نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی وزارت دفاع نے 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام کی خریداری کی تجویز منظوری کیلئے پیش کردی۔

بھارتی فوج کیلئے ”کوئیک ری ایکشن سرفیس-ٹو-ائیر میزائل سسٹم“ (QRSAM) خریداری کی منظوری لی جائے گی۔

بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی نیوز کے مطابق، ’اس دفاعی نظام کی مالیت تقریباً 30 ہزار کروڑ روپے ہے‘۔

اے این آئی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بھارتی فوج کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔

نیوز ایجنسی کے مطابق دفاعی نظام QRSAM کی رینج 30 کلومیٹر تک ہے، یہ نظام موبائل ہے اور 360 ڈگری ریڈار کوریج فراہم کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ جدید نظام ڈی آر ڈی او، بی ای ایل اور بی ڈی ایل کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ جو ڈرونز، ایئرکرافٹ اور کروز میزائلز کیخلاف 24 گھنٹے آپریشنل رہ سکتا ہے۔

دفاعی نظام کے حصول کی منظوری ثابت کرتی ہے کہ بھارتی حکومت جنگی جنون میں مبتلا ہے۔

آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کی بڑے پیمانے پر اسلحے کی خریداری خطے کے امن کیلئے بڑا خطرہ ہے۔

حکومت پاکستان اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان اپنے دفاع میں بھرپور جوابی وار کرے گا۔
مزیدپڑھیں:فیروز خان کا اپنے ساتھ کام سے انکار کرنے والی اداکاراؤں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دفاعی نظام

پڑھیں:

بھارت کا دفاعی بجٹ 77 ارب ڈالر سے تجاوز، پاکستان مخالف جنگی جنون عروج پر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارت نے اپنا دفاعی بجٹ ریکارڈ سطح پر بڑھا کر 77 ارب ڈالر سے زیادہ کر دیا ہے، جو گزشتہ 10 سالوں میں 170 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت کے اس اقدام کو خطے میں جنگی جنون کے عروج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا واضح ہدف پاکستان ہے۔

بھارت کی پاکستان مخالف جنگی حکمت عملی
بھارت اپنے بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات کو جدید ہتھیاروں کی خریداری اور پاکستان کے خلاف جنگی تیاریوں پر صرف کر رہا ہے۔ اسرائیلی ساختہ خودکش ڈرونز، رافیل، میراج اور سخوئی جنگی طیاروں کے ذریعے بھارت پاکستان کے خلاف فضائی برتری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، سائبر وارفیئر، ڈرون ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) پر توجہ مرکوز کر کے بھارت جدید جنگوں کے لیے خود کو تیار کر رہا ہے۔

پاکستانی سرحدوں کے قریب بھارتی فوج کی جنگی مشقیں بھی تشویش کا باعث ہیں، جو خطے میں کشیدگی کو بڑھانے کا سبب بن رہی ہیں۔

پاکستان کا دفاعی بجٹ: کم وسائل، مضبوط عزم
دوسری جانب، پاکستان کا دفاعی بجٹ بھارت کے مقابلے میں کہیں کم ہے، لیکن پاکستانی افواج کا کردار ہمیشہ سے تاریخی رہا ہے۔ پاکستان کے دفاعی اخراجات کی ترجیحات میں فوجیوں کی تنخواہیں، شہداء فنڈ اور فوجی ویلفیئر شامل ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی ہے۔

تاہم، جدید جنگی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کو سائبر سیکیورٹی، ڈرون ٹیکنالوجی اور AI میں فوری سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ چین کے ساتھ دفاعی تعاون اور J-35، HQ-19 اور KJ-500 جیسے جدید ہتھیاروں کی خریداری وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔

نتیجہ: پاکستان کے لیے چیلنجز اور ضروری اقدامات
بھارت کا بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ اگرچہ پاکستان کا دفاعی بجٹ کم ہے، لیکن اس کا عزم ہمیشہ کی طرح مضبوط ہے۔ بھارتی جنگی عزائم کو روکنے کے لیے پاکستان کو اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے، تاکہ خطے میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے بعد مودی کا جنگی جنون بھی بڑھنے لگا: جدید ہائپرسونک میزائل تجربے کی تیاری
  • بھارتی جنگی جنون بے قابو؛ خطے پر اجارہ داری کیلیے مودی سرکار کا نیا منصوبہ منظر عام پر
  • مودی کا جنگی جنون، 30 ہزار کروڑ کے دفاعی نظام کی منظوری
  • مودی سرکار کا جنگی جنون، 30 ہزار کروڑ روپے کے دفاعی نظام کی منظوری
  • آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد دفاعی نظام کی خریداری، بھارت کی جنگی تیاریاں تیز
  • آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کی جنگی تیاریوں میں تیزی
  • بھارت کا دفاعی بجٹ 77 ارب ڈالر سے تجاوز، پاکستان مخالف جنگی جنون عروج پر
  • بھارتی جنگی جنون خطرہ بن،توازن کیلئے پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانا ناگزیر
  • بھارت کا جنگی جنون خطے کیلیے خطرہ بن گیا؛  توازن کیلیے پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانا ناگزیر