قمبر علی خان ڈاکوئوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، پولیس بھی محفوظ نہیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قمبرعلی خان(نمائندہ جسارت) ضلعی ہیڈ کوارٹر قمبر شہر چاروں طرف سنگین وارداتوں کی لپیٹ میں مسلح ڈاکوؤں کے مختلف گروہوں نے ایک پولیس اہلکار سمیت دیگر شہریوں سے اسکوٹر، موبائل فونز اور لاکھوں روپے نقد سمیت دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کردیا جبکہ مزاحمت کرنے پر مسلح ڈاکوؤں نے ایک پولیس اہلکار کو اندھا دھند فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا اور جائے واردات سے فرار ہوگئے پولیس گہری نیند میں جبکہ عوام شدید خوف وہراس میں مبتلا۔ تفصیلات کے مطابق مسلح ڈاکوؤں کے ایک گروہ نے قومی شاہراہ قمبر دوست علی روڈ پر شیخ واہ موڑ کے علاقے میں ناکہ بندی کرکے مجاہد شاہانی اسپیشل پولیس فورس کے ایک اہلکار شکیل احمد سومرو کو روک کر ان سے اسکوٹر،موبائل فون سیٹ اور ہزاروں روپے نقد چھین لئے جبکہ مزاحمت کرنے پر مسلح ڈاکوؤں نے جدید اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کرکے مجاہد اسپیشل فورس کے پولیس اہلکار شکیل احمد سومرو کو شدید زخمی کردیا اور جائے وقوع سے فرار ہوگئے واقعے کے بعد شکیل سومرو کو تشویشناک حالت میں علاج کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیاہے، جبکہ دوسری جانب مسلح ڈاکوؤں کے ایک دوسرے گروہ نے قمبر شہر کے گنجان آباد علاقے موتی محلہ میں راستہ روک کر زوار محمد علی گوپانگ کے نوجوان بیٹے عمران علی گوپانگ سے اسکوٹر،موبائل فون اور نقد رقم چھین کر بڑی دیدہ دلیری سے شہر میں فرار ہوگئے، جبکہ اس کے علاوہ اسکوٹر سوار مسلح ڈاکوؤں نے ایک شہری بیدار حسین ڈیرو سے ان کے گھر کے سامنے دو لاکھ روپے نقد رقم، موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء چھین کر فرار ہوگئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مسلح ڈاکوو ں فرار ہوگئے
پڑھیں:
ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے . جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ادارہ شماریات میں تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، آپ سے 5 ماہ میں تقرری کے رولز نہیں بن رہے؟.(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق ادارہ شماریات میں تقرریوں کے حوالے سے زیر سماعت کیس کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ 5 ماہ ہوگئے، آپ لوگوں سے تقرری کے رولز نہیں بنے فاضل جج نے کہا کہ ہماری ہائی کورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، عدالتی عملہ آپ کو دے دیتے ہیں جو ایک رات میں رولز بھی بنا لے اور دستخط بھی کروا لے.
یاد رہے کہ اس سے قبل 5 اگست کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی دارالحکومت میں پٹواریوں کی خالی نشستوں پر بھرتیوں سے متعلق درخواست کی سماعت میں جسٹس محسن اختر کیانی نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر کو نہیں پتہ کہ ا±ن کا کون سا آدمی کرپٹ ہے؟انہوں نے کہا تھا کہ جانتا ہوں ہمارا کون سا جج کرپٹ ہے، مجھے سب پتہ ہے کہ اداروں میں پیسے کیسے بٹورے جاتے ہیں، ان کا بس چلے تو یہ رشوت کو قانونی طور پر لاگو کر دیں. قبل ازیںاسلام آباد کے پٹوار سرکلز میں پرائیویٹ اشخاص کے سرکاری کام کرنے کی درخواست پر سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے پٹواریوں کی 45 سیٹوں پر صرف نو پٹواری کام کر رہے ہیں پٹواریوں نے بھی آگے منشی رکھے ہوئے ہیں. معززجج نے قراردیا ہے کہ اسلام آباد کی پوسٹیں کسی اور صوبے کے لئے نہیں ہیں ،میں مقدمہ درج کرنے کا آرڈر نہیں دے رہا ورنہ یہ نو لوگ جیل چلے جائیں گے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی پوسٹیں لوکل ہیں فیڈرل کی نہیں چیف کمشنر کو تو فائدہ ہے نو بندوں سے 45 کا کام کروا رہے ہیں پورا نظام ہی بے ایمانی پر چل رہا ہے. اسلام آباد ہائیکورٹ نے پٹوار سرکلز میں پرائیویٹ اشخاص کے سرکاری کام کرنے کے خلاف درخواست میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی.