جھوٹ بولنے پر نوبل انعام دیا جائے تو پہلے دعویدار نریندر مودی ہونگے، سنجے راؤت
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
رکن پارلیمنٹ نے مہنگائی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، تعلیم کے زوال اور دہشت گردی کے بڑھتے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان ہندوستان کو آنکھیں دکھا رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سینیئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے وزیراعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دنیا میں جھوٹ بولنے پر نوبل انعام دیا جانے لگے، تو سب سے پہلا نام نریندر مودی کا آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ گیارہ برسوں میں جھوٹ پر مبنی بیانیہ کے ذریعے نہ صرف اقتدار حاصل کیا بلکہ اسی جھوٹ کے سہارے برسر اقتدار بھی رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکز نے عوام کو بے وقوف بنا کر ملک کو اقتصادی، سماجی اور سلامتی کے محاذ پر کمزور کر دیا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جو کہا وہ بالکل درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے جھوٹے وعدوں کے ذریعے پہلے اقتدار حاصل کیا، پھر گیارہ سال تک عوام کو گمراہ کرتے رہے، آج صورت حال یہ ہے کہ ملک کا غریب اور زیادہ غریب ہوگیا ہے، جبکہ وزیراعظم کے چند قریبی لوگ ارب پتی بن چکے ہیں۔
سنجے راؤت نے مہنگائی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، تعلیم کے زوال اور دہشت گردی کے بڑھتے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان ہندوستان کو آنکھیں دکھا رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت بری طرح لڑ کھڑا چکی ہے، لیکن حکومت اس پر پردہ ڈالنے میں مصروف ہے۔ مہاراشٹر کی سیاست پر بھی سنجے راؤت نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی، اجیت پوار کی این سی پی اور ایکناتھ شندے کی شیو سینا تینوں دراصل امت شاہ کے اشارے پر چل رہی ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ تمام پارٹیاں بی جے پی ہی کی شاخیں ہیں اور امت شاہ ان کے اصل صدر ہیں۔
سنجے راؤت نے کہا کہ بی ایم سی اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد مضبوطی کے ساتھ اترے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات چیت چل رہی ہے، وقت آنے پر باضابطہ اعلان کیا جائے گا اور ہم پورے زور کے ساتھ الیکشن لڑیں گے، جب سنجے راؤت سے پوچھا گیا کہ این سی پی کی رکن پارلیمان سپریا سولے نے حالیہ دنوں وزیراعظم مودی کی تعریف کی ہے، تو انہوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریا سولے کو اگر مودی میں کوئی خوبی نظر آتی ہے تو وہ ان کا ذاتی نظریہ ہے، ہمیں ایسی کوئی خوبی نظر نہیں آتی۔ سنجے راؤت نے کہا کہ ملک اس وقت ایک غیر اعلانیہ ایمرجنسی سے گزر رہا ہے، حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو توڑا جا رہا ہے، ایجنسیوں کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور اقتدار کے بل پر مخالف لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کرتے ہوئے کہا سنجے راو ت نے رہا ہے
پڑھیں:
پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے سوڈان میں جاری مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی بے عملی ترک کرے اور فوری جنگ بندی اور سوڈانی قیادت میں سیاسی حل کے لیے موثر اقدامات کرے۔ پی ٹی وی نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ مظالم پر خاموشی دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سوڈان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اخلاقی اور سیاسی آزمائش قرار دیتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ بارہا انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ سفیر عاصم نے زور دیا کہ کونسل کو ایک واضح پیغام دینا چاہیے کہ وہ شہریوں کے قتل عام، اسپتالوں پر بمباری اور انسانی کارکنوں کو نشانہ بنانے جیسے مظالم پر مزید خاموش تماشائی نہیں رہے گی۔
انہوں نے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی جانب سے الفاشر پر قبضے اور ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی، اور اسپتالوں و انسانی کارکنوں پر حملوں کو بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے سعودی زچگی اسپتال میں مریضوں اور طبی عملے کے قتلِ عام کو ناقابلِ بیان ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان بہیمانہ اقدامات کے ذمہ داروں اور معاونین کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کی غیر واضح پالیسی نے RSF کو مزید شہہ دی ہے جبکہ سوڈان کے قانونی اداروں کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی پوزیشن پر نظرِ ثانی کریں کیونکہ سوڈانی ریاست کو کمزور کرنا ایسے خلا کو جنم دیتا ہے جسے مسلح گروہ مزید ظلم و جبر اور عدم استحکام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سفیر عاصم افتخار نے سوڈان میں نئے وزیرِ اعظم اور ٹیکنوکریٹ کابینہ کی تقرری کا خیرمقدم کیا اور اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جو سلامتی کونسل کی حمایت کی مستحق ہے۔