بلوچستان بجٹ: تیاریاں مکمل، 20 جون کو اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کی تیاریاں مکمل کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کتنا ریلیف دیے جانے کی تجویز؟
محکمہ خزانہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق صوبائی بجٹ 20 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جس کا مجموعی حجم 10 کھرب روپے سے زائد متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 800 ارب روپے جبکہ صوبائی پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے 250 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں تعلیم، صحت اور امن و امان کے شعبوں کو خصوصی ترجیح دی جا رہی ہے۔ محکمہ تعلیم کے لیے 170 ارب روپے جب کہ صحت اور امن و امان کے لیے مجموعی طور پر 100 ارب روپے رکھے جائیں گے۔
مزید پڑھیے: بجٹ میں گاڑیوں پر درآمدی اور سی کے ڈی کٹس میں ڈیوٹی کتنے فیصد کم ہوئی؟
صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی وفاقی حکومت کی طرز پر اضافہ متوقع ہے تاکہ ملازمین کو مہنگائی کے موجودہ دباؤ سے ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
بجٹ کی تیاری کے عمل کو مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے محکمہ خزانہ نے 12 ماہرین کی خدمات کنٹریکٹ پر حاصل کی ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کو ایک مثالی بجٹ قرار دے رہی ہے جس میں عوامی فلاح و بہبود اور پائیدار ترقی کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025: سولر پینلز پر کتنے فیصد جی ایس ٹی تجویز ہوا؟
واضح رہے کہ بلوچستان میں بجٹ کی تیاری کا عمل ایسے وقت میں جاری ہے جب صوبے کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے تاہم حکومت پرعزم ہے کہ وہ موجودہ وسائل کو بروئے کار لا کر صوبے میں ترقی اور خوشحالی کا نیا باب رقم کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بجٹ 26-2025 بلوچستان بجٹ سیشن بلوچستان کا بجٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان بجٹ 26 2025 بلوچستان بجٹ سیشن بلوچستان کا بجٹ ارب روپے کے لیے
پڑھیں:
کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی
ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ کے پی صوبے کے حکمرانوں کو سنجیدگی سے کام لینا چاہیے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی بہتری کے لیے ہم مل بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔
خیبر پختونخوا کے گورنر کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں، ہر صوبے اور علاقے کے فیصلے وہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں این ایف سی کے لیے تیار کرنی چاہیے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار