امام خمینی نے دین کی بالادستی کو نمایاں کیا، شیخ میرزا علی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے صدر شیخ میرزا علی نے امام خمینی کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی وہ انقلابی رہنما تھے جنہوں نے دین کو خانقاہوں سے نکال کر اصلی مقام عطا کیا۔ دین کو رہنما قرار دیا اور دین کی بالادستی کو نمایاں کیا اور پھر پوری دنیا کے نظام کو تہہ و بالا کر دیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے صدر شیخ میرزا علی نے امام خمینی کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی وہ انقلابی رہنما تھے جنہوں نے دین کو خانقاہوں سے نکال کر اصلی مقام عطا کیا۔ دین کو رہنما قرار دیا اور دین کی بالادستی کو نمایاں کیا اور پھر پوری دنیا کے نظام کو تہہ و بالا کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دین اسلام کو دنیا میں محدود کر دیا گیا تھا، امام خمینی ہی وہ شخصیت تھے جنہوں نے مختصر ترین عرصے میں پوری دنیا پر واضح کر دیا کہ آج بھی کوئی نظام انصاف اور عدم سے قائم رہ سکتا ہے تو وہ نظام اسلام ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔