بھی پاکستان سے اوور فلائنگ شروع کردی گئی ہے۔
ائیر فرانس کی پیرس دہلی، ممبئی پیرس، بینکاک، سنگاپور، منیلا، ہوچی منہہ اور دیگر ممالک کی پروازیں پاکستان کی فضائی حدود سے گزر کر منزل تک جاتی ہیں۔
پاکستانی ائیر سپیس استعمال نہ کرنے کی وجہ سے ائیر فرانس کو کئی ہفتے تک طویل فاصلہ اختیار کرنا پڑ رہا تھا۔
مزیدپڑھیں:بختاور بھٹو کی بیٹوں، شوہر اور بکروں کے ساتھ تصاویر وائرل ہونے کے بعد کیا ہوا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کا چینی جدید اسلحہ خریدنے کا عندیہ، دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ:پاکستان کی جانب سے چین سے جدید ترین جے-35 اسٹیلتھ فائٹر، جے-500 اواکس طیارے اور ایچ کیو-19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام خریدنے کے ارادے کے بعد چینی دفاعی صنعت سے وابستہ کمپنیوں کے شیئرز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستان کی اس دلچسپی کے باعث نہ صرف شنیانگ ایئرکرافٹ کارپوریشن کے لیے عالمی دفاعی مارکیٹ کے دروازے کھلے ہیں بلکہ یہ جے-35 طیارہ پہلی بار کسی دوسرے ملک کو فروخت کیا جائے گا۔
جے-35 طیارہ اپنی جدید اسٹیلتھ ٹیکنالوجی اور جدید ایویانکس کی وجہ سے دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو چکمہ دے کر اندرونی علاقوں میں کارروائی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان کی فضائیہ کے لیے یہ طیارہ خطے میں توازنِ طاقت کی نئی تعریف مرتب کر سکتا ہے۔
اسی طرح، جے-500 اواکس (ایئر بورن وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم) طیارہ، جو اپنے کمپیکٹ ڈیزائن اور جدید ریڈار ٹیکنالوجی کی بدولت نمایاں حیثیت رکھتا ہے، پاکستان کی فضائی نگرانی کی صلاحیتوں کو نئی سطح تک لے جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ طیارہ تیزی سے بدلتے فضائی حالات میں مؤثر ردعمل کی صلاحیت فراہم کرے گا۔
دوسری جانب، ایچ کیو-19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام پاکستان کے فضائی دفاع کو مزید مستحکم کرے گا، یہ نظام درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان اتنے جدید سطح پر بیلسٹک میزائل دفاعی نظام حاصل کرنے جا رہا ہے۔
پاکستانی حکام کی جانب سے اس خریداری پر باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور جلد سرکاری سطح پر اعلان متوقع ہے۔
دوسری جانب چینی دفاعی صنعت میں اس پیش رفت کو ایک بڑی برآمدی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا اثر شنیانگ ایوی ایشن، چین نارتھ انڈسٹریز گروپ (نورینکو) اور دیگر کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔