Jasarat News:
2025-11-02@18:03:54 GMT

14واں آئی ای ای ای پی فیئر 2025 ء ایکسپو سینٹر کراچی میں شروع

اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) آئی ای ای ای پی فیئر کا 14واں ایڈیشن آج ایکسپو سینٹر کراچی میں باضابطہ طور پر شروع ہوگیا، جو 16 سے 18 ستمبر 2025 تک جاری رہے گا۔ یہ ایونٹ آئی ای ای ای پی کراچی سینٹر کی جانب سے، بدر ایکسپو سولیوشنز کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں 200 سے زائد مقامی و بین الاقوامی نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں جو الیکٹریکل، الیکٹرانکس، اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔اس موقع پر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) کے صدر، جناب جاوید بلوانی، مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ انہوں نے منتظمین کو ایک اس نوعیت کے اہم اور وسیع پیمانے کے ایونٹ کے انعقاد پر سراہا۔”آئی ای ای ای پی فیئر الیکٹرانکس، الیکٹریکل اور قابلِ تجدید توانائی کے نمائش کنندگان، کنسلٹنٹس اور تجارتی زائرین کے لیے ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنے خیالات کا تبادلہ کریں، جدید ٹیکنالوجی میں ہونے والی ترقی سے آگاہی حاصل کریں، اور انجینئرنگ کے چیلنجز کے لیے جدید اور کم لاگت حل دریافت کریں۔ میں آئی ای ای ای پی کراچی اور بدر ایکسپو سولیوشنز کو ایک ایسا ایونٹ منعقد کرنے پر خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جس سے پوری صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔”اپنے استقبالیہ خطاب میں، انجینئر نوید اکرم انصاری، چیئرمین آئی ای ای ای پی کراچی سینٹر، نے اس نمائش کی صنعت میں روابط بڑھانے میں اہمیت پر زور دیا۔”یہ نمائش کاروباری اداروں کو آپس میں رابطے قائم کرنے، پیشہ ورانہ شراکت داری بنانے اور مستقبل میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ یہ فیئر مختلف صنعتی شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کے ایک وسیع میدان کو ایک چھت کے نیچے اکٹھا کرتا ہے۔”ایونٹ کے دوران ایک اعلیٰ سطحی صنعتی سیمینار بھی منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں تعمیرات، ٹیکسٹائل، اور متعلقہ صنعتوں میں توانائی کے حل پر توجہ دی جائے گی۔ اس میں پائیدار توانائی سے متعلق ماہرین کی آراء اور رہنمائی شامل ہوگی۔آئی ای ای ای پی فیئر 2025 پاکستان کے انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جدت، نیٹ ورکنگ، اور ترقی کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم کے طور پر خدمات انجام دیتا رہے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی ای ای ای پی فیئر کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع

پاکستان نے تقریباً 2 دہائیوں بعد ہونے والے پہلے بولی کے عمل میں 23 آف شور تیل و گیس کی تلاش کے بلاکس 4 مختلف کنسورشیمز کو الاٹ کر دیے ہیں۔

مقامی توانائی کمپنیوں کی قیادت میں قائم کیے گئے ان کنسورشیمز میں سے بعض نےغیر ملکی اداروں، خصوصاً سرکاری ترک کمپنی ٹی پی اے او کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آف شور تیل و گیس کی تلاش، معیشت کے لیے گیم چینجر قرار

مجموعی طور پر 40 آف شور بلاکس میں سے 23 کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 500 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہیں۔

Pakistan awards first offshore oil exploration blocks for decades

-First offshore bidding round since 2007 draws 23 block awards
-4 local-led consortiums win exploration rights
-Turkish national oil company TPAO among foreign partnershttps://t.co/7nmDDeAN0J

— Ariba Shahid (@AribaShahid) October 31, 2025

وزارتِ توانائی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، کامیاب کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔

وزارت کے مطابق، ترک کمپنی ٹی پی اے او نے ایک بلاک میں 25 فیصد حصص اور اس کی آپریٹنگ ذمہ داری حاصل کی ہے۔

یہ شراکت اس سال کے اوائل میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ مشترکہ بولی کے معاہدے کے تحت طے پائی تھی، جس کا مقصد پاکستان کے سمندری توانائی وسائل کی تلاش ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل و گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت، یومیہ کتنے بیرل تیل حاصل ہوگا؟

دیگر بین الاقوامی شراکت داروں میں ہانگ کانگ کی یونائیٹڈ انرجی گروپ، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔

چاروں کامیاب کنسورشیمز نے ابتدائی 3 سالہ مدت کے دوران تقریباً 8 کروڑ ڈالر کی لاگت سے ایکسپلوریشن سرگرمیاں انجام دینے کا وعدہ کیا ہے۔

وزارت توانائی کے مطابق، اگر ڈرلنگ کے مراحل آگے بڑھے تو کل سرمایہ کاری 75 کروڑ سے ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پا گیا، وزیرِ خزانہ کا خیر مقدم

تقریباً 3 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط اور عمان، متحدہ عرب امارات اور ایران کی سرحدوں سے جڑا پاکستان کا آف شور زون 1947 سے اب تک صرف 18 کنوؤں کی کھدائی کا مشاہدہ کر چکا ہے۔

تاہم یہ سب اس کے ممکنہ تیل و گیس ذخائر کا مکمل اندازہ لگانے کے لیے ناکافی ہے۔

پاکستان اپنی خام تیل کی ضروریات کا تقریباً نصف حصہ درآمد کرتا ہے اور 2019 میں کیکڑا ون منصوبے کی ناکامی کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی تھی۔

تاہم، موجودہ اقدامات کو ماہرین توانائی کے شعبے میں نئی روح پھونکنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آف شور اورینٹ پٰیٹرولیم ایران بلاکس پاکستان تیل و گیس ڈرلنگ سرمایہ کاری عمان فاطمہ پیٹرولیم کنسورشیمز کیکڑا ون متحدہ عرب امارات ہانگ کانگ یونائیٹڈ انرجی گروپ

متعلقہ مضامین

  • آئی بی اےسکھر ، ایم ڈی کیٹ 2025 ٹیسٹ کے حتمی نتائج کا اعلان
  • امریکا میں سفیر پاکستان کا پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح 
  • میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس نہایت اہمیت کی حامل ہے: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
  • نوکری سے نکالنے پر ملازم نے بریانی سینٹر کے مالک پر فائرنگ کردی
  • کراچی میں ورلڈ کلچر فیسٹیول 2025 کا رنگا رنگ آغاز
  • پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل ہونے کو تیار
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
  • ای چالان: کراچی میں کن مقامات پر کیمرے  نگرانی کررہے ہیں؟
  • پاکستان کے بدلتے توانائی کے منظرنامے کیلئے ڈبلیو ٹی آئی خام تیل ایک مضبوط انتخاب