ایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس کی ٹکٹوں کی واپسی پیر سے شروع ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
لاہور:
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ X کے میچوں کے ٹکٹوں کی واپسی کا عمل پیر 16 جون سے شروع ہو گا۔ یہ ملتان اور راولپنڈی کے میچز ہیں جو ری شیڈولنگ کی وجہ سے نہیں ہوسکے تھے۔
رقم کی واپسی 16 تا 20 جون تک عمل میں لائی جائیگی۔ فزیکل ٹکٹوں کی واپسی نامزد ٹی سی ایس ایکسپریس مراکز پر دستیاب ہوگی۔ ٹکٹوں کی واپسی پیر سے جمعہ تک روزانہ صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک لاہور کے گلبرگ آفس، ملتان کے ایریا آفس، راولپنڈی مین ایکسپریس سینٹر، بہاولپور کے میں ایکسپریس سینٹر ماڈل ٹاؤن، رحیم یار خان کے اسٹیشن آفس اور اسلام آباد کے I/9 ایکسپریس سینٹر سے ممکن ہوسکے گی۔
نقد رقم کی واپسی کا دعوی کرنے کے لیے ٹکٹ ہولڈرز کو خریدار کے قومی شناختی کارڈ کے ساتھ اصل ٹکٹ پیش کرنا ہوں گے جو خراب نہ ہوئے ہوں جن کی تصدیق ٹی سی ایس عملہ کرے گا۔
آن لائن خریدی گئی ٹکٹوں کی رقم خریداری کے وقت استعمال کیے گئے اکاؤنٹ میں خود بخود واپس کر دی جائے گی اور اس کے لیے خریدار کو ایکسپریس سینٹرز جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
کارپوریٹ کلائنٹس کے لیے متعلقہ کمپنیوں کو اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات بذریعہ ای میل فراہم کرنی ہوں گی تاکہ ریفنڈز منتقل کیے جائیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے مجوزہ ترقیاتی بجٹ کی دستاویز ایکسپریس نیوز کو موصول
پشاور:خیبر پختونخوا کے مجوزہ ترقیاتی بجٹ کی دستاویز ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئی۔
دستاویز کے مطابق سالانہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 5 کھرب 17 ارب سے زائد رکھا گیا ہے، ترقیاتی بجٹ میں ایک کھرب 77 ارب سے زائد غیر ملکی گرانٹ اور لون شامل ہیں۔ مجوزہ ترقیاتی بجٹ میں 1349 جاری، 810 نئے منصوبے شامل ہیں۔
سالانہ اے ڈی پی میں سب سے زیادہ سولہ فیصد حصہ سڑکوں کی تعمیر کے لیے مختص کیا گیا ہے، سڑکوں کی 583 نئی اور پرانی اسکیموں کے لیے 53 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
صحت کے 182 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 27 ارب روپے، ابتدائی و ثانوی تعلیم کے 96 منصوبوں کے لیے 13 ارب سے زائد روپے، محکمہ اعلیٰ تعلیم کی 63 اسکیموں کے لیے 6 ارب 27 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے 10 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 1 ارب 28 کروڑ، کھیلوں کی 51 نئی اور پرانی اسکیموں کے لیے 8 ارب 88 کروڑ، سیکیورٹی کی مد میں محکمہ داخلہ کے 68 منصوبوں کے لیے 6 ارب 99 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
توانائی کے 59 منصوبوں کے لیے 4 ارب 79 کروڑ روپے، محکمہ زراعت کے 46 منصوبوں کے لیے 7 ارب 25 کروڑ روپے، اضلاع کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 45 ارب 6 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔