عُمان میں مقیم پاکستانیوں کے لیے اہم خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
عُمان میں پاکستان کے سفیر نوید صفدر بخاری نے پاکستانی برادری سے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ عُمانی حکومت کی جاری ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا سنہری موقع موجود ہے، جس کے تحت اوور اسٹے پاکستانی شہری تمام جرمانوں سے مستثنیٰ ہو کر 31 جولائی تک وطن واپس جا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے اس اسکیم سے مستفید ہونے والے پاکستانیوں کے لیے خصوصی رعایتی پیکیج کا اعلان کیا ہے، جس کے ذریعے انتہائی سستے ون وے ٹکٹ فراہم کیے جا رہے ہیں۔
Important update regarding amnestyy scheme@NaveedSafdar14 @GovtofPakistan @ForeignOfficePk pic.
— Pakistan Embassy Oman (@PakinOman) June 11, 2025
سفیر کے مطابق جن کے پاسپورٹ ایکسپائر ہو چکے ہیں، انہیں پہلے سفارت خانے سے ایمرجنسی ٹریول ڈاکومنٹ حاصل کرنا ہوگا، جبکہ جن کے پاس کارآمد پاسپورٹ موجود ہے، وہ براہ راست PIA کے مسقط دفتر سے ٹکٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ ٹکٹ صرف ان مسافروں کے لیے دستیاب ہے جو ایمنسٹی اسکیم کے تحت واپس جا رہے ہوں اور سند آفس کی رجسٹریشن اور SMS دکھانا لازمی ہوگا۔
سفیر نے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ مقررہ تاریخ سے قبل اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں، قانونی مشکلات اور جرمانوں سے بچیں اور آئندہ قانونی تقاضوں کے مطابق ہی ویزا حاصل کر کے بیرونِ ملک جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تفصیلی بات چیت آئندہ ہفتے کچہری میں کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عمانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
چہل قدمی کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری، تحقیق میں نیا حیران کن فائدہ سامنے آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ماہرینِ صحت نے نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ روزانہ چند ہزار قدم چلنے کی عادت دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے اور یہ عمل الزائمر جیسے امراض سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
امریکا کے ماس جنرل بریگھم اسپتال میں کی جانے والی اس طویل المدتی تحقیق کے مطابق چہل قدمی کو معمول بنانا عمر کے بڑھنے کے ساتھ دماغی تنزلی کے عمل کو نمایاں طور پر سست کر دیتا ہے۔
تحقیق میں 50 سے 90 سال کی عمر کے 296 افراد کو شامل کیا گیا جو ابتدائی طور پر دماغی امراض سے محفوظ تھے۔ شرکاء کو جسمانی سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے ٹریکر پہنائے گئے، جب کہ ان کے دماغی اسکینز کے ذریعے الزائمر سے متعلق نقصان دہ پروٹینز کے اجتماع کا جائزہ لیا گیا۔ یہ مطالعہ تقریباً 10 برس تک جاری رہا۔
نتائج میں انکشاف ہوا کہ جو افراد روزانہ 3 سے 5 ہزار قدم چلنے کے عادی تھے، ان میں دماغی تنزلی کا عمل تقریباً تین سال تک تاخیر کا شکار ہوا۔ جبکہ 5 سے ساڑھے 7 ہزار قدم روزانہ چلنے والوں میں یہ خطرہ سات سال تک کم پایا گیا۔
تحقیق کے مطابق جو افراد زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان کے دماغ میں نقصان دہ پروٹینز کا اجتماع تیزی سے ہوتا ہے، جس سے سوچنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت متاثر ہونے لگتی ہے۔ تاہم جن افراد نے بڑھتی عمر میں بھی چہل قدمی جاری رکھی، ان میں دماغی کمزوری کے اثرات سست پڑ گئے۔
محققین کا کہنا ہے کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلیاں، جیسے روزانہ چہل قدمی، الزائمر کے ابتدائی اثرات کو کم کر سکتی ہیں۔