فرانس: 15 سالہ طالبعلم کے چاقو کے وار سے ٹیچنگ اسسٹنٹ جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
مشرقی فرانس کے ایک اسکول میں 15 سالہ طالبعلم نے ایک 31 سالہ خاتون ٹیچنگ اسسٹنٹ کو چاقو مار کر قتل کر دیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون اسکول کے گیٹ پر طلبہ کی بیگ چیکنگ کر رہی تھیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس واقعے کو "بے معنی تشدد کی لہر" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "قوم سوگ میں ہے اور حکومت جرائم کی روک تھام کے لیے متحرک ہے۔"
پولیس کے مطابق حملہ آور طالبعلم کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے خلاف پہلے کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں تھا۔ واقعے کے بعد وزیر تعلیم ایلزبتھ بورنے متاثرہ اسکول پہنچ گئیں تاکہ اسکول کمیونٹی اور پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
اساتذہ کی یونین SE-UNSA کی سیکریٹری جنرل الیزبتھ آلین مورینو نے کہا، "خاتون اسسٹنٹ صرف اپنا فرض ادا کر رہی تھیں۔ اس واقعے نے ثابت کر دیا کہ سیکیورٹی کے باوجود مکمل تحفظ ممکن نہیں۔ ہمیں احتیاطی تدابیر پر توجہ دینا ہو گی۔"
نیشنل یونین آف سیکنڈری اسکولز کے سربراہ ژاں ریمی جیرارڈ نے کہا، "ہر لمحہ چوکنا رہنا ممکن نہیں۔ ہر طالبعلم کو خطرہ سمجھنا بھی غیر حقیقی ہے۔"
فرانسیسی دائیں بازو کی جماعت کی رہنما مارین لی پین نے اسکولوں میں بڑھتے ہوئے تشدد کو "حکام کی بے حسی" کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "عوام سخت، مؤثر اور فیصلہ کن اقدام چاہتے ہیں۔"
یاد رہے کہ مارچ سے فرانس میں اسکولوں کے اطراف چاقو اور ہتھیاروں کی بے ترتیب تلاشی کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ اپریل میں نانتس کے ایک اسکول میں چاقو حملے کے بعد، حکومت نے چیکنگ مزید سخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی کا خیبر ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ کی بغیر اطلاع بندش کا نوٹس
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں بغیر اطلاع صحت کارڈ کی بندش کا نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نےخیبر ٹیچنگ اسپتال کا دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بغیر اطلاع 8 گھنٹے صحت کارڈ کی بندش پر اظہار برہمی کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا۔سہیل آفریدی نے صحت کارڈ پربلا تعطل علاج کی فراہمی یقینی بنا نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ کی مد میں فنڈز جاری ہوچکے ہیں لہٰذا عوام کو صحت کی سہولیات میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔