کیلیفورنیا عوام کی اکثریت آزادی چاہتی ہے، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
کیلیفورنیا کے عوام اور یو ایس نیشنل گارڈز کے درمیان بڑھتی جھڑپوں کے تناظر میں دی اٹلانٹک نے اطلاع دی ہے کہ انجام پانیوالے سروے کے مطابق کیلیفورنیا کے 61 فیصد باشندے امریکہ سے علیحدگی چاہتے ہیں! اسلام ٹائمز۔ دی اٹلانٹک نے رپورٹ کیا ہے کہ امسال انجام پانے والے سروے کے مطابق، کیلیفورنیا کے زیادہ تر باشندوں کا خیال ہے کہ یہ ریاست، ایک "آزاد ملک" کے طور پر بہتر رہے گی۔ اس امریکی اشاعت نے لکھا کہ جب فائدے کی توقع ہوتی ہے تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ریاستوں کو تعمیل پر مجبور کیا جاتا ہے لیکن جب ایسا فائدہ نہیں ہوتا ہے تو انہیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ ادھر امریکی چینل سی این این (CNN) نے بھی اطلاع دی ہے کہ وائٹ ہاؤس اس کوشش میں ہے کہ اس ریاست (کیلیفورنیا)، خاص طور پر اس کی سرکاری یونیورسٹیوں کے، وفاقی فنڈز میں زیادہ سے زیادہ کٹوتی کر سکے۔
-
اٹلانٹک میگزین نے کا لکھنا ہے کہ ریاستہائے متحدہ سے ریاستوں کی علیحدگی، غیر آئینی اقدام ہے لیکن مختلف ریاستوں میں آزادی کے لئے عوام کی بڑھتی خواہش، وفاقی حکومت اور ریاستوں کے درمیان ٹوٹتے تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔ اپنی رپورٹ کے آخر میں امریکی میگزین نے مزید لکھا کہ کیلیفورنیا کے خلاف ٹرمپ کے حالیہ اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب تک وہ صدر ہیں یہ تناؤ مزید بڑھے گا!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیلیفورنیا کے
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔