data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

قمبرعلی خان(نمائندہ جسارت) ضلعی ہیڈ کوارٹر قمبر شہر چاروں طرف سنگین وارداتوں کی لپیٹ میں مسلح ڈاکوؤں کے مختلف گروہوں نے ایک پولیس اہلکار سمیت دیگر شہریوں سے اسکوٹر، موبائل فونز اور لاکھوں روپے نقد سمیت دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کردیا جبکہ مزاحمت کرنے پر مسلح ڈاکوؤں نے ایک پولیس اہلکار کو اندھا دھند فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا اور جائے واردات سے فرار ہوگئے پولیس گہری نیند میں جبکہ عوام شدید خوف وہراس میں مبتلا۔ تفصیلات کے مطابق مسلح ڈاکوؤں کے ایک گروہ نے قومی شاہراہ قمبر دوست علی روڈ پر شیخ واہ موڑ کے علاقے میں ناکہ بندی کرکے مجاہد شاہانی اسپیشل پولیس فورس کے ایک اہلکار شکیل احمد سومرو کو روک کر ان سے اسکوٹر،موبائل فون سیٹ اور ہزاروں روپے نقد چھین لئے جبکہ مزاحمت کرنے پر مسلح ڈاکوؤں نے جدید اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کرکے مجاہد اسپیشل فورس کے پولیس اہلکار شکیل احمد سومرو کو شدید زخمی کردیا اور جائے وقوع سے فرار ہوگئے واقعے کے بعد شکیل سومرو کو تشویشناک حالت میں علاج کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیاہے، جبکہ دوسری جانب مسلح ڈاکوؤں کے ایک دوسرے گروہ نے قمبر شہر کے گنجان آباد علاقے موتی محلہ میں راستہ روک کر زوار محمد علی گوپانگ کے نوجوان بیٹے عمران علی گوپانگ سے اسکوٹر،موبائل فون اور نقد رقم چھین کر بڑی دیدہ دلیری سے شہر میں فرار ہوگئے، جبکہ اس کے علاوہ اسکوٹر سوار مسلح ڈاکوؤں نے ایک شہری بیدار حسین ڈیرو سے ان کے گھر کے سامنے دو لاکھ روپے نقد رقم، موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء چھین کر فرار ہوگئے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مسلح ڈاکوو ں فرار ہوگئے

پڑھیں:

نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میںنئی گاج ڈیم کی تعمیر کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ 2011سے کام شروع ہے کیوں مکمل نہیں ہوپارہا۔ کنٹریکٹر ڈیفالٹ کرتا جارہاہے اور رقم بڑھاتے جارہے ہیں، تین سال پورے ہونے پر نوٹس دیتے، بلیک لسٹ قراردیتے اورکنٹریکٹ کالعدم قرار
دیتے۔ جبکہ جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ 22نومبر2024کی سند ھ حکومت کی رپورٹ ہے اس سے لگتا ہے کہ ڈیم کبھی بھی نہیں بن سکے گا، لوگ وہاں رہ رہے ہیں، ڈیم بنانے کی نیت نہیں، پیسہ ضائع ہوگیا ہوگا۔ جو مسائل ہیں وہ 50سال میں بھی حل نہیں ہوسکیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ پیسہ کھاگئے ہوں گے۔ اگر کنٹریکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا توواپڈا نے کیا اقدام کرناتھا۔ کام کیوں نہیں کرواتے کیوں تاخیر کررہے ہیں۔ جبکہ بینچ نے ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے نمائندے کوآئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے سندھ کے ضلع دادو میں نئی گاج ڈیم کی تعمیر کے معاملے پرلیے گئے ازخودنوٹس اور متفرق درخواستوں پرسماعت کی۔ واپڈاکی جانب سے سلمان منصور بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے وکیل بینچ کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • محراب پور: گروہی تصادم میں 5افرادزخمی، ڈنڈوں کا بھرپور استعمال کیاگیا
  • دیر لوئر، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • دیر لوئر: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • اورنج لائن منصوبے کے محفوظ آپریشنز کے 5 سال مکمل
  • چوروں کی طرح داخل ہونے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف کا افغان وفد کے بیان پر رد عمل
  • تباہ کن اسلحہ کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف
  • کچے کے ڈاکو! پکے ہو گئے
  • جعلی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا مقدمہ، فلک جاوید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
  • ڈیرہ بگٹی میں ٹریکٹر ٹرالی الٹنے سے 3 افراد جاں بحق، 16 زخمی