ایران کیخلاف صیہونی جارحیت میں امریکہ برابر کا شریک ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اپنے ایک ٹویٹ میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایران کیخلاف صیہونی جارحیت، دہشتگردی کی بدترین شکل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر "جماعت اسلامی" پاکستان "حافظ نعیم الرحمان" نے ایران کے خلاف صیہونی جارحیت کو دہشت گردی کی بدترین شکل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت میں امریکہ برابر کا شریک ہے۔ یہ آگ اور خون کا کھیل امریکی سرپرستی میں کھیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ صیہونی رژیم کے دہشت گردانہ اقدامات خطے سے باہر پھیلتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مسلمان حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو احساس ہونا چاہیے کہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو اگلی باری ہماری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی شرمناک تاریخ اس کے منافقانہ رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وہ سوائے اسرائیل کے جرائم کی حمایت کے کسی کو نہیں بچاتا۔ واضح رہے کہ غزہ کی حمایت میں غاصب صیہونی رژیم نے آج صبح اسلامی جمہوریہ ایران پر 250 کے قریب حملے کئے۔ جن میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس دراندازی پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی رژیم کو ان حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
سعودیوں نے اسرائیلیوں سے ایران کو شام میں پلٹنے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے، صیہونی میڈیا کا دعوی
غاصب صہیونی رژیم کے سرکاری میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ سعودی حکام نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کی نئی حکومت کو نقصان نہ پہنچائے تاکہ ایران کو اس ملک میں واپس پلٹنے سے روکا جا سکے! اسلام ٹائمز۔ شام میں جاری خونریز کشیدگی کے تناظر میں غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری چینل کان نے دعوی کیا ہے کہ سعودی حکام نے صیہونی رژیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کو شام میں واپس آنے سے روکے! صہیونی چینل نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ سعودی شاہی خاندان کے ایک "اعلی رکن" نے صیہونی رژیم کے نام جاری ہونے والے اپنے خصوصی پیغام میں اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابق داعشی سرغنہ و موجودہ شامی صدر محمد الجولانی کی قیادت میں شام پر مسلط باغی حکومت کو "نقصان نہ پہنچائے" تاکہ ایران کو شام میں واپس پلٹنے سے روکا جا سکے۔ واضح رہے کہ جہاں شامی باغیوں نے دمشق پر قبضے کے آغاز سے لے کر اب تک کئی ایک وسیع قتل عام کا ارتکاب کیا ہے، وہیں سعودی عرب کی جانب سے الجولانی کی حمایت کا بھی مسلسل اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اسی تناظر میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خصوصی "کاوشوں" سے محمد الجولانی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خصوصی طور پر ملوایا بھی جا چکا ہے۔ دوسری جانب، اس حقیقت کے باوجود کہ الجولانی نے شروع سے ہی اسرائیل کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے، تاہم غاصب صیہونی رژیم اسرائیل نے نہ صرف بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے فورا بعد انجام پانے والے اپنے 700 وسیع حملوں سمیت اب بھی یہ سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے بلکہ شامی سرزمین کے ایک بڑے و اہم حصے پر بھی مسلسل قبضہ جما رکھا ہے جس میں وہ آئے روز مزید اضافہ بھی کرتا رہتا ہے۔